امریکی پادری بپتسمہ کے لیے 26 برس تک غلط الفاظ ادا کرتے رہے
ایک امریکی پادری لوگوں کو مسیحیت میں لانے کی رسم کے لیے 26 برس تک غلط الفاظ کا استعمال کرتے رہے۔ وہ یہ غلطی بطور مسیحی مذہبی رہنما اپنی ذمہ داریاں نبھانے کے پورے عرصے میں کرتے رہے۔
امریکی پادری اینڈریس ارانگو بپتسمہ کی مذہبی رسم کے دوران جن الفاظ کا استعمال کرتے رہے وہ تھے ''ہم نے تمھیں بپتسمہ دیا‘‘ حالانکہ کیتھولک مسیحیوں کے مرکز ویٹیکن کی طرف سے منظور شدہ الفاظ ہیں ''میں نے تمھیں بپتسمہ دیا‘‘۔ اینڈریس ارانگو یہ غلطی بطور پادری کی ذمہ داریوں کے تمام عرصے میں کرتے رہے۔
امریکی ریاست ایریزونا سے تعلق رکھنے والے اس مسیحی مذہبی رہنما کی طرف سے رُبع صدی سے بھی زائد عرصے تک مسلسل کی جانے والی اس غلطی کے بارے میں معلوم ہونے کے بعد اب امریکا میں ہزاروں کیتھولک مسیحیوں کو دوبارہ بپتسمہ لینا ہو گا۔ ایک غلط لفظ کی ادائیگی کے سبب سمجھا جا رہا ہے کہ ان تمام لوگوں کا بپتسمہ درست طور پر نہیں ہوا جن کی مذہبی رسم اینڈریس ارانگو کی طرف سے ادا کی گئی۔
چرچ کو اس غلطی کا احساس کب ہوا؟
ارانگو کی غلطی کی شناخت پہلی بار گزشتہ برس یعنی 2021ء کے وسط میں ہوئی۔ امریکی چرچز کی ایک ترجمان کیٹی بُرکے نے یہ بات منگل 15 فروری کو خبر رساں ادارے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے بتائی۔
بُرکے کے مطابق، ''فادر ارانگو پادری بننے کے آغاز سے ہی غلط الفاظ کا استعمال کر رہے تھے تا وقتکہ ڈیوسیز (چرچ) نے گزشتہ موسم سرما میں اس طرف توجہ مبذول کرائی۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ان کے خیال میں ان تمام افراد کو بپتسمہ درست نہیں ہوا جن کی رسم فادر ارانگو کے ہاتھوں ہوئی اور ان کے خیال میں ایسے افراد کی تعداد ہزاروں میں ہے۔
بپتسمہ غلط دینے کی تصدیق ویٹیکن کی جانب سے
فینیکس شہر کے بشپ تھوماس اولمشٹڈ نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اس معاملے کا ''تفصیلی جائزہ لینے‘‘ اور ویٹیکن کے ساتھ صلاح و مشورے کے بعد یہ نتیجہ نکالا گیا ہے کہ ان تمام لوگوں کا بپتسمہ درست نہیں ہوا جن کی یہ مذہبی رسم پادری ارانگو کے ہاتھوں ہوئی۔
یہ ثابت ہونے کے بعد پادری اینڈریس ارانگو نے بطور مذہبی رہنما اپنی ذمہ داریوں سے استعفیٰ دے دیا۔ انہوں نے اپنے استعفے میں لکھا، ''یہ جان کر مجھے دکھ ہوا کہ میں نے اپنی ذمہ داریوں کے تمام تر عرصے کے دوران غلط بپتسمے کرتا رہا اور مسلسل غلط طریقہ اختیار کو جاری رکھا۔‘‘
غلط بپتسمہ پہلا معاملہ نہیں
امریکی پادری اینڈریس ارانگو کا معاملہ ایسا پہلا نہیں ہے۔ ڈیٹرائٹ کے ایک پادری نے وہ ویڈیو دیکھی جس میں خود انہیں بپتسمہ دیا جا رہا تھا تو انہیں اندازہ ہوا کہ پادری نے اس موقع پر غیر درست الفاظ کا استعمال کیا تھا۔
اس کے بعد مذکورہ پادری کی طرف سے 1986ء سے 1996ء کے دوران جتنے بھی افراد کو بپتسمہ دیا گیا تھا وہ غلط قرار پائے۔ کیتھولک چرچ میں کسی بھی مسیحی کے لیے بپتسمہ لینا لازمی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔