فیکٹ چیک: یوکرین کا ’گوسٹ آف کییف‘ فائٹر پائلٹ کون ہے؟

یوکرین اور مغربی سوشل میڈیا پر اُس لڑاکا پائلٹ کی تعریفوں کے پُل باندھے جا رہے ہیں، جس نے روس کے چھ طیاروں کو مار گرایا ہے۔ ’گوسٹ آف کییف‘ فائٹر پائلٹ کی حقیقت کیا ہے؟ جانیے اس آرٹیکل میں!

فیکٹ چیک: یوکرین کا ’گوسٹ آف کییف‘ فائٹر پائلٹ کون ہے؟
فیکٹ چیک: یوکرین کا ’گوسٹ آف کییف‘ فائٹر پائلٹ کون ہے؟
user

Dw

یوکرینی فوج روسی فورسز کے خلاف مزاحمت کر رہی ہے اور ایک لڑاکا پائلٹ یوکرینی عوام کا ہیرو بن چکا ہے۔ اس کو 'گوسٹ آف کییف‘ کے نام سے پکارا جا رہا ہے اور کہا جا رہا ہے کہ اس نے روس کے چھ طیارے مار گرائے ہیں۔ اس پائلٹ کی تصاویر اور جہازوں کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہیں۔ انہیں نہ صرف سابق یوکرینی صدر پیٹرو پوروشینکو بلکہ یوکرینی وزارت دفاع نے بھی شیئر کیا ہے۔

چوبیس فروری کو جس نامعلوم شخص نے یہ ویڈیوز اپ لوڈ کی ہیں، اس نے لکھا ہے، ''اگر یہ حقیقی ہے تو خدا اس کا ساتھ دے۔ اگر یہ حقیقی نہیں ہے تو میں اس طرح کے ہیرو کے لیے دعاگو ہوں۔‘‘ تاہم حقیقت یہ ہے کہ یہ ویڈیو کلپ 'ڈیجیٹل کمبیٹ سیمولیٹر ورلڈ‘ نامی گیم کے ہیں۔ یہ گیم تیار کرنے والی کمپنی کے ایک ترجمان نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ یہ کلپ ان کی گیم کے ذریعے تیار کیے گئے ہیں۔


پرانی تصاویر کی بھرمار

پوروشینکو سن 2014ء سے 2019ء تک یوکرین کے صدر رہے ہیں۔ انہوں نے اپنے ٹویٹر پر ایک پائلٹ کی تصویر پوسٹ کی اور ساتھ لکھا کہ یہ 'گوسٹ آف کییف‘ ہے۔ انہوں نے مزید لکھا، ''ہمیں اس طرح کے مضبوط محافظوں کی ضرورت ہے۔ یوکرین یقینی طور پر فتح یاب ہو گا۔‘‘

اس پائلٹ کا نام ولادیمیر ابدونوو بتایا جا رہا ہے اور اس کی متعدد تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کی جا رہی ہیں۔ ان میں سے کئی تصاویر واضح طور پر نقلی ہیں۔ تبدیل شدہ تصاویر کا پتا 'نوئس اینالسیز‘ سے لگایا جا سکتا ہے اور اس حوالے سے متعدد پروسیسنگ پروگراموں کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اگر کسی تصویر میں تبدیلی کی گئی ہو تو اس کے نشانات باقی رہ جاتے ہیں۔ ڈی ڈبلیو نے ایسی ہی تصاویر کا اینالیسز کیا تو متعدد تصاویر میں تبدیلیوں کی نشاندہی ہوئی۔


اس طرح 'ریورس امیج سرچ‘ سے بھی پتا چلا کہ شیئر کی جانے والی متعدد تصاویر پرانی ہیں۔ اگر آپ پائلٹ کے پیچھے جہاز کو غور سے دیکھیں تو ایک پتے کی تصویر نظر آتی ہے اور یہ نشان رائل کینیڈین ایئرفورس استعمال کرتی ہے۔ جب اس تصویر میں تبدیلیاں کی جا رہی تھیں تو شاید یہ تصویر غلطی سی باقی رہ گئی۔

تاہم ابھی تک یہ ثابت نہیں ہو سکا کہ یوکرین کا کوئی ایسا پائلٹ وجود رکھتا ہے، جس نے روس کے چھ طیارے مار گرائے ہوں۔ جمعرات کو حملے کے پہلے دن، یوکرین کی فوج نے اعلان کیا کہ اس نے روس کے پانچ طیارے اور ایک ہیلی کاپٹر مار گرایا ہے۔ اسی دن روس نے اعلان کیا کہ اس نے یوکرین کے فضائی دفاع اور فضائی اڈوں کو غیر فعال کر دیا ہے۔ یہ روسی دعویٰ کافی حد تک حقیقت پر مبنی ہے۔ اس سے بھی ظاہر ہوتا ہے کہ ایسی پراسرار ویڈیوز اور تصاویر کے جعلی ہونے کے امکانات کافی زیادہ ہیں۔


یوکرینی وزارت دفاع نے پائلٹ کی شناخت کے بارے میں ڈی ڈبلیو کے سوالات کا ابھی تک کوئی جواب نہیں دیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔