کینیڈا: پاکستانی سرحد سے ملحق بھارتی علاقوں کا سفر نہ کرنے کا مشورہ

کینیڈا حکومت کی ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ شہری پاکستانی سرحد سے ملحقہ بھارتی ریاستوں سمیت بعض دیگر علاقوں کے سفر سے گریز کریں۔ قبل بھارت نے بھی ایک ایڈوائزری جاری کی تھی۔

کینیڈا: پاکستانی سرحد سے ملحق بھارتی علاقوں کا سفر نہ کرنے کا مشورہ
کینیڈا: پاکستانی سرحد سے ملحق بھارتی علاقوں کا سفر نہ کرنے کا مشورہ
user

Dw

کینیڈا حکومت کی ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ شہری پاکستانی سرحد سے ملحقہ بھارتی ریاستوں سمیت بعض دیگر علاقوں کے سفر سے گریز کریں۔ اس سے قبل بھارت نے کینیڈا میں رہنے والے بھارتی نژاد افراد کے لیے بھی ایک ایڈوائزری جاری کی تھی۔

بھارت کے بعد کینیڈا نے بھی اپنے شہریوں کے لیے ایک ایڈوائزری جاری کی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں ملکی سطح پر دہشت گرادنہ حملوں کے خدشات ہیں، اس لیے شہریوں کو بھارت کے سفر سے گریز کرنا چاہیے۔ اس میں بھارت کے زیر انتظام خطہ کشمیر کا خاص طور پر ذکر کیا گیا ہے۔


چند روز قبل ہی نئی دہلی نے بھی کینیڈا میں رہنے والے اپنے شہریوں اور طلبہ کے لیے ایک ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں کینیڈا میں بڑھتے ہوئے جرائم اور بھارت مخالف سرگرمیوں کے حوالے سے ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔

کینیڈا کی ایڈوائزری میں کیا ہے؟

کینیڈا نے اپنے شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ بھارتی ریاست پنجاب، گجرات اور راجستھان سمیت پاکستانی سرحد سے متصل ریاستوں کا دورہ کرتے وقت انتہائی احتیاط سے کام لیں، اور جب تک بہت ضروری نہ ہو وہ سفر سے گریز کریں۔


اس میں کہا گیا ہے، ''غیر مناسب سکیورٹی صورتحال، بارودی سرنگوں کی موجودگی اور دھماکہ خیز ہتھیاروں کے ہونے کے سبب بھارتی ریاست گجرات، پنجاب اور راجستھان میں، پاکستانی سرحد سے متصل 10 کلومیٹر کے اندر کے علاقوں میں، خاص طور پر سفر کرنے سے گریز کریں۔''

تازہ ترین ٹریول ایڈوائزری میں کینیڈا کے شہریوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ، ''شورش اور دہشت گردانہ سرگرمیوں کی وجہ سے، شمالی مشرقی ریاست آسام، منی پور، جموں و کشمیر اور خطہ لداخ کا سفر کرنے سے گریز کریں۔''


کینیڈا کی حکومت نے اپنی ویب سائٹ پر جاری کردہ سفری ایڈوائزری کو آخری بار 27 ستمبر کو اپ ڈیٹ کیا تھا۔ اس میں کہا گیا ہے کہ کینیڈا کے شہریوں کو چاہیے کہ وہ، ملک بھر میں دہشت گردانہ حملوں کے خطرے'' کے پیش نظر بھارت میں دوران سفر زیادہ احتیاط سے کام لیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔