کام کے لیے پولینڈ سے میکسیکوگئے جہاں جسمانی اعضاء ہی نکال لیے گئے
اسی مہینے روزگار کے لیے یورپی ملک پولینڈ سے میکسیکو جانے والے مردوں کے متعدد جسمانی اعضاء نکال لیے گئے۔ ان میں سے ایک شہری کا وہاں انتقال ہو گیا، دوسرا ہسپتال میں بے ہوشی کی حالت میں ہے۔
پولینڈ کے دارالحکومت وارسا سے جمعرات پچیس فروری کو ملنے والی رپورٹوں کے مطابق ان جرائم کی اطلاع آج پولستانی نیوز ویب سائٹ 'اونیٹ‘ نے دی اور ملکی وزارت خارجہ نے بھی اس وجہ سے ایک شہری کی موت کی تصدیق کر دی ہے۔
'اونیٹ‘ نے لکھا ہے کہ یہ نوجوان پولستانی مرد رواں ماہ کے پہلے نصف حصے میں روزگار کے لیے میکسیکو گئے تھے اور ان کی عمریں بیس اور بائیس سال کے درمیان بتائی گئی ہیں۔
او نیٹ (Onet.pl ) کے مطابق میکسیکو میں ان پولش باشندوں کے جسمانی اعضاء نکال لیے گئے، جس کے نتیجے میں ایک نوجوان کی وہیں پر موت واقع ہو گئی جبکہ دوسرا ایک ہسپتال میں کوما میں ہے۔
وارسا میں ملکی وزارت خارجہ نے بھی تصدیق کر دی ہے کہ ان نوجوان شہریوں میں سے ایک کا انتقال ہو چکا ہے اور دوسرا ہسپتال میں زندگی اور موت کی جنگ لڑ رہا ہے۔ حکام نے اس سارے معاملے کی مزید کوئی تفصیلات بتائے بغیر یہ بھی کہا کہ ان دونوں نوجوانوں کے ساتھ میکسیکو جانے والا انہی کا ہم عمر ایک تیسرا نوجوان اب واپس پولینڈ پہنچ چکا ہے۔
میکسیکو میں چھان بین جاری
اس واقعے کے منظر عام پر آنے کے بعد میکسیکو میں ریاستی دفتر استغاثہ کی طرف سے تفتیش جاری ہے۔ نیوز ویب سائٹ 'اونیٹ‘ کے مطابق پولینڈ کے جس نوجوان شہری کا میکسیکو میں انتقال ہو گیا، اس کے اہل خانہ کو اس کی موت کی اطلاع گزشتہ ہفتے ملی تھی۔
اہم بات یہ بھی ہے کہ 'اونیٹ‘ نے نام بتائے بغیر ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ انتقال کر جانے والے نوجوان کے جسم سے ایک گردے کے علاوہ چند دیگر اعضاء بھی نکالے جا چکے تھے۔
انسانی اعضاء کا غیر قانونی کاروبار
میکسیکو براعظم شمالی امریکا کا ایک ایسا ملک ہے، جہاں جان لیوا جرائم کی شرح بہت زیادہ ہے۔ اس ملک کی آبادی 126 ملین کے قریب ہے اور وہاں روزانہ تقریباﹰ 100 افراد قتل کر دیے جاتے ہیں۔
اس ملک میں منظم جرائم پیشہ گروہوں کی تعداد کافی زیادہ ہے اور حالیہ برسوں میں یہ جرائم پیشہ گروہ منشیات کے اپنے روایتی غیر قانونی کاروبار کے ساتھ ساتھ پیوند کاری کے لیے استعمال ہونے والے انسانی جسمانی اعضاء کا غیر قانونی کاروبار بھی شروع کر چکے ہیں، جو بہت پھیل چکا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔