برطانوی شاہی جوڑے کے دورہ امریکہ پر نسل پرستی کے بادل

پرنس ولیم کی گاڈ مدر نے استقبالیہ کے دوران نسل پرستانہ واقعے کے بعد بکنگھم پیلس میں اپنے کردار سے استعفٰی دے دیا۔یہ واقعہ ایسے وقت پیش آیا ہے جب شہزادہ اورکیٹ بادشاہت کا چہرہ دکھانے بوسٹن روانہ ہوئے۔

برطانوی شاہی جوڑے کے دورہ امریکہ پر نسل پرستی کے بادل
برطانوی شاہی جوڑے کے دورہ امریکہ پر نسل پرستی کے بادل
user

Dw

برطانوی شاہی گھرانے کی ایک سینئر رکن کو نسل پرستانہ تبصرے پر اپنے عہدے سے استعفٰی دینا پڑ گیا۔ اس شاہی خاندان کی رکن نے بدھ کے روز ایک خیراتی مہم چلانے والے ادارے کی سیاہ فام خاتون سے بار بار استفسار کیا تھاکہ وہ ''اصل‘‘ میں کہاں سے ہیں۔ لندن میں قائم سیستہ اسپیسیل گروپ کی چیف ایگزیکٹیو نگوزی فولانی منگل کو دوسرے مہم کاروں کے ساتھ بکنگھم پیلس میں ایک استقبالیہ میں شریک تھیں۔

یہ کہنے کے بعد کہ وہ برطانیہ میں پیدا ہوئی اور پرورش پائی، اور برطانوی تھی، فلانی نے کہا کہ ''لیڈی ایس ایچ‘‘ نے ان سے پوچھا: ''آپ اصل میں کہاں سے آئی ہیں، آپ کے لوگ کہاں سے آئے ہیں؟‘‘ پھر ان سے پوچھا گیا: ''آپ یہاں پہلی بار کب آئیں؟‘‘ محل نے شاہی خاندان کی ایک رکن کے ان تبصروں کو ''ناقابل قبول اور انتہائی افسوسناک‘‘ قرار دیا۔


ایک بیان میں کہا گیا ہے،''ہم اس معاملے پر نگوزی فولانی سے رابطہ کر چکے ہیں اور اگر وہ چاہیں تو انہیں ذاتی طور پر اپنے تجربے کے تمام عناصر پر بات کرنے کی دعوت دیتے ہیں۔‘‘ اس دوران متعلقہ شاہی فرد اس تکلیف کے لیے اپنی گہری معذرت کا اظہار کرنا چاہے گا اور وہ اپنے اعزازی کردار سے فوری طور پر الگ ہو چکی ہیں۔

برطانوی زرائع ابلاغ کے مطابق اس معاملے میں زیر بحث خاتون آنجہانی ملکہ الزبتھکی لیڈی ان ویٹنگ سوزن ہسی ہیں، جو شہزادہ ولیم کی گاڈ مدر بھی ہیں۔


ولیم اور کیٹ کی امریکہ روانگی

ولیم کے ایک ترجمان کے مطابق اس نوعیت کے تجربات کے بارے میں سننا ''واقعی مایوس کن‘‘ ہے۔ کینسنگٹن پیلس کے ترجمان نے کہا، ''یہ تبصرے ناقابل قبول ہیں اور یہ درست ہےکہ وہ فرد فوری طور پر اپنے عہدے سے الگ ہو گیا۔‘‘ اس واقعے سے ویلز کے شہزادے ولیم اور شہزادی کیٹ کے آٹھ سالوں میں امریکہ کے پہلے دورے کے ماند پڑ جانے کا خطرہ ہے۔ وہ موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے اقدامات کے لیے ارتھ شاٹ پرائز دینے کے لیے بوسٹن میں ہیں۔

اپنے بھائی شہزادہ ہیر اور بھابی میگھن کی طرف سے شاہی خاندان میں نسل پرستی کے الزامات پر گزشتہ برس ولیم نے اصرار کیا تھا،''ہم بہت زیادہ نسل پرست خاندان نہیں ہیں۔‘‘ میگھن نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ شاہی خاندان کی ایک نامعلوم رکن نے ان کے بیٹے آرچی کی پیدائش سے پہلے پوچھا تھا کہ اس کی جلد کتنی سیاہ ہو سکتی ہے۔


شاہی محل پر اس سال کے شروع میں الزام لگایا گیا تھا کہ وہ کیریبین ممالک کی طرف سے اس مطالبے پر کوئی توجہ نہیں دے رہا جن میں برطانیہ سے کہا گیا تھا کہ وہ غلامی کے حوالے سے اپنے ماضی میں کردار کو تسلیم کرے۔ برطانوی بادشاہ چارلس سوئماب بھی ان کیریبین ممالک کے سربراہ مملکت ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔