ڈنمارک و نیدرلینڈ کا یوکرین کو ایف سولہ طیارے دینے کا فیصلہ

یوکرین کے صدر زیلنسکی نے ڈنمارک اور نیدرلینڈ کی طرف سے اپنے ملک کو امریکی ساختہ ایف سولہ جنگی طیارے فراہم کرنے کے 'تاریخی' فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔ اس سے یوکرین کی 'فضائی ڈھال مضبوط تر' ہو گی۔

ڈنمارک و نیدرلینڈ کا یوکرین کو ایف سولہ طیارے دینے کا فیصلہ
ڈنمارک و نیدرلینڈ کا یوکرین کو ایف سولہ طیارے دینے کا فیصلہ
user

Dw

ڈنمارک اور نیدرلینڈ نے اعلی درجے کے امریکی ساختہ جنگی طیارے ایف سولہ فراہم کرنے کا یہ فیصلہ یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی کے ان ملکوں کے دارالحکومتوں کے دورے کے دوران کیا۔ زیلنسکی گزشتہ کئی مہینوں سے جدید جنگی طیارے فراہم کرنے کی درخواست کر رہے تھے تاکہ یوکرین کے مشرق میں روسی فورسز کے خلاف سخت جوابی کارروائی کرنے والی یوکرینی فوج مضبوط ہو سکے۔

ڈنمارک اور نیدر لینڈ کی حکومتوں کی جانب سے ایف سولہ جنگی طیارے فراہم کرنے کے اعلان کے بعد صدر زیلنسکی نے اس 'تاریخی' فیصلے کا خیر مقدم کیا۔ انہوں نے ڈچ وزیر اعظم مارک روٹے کے ساتھ اتوار کے روز نیدرلینڈ کے اینڈہوون فضائی اڈے کا دورہ کرنے کے بعد کہا، "یہ ہمارے لیے ایک اہم تاریخی، طاقتور اور حوصلہ افزا فیصلہ ہے۔"


'یوکرین کی فضائی ڈھال مضبوط ہو گی'

وزیر اعظم روٹے کا کہنا تھا کہ ڈچ فضائیہ کے پاس 42 ایف سولہ جنگی طیارے ہیں اور وہ اپنے اتحادیوں کے ساتھ بات چیت کے بعد فیصلہ کرے گا کہ کییف کو کتنے ایف سولہ جنگی طیارے فراہم کیے جائیں۔ نیدرلینڈز نے ڈنمارک کے ساتھ مل کر حالیہ مہینوں میں یوکرین کے پائلٹوں کو ایف 16 طیاروں کی تربیت دینے اور بالآخر روس کی فضائی برتری کا مقابلہ کرنے میں مدد کے لیے جیٹ طیارے مہیا کرنے کی بین الاقوامی کوششوں کی قیادت کی ہے۔

زیلنسکی نے ٹیلی گرام پر ایک پوسٹ میں کہا: ”ہم مضبوط ہو رہے ہیں۔ بنیادی مسئلہ یوکرین کے لیے ایف 16 ہے تاکہ ہمارے لوگوں کو روسی دہشت گردی سے بچایا جا سکے"۔ زیلنسکی نے بعد میں ڈنمارک کے اسکارئڈسٹرپ فضائی اڈے کا بھی دورہ کیا جہاں ڈینش وزیر اعظم میٹے فریڈرکسن نے ان کا خیرمقدم کیا۔


ڈینش وزیر اعظم نے اس موقع پر کہا کہ، "ہم سب کو معلوم ہے کہ آپ کو مزید ضرورت ہے اور اسی لیے آج ہم نے اعلان کیا ہے کہ ہم 19 ایف سولہ جنگی طیارے یوکرین کو عطیہ کریں گے۔ "انہوں نے بتایا کہ چھ جنگی طیارے اسی سال کے اواخر تک، آٹھ اگلے سال اور پانچ 2025 میں فراہم کیے جائیں گے۔ زیلنسکی کا کہنا تھا کہ "یہ ہمارے لیے ایک بہت ہی طاقت ور مدد ہے اور تربیتی پروگرام پہلے ہی شروع ہو رہے ہیں۔"

یوکرینی صدر کا کہنا تھاکہ "ہم، یوکرین کے لیے مزید نتائج حاصل کرنے کی پوری کوشش کر رہے ہیں۔ خاص طورپر آج ہم نے تربیتی مشن میں توسیع پر تبادلہ خیال کیا۔ یوکرین کی فضائی ڈھال مضبوط ہوتی جارہی ہے۔"


روس کا ردعمل

روس یوکرین کو جنگی طیارے فراہم کرنے کے مطالبے کو منظور کرنے کی صورت میں پہلے ہی وارننگ دے چکا ہے۔ روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے حالیہ پیش رفت کے بعد کہا کہ ماسکو ایف سولہ جنگی طیاروں کو جوہری ہتھیار لے جانے کی صلاحیت کی وجہ سے اس کی فراہمی کو ایک "جوہری خطرہ" سمجھے گا۔

خیال رہے کہ واشنگٹن نے جمعے کے روز ایف سولہ کی منتقلی کا اعلان کیا تھا اور یوکرین کے پائلٹوں کی تربیت اسی ماہ شروع ہونے والی ہے، جس کے بعد سن 2024 کے اوائل میں یوکرین کو جنگی طیاروں کی فراہمی شروع ہو سکتی ہے۔


یوکرین کے وزیر دفاع اولیکزی ریزنیکوف نے اتوار کے روز کہا کہ یوکرینی پائلٹوں کی تربیت شروع ہوگئی ہے لیکن ان کی تربیت مکمل ہونے میں چھ ماہ یا اس سے زیادہ وقت لگ سکتا ہے کیونکہ ابھی انجینئرو ں اور میکانکس کو بھی تربیت دی جائے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔