ایلون مسک کا جسٹن ٹروڈو پر'اظہار کی آزادی کو کچلنے' کا الزام

ایلون مسک نے یہ تبصرہ اس وقت کیا جب کینیڈا نے اسٹریمنگ سروسز کے لیے رجسٹر کرانا لازمی قرار دیا۔ ان کا کہنا ہے کہ جسٹن ٹروڈو حکومت کا یہ اقدام 'آزادی اظہار کو کچلنے' کے مترادف ہے۔

ایلون مسک کا جسٹن ٹروڈو پر'اظہار کی آزادی کو کچلنے' کا الزام
ایلون مسک کا جسٹن ٹروڈو پر'اظہار کی آزادی کو کچلنے' کا الزام
user

Dw

اسپیس ایکس کے بانی اور سی ای اوایلون مسک صحافی اور مصنف گلین گرین والڈ کی ایک پوسٹ کا جواب دے رہے تھے جو انہوں نے کینیڈا حکومت کے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا تھا۔ جسٹن ٹروڈو کی حکومت نے پچھلے دنوں ایک فیصلہ کیا ہے جس کی رو سے آن لائن اسٹریمنگ سروسز کو ''ریگولیٹری کنٹرولز"کے لیے حکومت کے ساتھ باضابطہ طور پر رجسٹر ہونا لازمی قرار دیا گیا ہے۔

گلین والڈ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا تھا،"کینیڈا کی حکومت دنیا کی سب سے جابرانہ آن لائن اسکیموں میں سے ایک سے لیس ہے، اس نے اعلان کیا ہے کہ پوڈ کاسٹ چلانے والی تمام آن لائن اسٹریمنگ سروسز کو باضابطہ طورپر حکومت کے ساتھ رجسٹر ہونا چاہئے تاکہ ان پر ریگولیٹری کنٹرول نافذ کیا جاسکے۔"


یہ فیصلہ 'شرمناک' ہے

گلین والڈ کے ٹوئٹ کے جواب میں ایلون مسک نے ان کا پوسٹ شیئر کرتے ہوئے لکھا، "ٹروڈو کینیڈامیں آزادی اظہار کو کچلنے کی کوشش کررہے ہیں۔ شرمناک۔" خیال رہے کہ کینیڈا کے ریڈیو اور ٹیلی وژن کمیونیکیشن کمیشن (سی آر ٹی سی) نے جمعے کے روز "کینیڈا کے براڈکاسٹنگ فریم ورک کو "جدید بنانے اور آن لائن اسٹریمنگ سروسز کو کینیڈین اور مقامی مواد میں بامعنی شراکت کو یقینی بنانے" کے اپنے منصوبوں کا اعلان کیا۔ قابل ذکر ہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب ٹروڈو حکومت پر آزادی اظہار کے خلاف کام کرنے کا الزام لگایا گیا ہو۔

ٹروڈو پر ماضی میں بھی آزادی اظہار کے خلاف الزامات

فروری 2022 میں جسٹن ٹروڈو نے ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ اپنے لیے ہنگامی اختیارات کا مطالبہ کیا تھا تاکہ ان کی حکومت کو ٹرک ڈرائیوروں کے احتجاج کو کچلنے کے لیے زیادہ اختیارات مل سکیں۔ یہ ٹرک ڈرائیور اس وقت کورونا ویکس کو لازمی بنانے کے فیصلے کی مخالفت کررہے تھے۔


اسٹریمنگ سروسز کے متعلق جسٹن ٹروڈو حکومت کا تازہ فیصلہ کینیڈا کے وزیر اعظم کی جانب سے آزادی اظہار کے حوالے ان کے بیانات کے برخلاف ہے، جو انہوں نے چند ماہ قبل دیے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔