برٹش خاتون جہاز سے سمندر میں گرنے کے دس گھنٹے بعد بھی زندہ

برطانوی خاتون ایک تعطیلاتی بحری جہاز سے سمندر میں گر جانے کے دس گھنٹے بعد بھی زندہ بچ گئی۔ اس کے مطابق جب موت بہت قریب تھی، گانا گانے اور یوگا کی وجہ سے جسمانی فٹنس نے اسےزندہ رکھا۔

سوشل میڈیا 
سوشل میڈیا
user

ڈی. ڈبلیو

خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق اپنے زندہ بچا لیے جانے کے بعد اس برطانوی خاتون سیاح نے بتایا کہ وہ بحیرہ آڈریا میں ایک کروز شپ پر تفریحی سفر پر تھی کہ اچانک جہاز کے عشرے سے نیچے سمندر میں گر گئی۔

اس نے بتایا کہ اس کی زندگی بچانے میں یوگا کی وجہ سے اس کی جسمانی فٹنس اور گانا گاتے رہنے نے کلیدی کردار ادا کیا۔ اس خاتون کو کھلے سمندر سے یورپی ملک کروشیا کے ایک بحری جنگی جہاز نے بچایا اور اسے کوئی چوٹ نہیں آئی تھی۔

جرمن نیوز ایجنسی ڈی پی اے نے بتایا کہ اس خاتون کا نام کے لانگ سٹاف ہے، جو ناروے کے ایک کروز شپ ’نارویجیئن سٹار‘ پر تفریحی سفر کے لیے سوار تھی کہ ہفتہ 18 اگست کی شام جہاز کے عشرے سے نیچے سمندر میں گر گئی تھی۔

زاغرب میں کروشیا کے وزارت داخلہ نے ملکی بحریہ کے افسروں کے بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ کے لانگ سٹاف اس کروز شپ کی ساتویں منزل سے سمندر میں گری تھی لیکن یہ بات واضح نہیں کہ وہ کس وجہ سے یا کن حالات میں جہاز کے ساتویں عرشے سے نیچے پانی میں جا گری تھی۔

اس خاتون کو قریب دس گھنٹے تک سمندر میں رہنے کے بعد اتوار 19 اگست کو مقامی وقت کے مطابق بعد دوپہر قریب ایک بجے کروآٹ بحریہ کے ایک جہاز نے بچایا اور اس وقت وہ اس جگہ سے صرف 1.3 کلومیٹر دور تھی، جہاں وہ سمندر میں گری تھی۔

اس واقعے کے بارے میں لانگ سٹاف نے بعد ازاں برطانیہ کے کثیر الاشاعت روزنامے ’سن‘ کو بتایا کہ وہ پانی میں مسلسل گانا گاتی رہی تھی تاکہ رات کے وقت سمندر میں ٹھنڈے پانی اور سردی کی وجہ سے اس کی ہمت جواب نہ دے جائے۔

کے لانگ سٹاف نے ’سن‘ کو بتایا، ’’میں باقاعدگی سے یوگا کرتی ہوں۔ مجھے خدشہ تھا کہ میرے پٹھے شل نہ ہو جائیں۔ اس لیے میں مسلسل آہستہ آہستہ تیرتی اور گانا گاتی رہی۔‘‘ 46 سالہ لانگ سٹاف نے مزید کہا، ’’کروشیائی بحریہ کے جن ارکان نے مجھے بچایا، وہ بہت نفیس انسان تھے۔ میں بہت شکر گزار ہوں اور انتہائی خوش کہ میں زندہ ہوں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 21 Aug 2018, 10:29 AM