بلغاريہ کے کوہ پيما ’کے ٹو‘ کو سر کرنے کی کوشش کے دوران ہلاک
پاکستان ميں کے ٹو سر کرنے کی کوششوں کے دوران بلغاريہ سے تعلق رکھنے والا ايک کوہ پيما گر کر ہلاک ہو گیا۔ اس حادثے کی تصديق ان کی ٹيم کی جانب سے جمعے کو کی گئی۔
دنيا کے دوسرے بلند ترين پہاڑ کے ٹو کو سر کرنے کی کوشش کے دوران بياليس سالہ اٹاناس اسکاٹوو گر کر ہلاک ہو گئے۔ 'سيون سمٹ ٹريکس‘ نامی کمپنی نے بھی ان کی ہلاکت کی تصديق کر دی ہے۔ يہ گزشتہ چند ہفتوں کے دوران کے ٹو سر کرنے کی کوشش ميں ہلاک ہونے والے دوسرے کوہ پيما ہيں۔
کے ٹو سر کرنے کی مہم کی منتظم کمپنی 'سيون سمٹ ٹريکس‘ نے ايک بيان ميں حادثے کی تفصيلات بيان کيں۔ بتايا گيا ہے کہ کوہ پيما بيس کيمپ کی طرف بڑھتے ہوئے رسياں تبديل کرتے وقت گر کر ہلاک ہوئے۔ کمپنی نے وضاحت ميں کہا ہے کہ جس وقت اٹاناس اسکاٹوو گرے، اس وقت امکاناً کوئی غلطی سرزد ہوئی کيونکہ پہاڑ پر نئی رسياں لگائی گئی تھيں۔ بيان ميں اٹاناس اسکاٹوو کو خراج تحسين پيش کيا گيا۔ بلغاريہ کی وزارت خارجہ نے بھی اس حادثے پر افسوس کا اظہار کيا اور رنے والے کوہ پيما کی جرات کو سراہا۔
ايلپائن کلب آف پاکستان نے بعد ازاں گر کر ہلاک ہونے والے کوہ پيما کی لاش برآمد کر لی۔ اسے ايک فوجی ہيلی کاپٹر ميں اسکردو کے مقام تک پہنچايا گيا۔
قبل ازيں گزشتہ ماہ کے ٹو سر کرنے کی کوشش کے دوران ايک ہسپانوی کوہ پيما ہلاک ہو گيا تھا۔ جبکہ جنوری ميں ہی روسی امريکی اليکس گولڈفارب نامی کوہ پيما بروڈ پيک نامی چوٹی سر کرنے کی کوشش ميں مارا گيا تھا۔
چند ہفتوں قبل مموسم سرما ميں کے ٹو سر کر کے نيپالی کوہ پيماوں نے تاريخ رقم کر دی تھی۔ کے ٹو کو خونی پہاڑ بھی کہا جاتا ہے، کيونکہ وہاں کے حالات انتہائی خطرناک ہوتے ہيں۔ چند اوقات وہاں دو سو کلوميٹر فی گھنٹہ سے زائد رفتار کی ہوائيں اور منفی ساٹھ ڈگری سينٹی گريڈ تک درجہ حرارت ہوتا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 06 Feb 2021, 6:11 AM