یورپی یونین کے تمام شہریوں کے مشترکہ پراپرٹی رجسٹر کی تجویز
یورپی کمیشن نے اس بات کی حمایت کی ہے کہ یورپی یونین کے رکن تمام ممالک کے سبھی شہریوں کی ملکیت اثاثوں کے مشترکہ ریکارڈ کے لیے ایک یورپی رجسٹر قائم کرنے کا جائزہ لیا جانا چاہیے۔
اس پراپرٹی رجسٹر کے ممکنہ قیام کا مقصد منی لانڈرنگ اور بدعنوانی سمیت کئی طرح کے مالیاتی جرائم کی روک تھام ہو گا۔ فی الحال کمیشن نے اس بارے میں ایک تفصیلی مطالعاتی جائزہ لیے جانے کا فیصلہ کیا ہے کہ آیا یونین کی سطح پر یورپی پراپرٹی رجسٹر کے طور پر ایسا کوئی مشترکہ ڈیٹا بینک قائم کیا جانا چاہیے۔
یورپی کمیشن کے ایک ترجمان نے جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کی طرف سے استفسار پر کل بدھ پچیس اگست کے روز بتایا کہ پورے یورپی بلاک کے ایسے کسی مشترکہ پراپرٹی رجسٹر کی مدد سے پیدا ہونے والی شفافیت کے ذریعے مالیاتی نوعیت کے طرح طرح کے جرائم کا قلع قمع کرنے میں مدد ملے گی۔
ممکنہ یورپی رجسٹر کے متنوع فوائد
یورپی کمیشن کے ترجمان نے ڈی پی اے کو بتایا کہ مستقبل کے اس ممکنہ نظام کے تحت یونین کی رکن ریاستوں میں عام شہریوں کی ملکیت اثاثوں کے قومی سطح پر قائم کردہ پراپرٹی رجسٹرز یکجا کیے جا سکیں گے۔
اس طرح اس نظام کی مدد سے منی لانڈرنگ کو روکنا، کرپشن کا پتہ چلانا اور دہشت گردی کے لیے مالی وسائل کی فراہمی کی چھان بین کا عمل خاص طور پر باہم مربوط اور آسان ہو جائیں گے۔
ٹھوس منصوبہ بندی ابھی دور کی بات
یورپی کمیشن کے مطابق یورپی پراپرٹی رجسٹر کے قیام کے لیے ٹھوس منصوبہ بندی ابھی شروع نہیں ہوئی تاہم اس بارے میں ابتدائی تخمینے لگائے جا رہے ہیں۔ اس کے علاوہ ایک ایسا تفصیلی جائزہ مکمل کرنے کے لیے بھی پیش رفت ہو رہی ہے کہ ایسے کسی یورپی نظام کے ممکنہ عملی فوائد کیا کیا ہوں گے اور وہ کتنا موزوں ہو گا۔
جرمنی میں دائیں بازو کی اسلام اور تارکین وطن کی مخالفت کرنے والی جماعت 'متبادل برائے جرمنی‘ یا اے ایف ڈی نے یورپی یونین کی طرف سے اس مشترکہ پراپرٹی رجسٹر کے قیام کے امکانات کا جائزہ لیے جانے پر تنقید کی ہے۔
'نوکر شاہی کا کنٹرول‘
جرمن صوبے باویریا کی پارلیمان میں اے ایف ڈی کے پارلیمانی حزب کے ترجمان مارٹن بوئہم نے کہا ہے کہ ایسے کسی یورپی پراپرٹی رجسٹر کے قیام سے یورپی یونین اور اس کی نوکر شاہی کو یورپی شہریوں کے اثاثوں سے متعلق ڈیٹا پر اور زیادہ کنٹرول حاصل ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جرمنی یورپی یونین کا سب سے زیادہ آبادی والا ملک ہے اور اس ممکنہ نظام سے سب سے زیادہ جرمن شہری ہی متاثر ہوں گے۔
گزشتہ ماہ جولائی میں یورپی کمیشن نے اس بلاک کے لیے مالیاتی حوالے سے جو دیگر تجاویز پیش کی تھیں، ان میں ایک اینٹی منی لانڈرنگ اتھارٹی کا قیام بھی شامل ہے۔ اس کے علاوہ ایک تجویز یہ بھی تھی کہ پوری یونین میں نقد رقوم کی صورت میں مالی ادائیگیوں کے لیے زیادہ سے زیادہ حد دس ہزار یورو مقرر کر دی جائے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔