ملائشیا کے سابق وزیراعظم محی الدین پر بدعنوانی کے الزامات
ملائشیا کے سابق وزیر اعظم محی الدین یاسین کو کووڈ وبا کے ابتدائی دنوں میں مبینہ طور پر رشوت لینے کے الزام میں 20 سال قید کی سزا کا سامنا ہے۔ فی الحال انہیں ضمانت پر رہا کردیا گیا ہے۔
ملائشیا کے سابق وزیر اعظم محی الدین یاسین پر جمعے کے روز رشوت لینے اور منی لانڈرنگ کے الزامات عائد کیے گئے۔ اس طرح وہ ملک کے ایسے دوسرے رہنما بن گئے، جن پر عہدہ چھوڑنے کے بعد بدعنوانی کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
ج ا/ ش ر (اے پی، روئٹرز، اے ایف پی)
محی الدین سن 2020 سے2021ء کے درمیان 17ماہ تک وزیر اعظم کے عہدے پر فائز رہے۔ انہوں نے عدالت میں کہا کہ وہ قصوروار نہیں ہیں اور ان پر سیاسی محرکات کی بنا پر الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
محی الدین پر کیا الزامات ہیں؟
محی الدین یاسین پر الزام ہے کہ انہوں نے ملائشیا کے وبائی امراض فنڈ میں اعانت دینے کے بدلے میں کمپنیوں کو ٹھیکے دینے کے لیے ان سے رشوت وصول کی۔ استغاثہ نے الزام لگایا کہ محی الدین کی سیاسی جماعت بیرساتو کے لیے تقریباً 51.4 ملین ڈالر رشوت وصول کیے گئے۔
محی الدین پر 195ملین رنگٹ (ملائشیائی کرنسی) کی منی لانڈرنگ کا بھی الزام ہے، جو انہوں نے پارٹی کے خزانے میں جمع کرائے۔ جرم ثابت ہونے پر انہیں 20 سال قید اور بھاری جرمانے کی سزا ہو سکتی ہے۔
ملائشیا میں بدعنوانی
محی الدین سابق وزیر اعظم نجیب رزاق کی قیادت میں پارٹی میں شامل ہوئے تھے اور دھیرے دھیرے اعلیٰ عہدے تک پہنچ گئے۔ نجیب رزاق کو بھی ایک ریاستی سرمایہ کاری کمپنی میں ہیراپھیری کے الزام میں بارہ برس جیل کی سزا کاٹنی پڑی تھی۔
سن 2015 میں مذکورہ اسکینڈل پر حکومت پر تنقید کرنے کی وجہ سے انہیں برطرف کر دیا گیا تھا۔ گزشتہ برس ملک کی کثیر نسلی اتحادی حکومت کی تشکیل کے بعد وزیر اعظم کے عہدے پر فائز ہونے والے انورابراہیم نے جنوب مشرقی ایشیائی ملک سے بدعنوانی کو ختم کرنے کا عہد کیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔