آٹھ سو سال پرانے میگنا کارٹا کو چرانے کی کوشش ناکام

برطانوی پولیس نے ایک شخص کو گرفتار کر لیا ہے، جس نے تاریخ عالم کی اہم ترین قانونی دستاویزات میں سے ایک کو چرانے کی کوشش کی تھی۔ ملزم سالسبری کے ایک تاریخی کیتھیڈرل سے میگنا کارٹا چرانا چاہتا تھا۔

آٹھ سو سال پرانے میگنا کارٹا کو چرانے کی کوشش ناکام
آٹھ سو سال پرانے میگنا کارٹا کو چرانے کی کوشش ناکام
user

ڈی. ڈبلیو

برطانوی دارالحکومت لندن سے اتوار اٹھائیس اکتوبر کو ملنے والی نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق یہ ملزم میگنا کارٹا نامی جو تاریخی دستاویز چرانا چاہتا تھا، وہ اسی نام کے ان چار اصلی نمونوں میں سے ایک ہے، جو آٹھ سو سال سے زائد عرصہ قبل تیار کیے گئے تھے۔

پولیس نے بتایا کہ ملزم نے، جس کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی، جمعرات پچیس اکتوبر کو سالسبری کیتھیڈرل میں ایک ایسی الماری کے شیشے کو ہتھوڑے سے توڑنے کی کوشش کی تھی، جس میں میگنا کارٹا کا ایک اصلی نمونہ رکھا گیا تھا۔ اس ملزم کو اس کی اس حرکت پر گرفتار کر لیا گیا تھا تاہم ہفتہ ستائیس اکتوبر کو اسے ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔ ضمانت پر رہائی کے باوجود اس کے خلاف قانونی کارروائی معمول کے مطابق مکمل کی جائے گی۔

میگنا کارٹا، جسے دنیا میں علم سیاسیات کا تقریباﹰ ہر طالب علم جانتا ہے، ایک ایسی دستاویز ہے، جسے 15 جون 1215ء کو رنی مِیڈ میں بادشاہ جان لَیک لینڈ نے تسلیم کر لیا تھا اور پھر 1297ء میں اسے انگلستان کے سرکاری قانون کا درجہ دے دیا گیا تھا۔

اس تاریخی دستاویز کے متعدد اصلی نمونے موجود ہیں، جو برطانیہ کے مختلف حصوں میں محفوظ ہیں۔ یہ دستاویز، جو تاریخ عالم کی اہم ترین قانونی دستاویزات میں سے ایک سمجھی جاتی ہے، بنیادی طور پر ایک ایسا امن معاہدہ تھا، جو ایک ناپسندیدہ بادشاہ اور بغاوت پر اتر آنے والی اشرافیہ کے مابین طے پایا تھا۔

عمرانیاتی حوالے سے آج 803 سال سے زائد عرصہ پرانی اس دستاویز کی اہمیت یہ ہے کہ اس میں پہلی بار ایک اصول کے طور پر یہ لکھ دیا گیا تھا کہ کوئی بھی شخص قانون سے بالاتر نہیں ہے۔ اسی دستاویز کے باعث پہلی بار عام شہریوں کو یہ ضمانت دی گئی تھی کہ انہیں مخصوص حقوق اور آزادیاں حاصل ہوں گی۔ بعد کے کئی سو برسوں میں عوامی حقوق اور آزادیوں کی یہی ضمانت بہت سے مختلف قوانین اور آئینی دستاویزات کی بنیاد بنی تھی۔

میگنا کارٹا کے چار اصلی نمونوں میں سے دو لندن میں برطانیہ کی قومی لائبریری میں محفوظ ہیں جبکہ باقی دو میں سے ایک لنکن کیتھیڈرل اور دوسرا سالسبری کیتھیڈرل میں رکھا گیا ہے۔

سالسبری کیتھیڈرل میں موجود اس امن معاہدے کا اصلی نمونہ اب وہاں سے ہٹا کر اس کی جگہ عارضی طور پر اس دستاویز کی ایک نقل رکھ دی گئی ہے۔ کیتھیڈرل کی انتظامیہ کے مطابق، ’’چوری کی کوشش کے دوران الماری کو جو نقصان پہنچا، اس کی مرمت کے بعد اصلی دستاویز پہلے کی طرح دوبارہ وہیں پر نمائش کے لیے رکھ دی جائے گی۔‘‘

م م / ع ح / اے ایف پی

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔