سرمایہ کاروں کے ساتھ فراڈ کر کے ارب پتی بننے والی امریکی خاتون کو جیل کی سزا

ٹیکنالوجی کی معروف کمپنی تھیرانوس کی بانی الزبتھ ہومز کو سرمایہ کاروں کے ساتھ دھوکہ دہی کرنے کے جرم میں 11 برس سے زیادہ کی قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

سرمایہ کاروں کے ساتھ فراڈ کر کے ارب پتی بننے والی امریکی خاتون کو جیل کی سزا
سرمایہ کاروں کے ساتھ فراڈ کر کے ارب پتی بننے والی امریکی خاتون کو جیل کی سزا
user

Dw

کیلیفورنیا کے ایک جج نے تھیرانوس کمپنی کی بانی الزبتھ ہومز کو اب اپنے ناکارہ بلڈ ٹیسٹنگ اسٹارٹ اپ میں سرمایہ کاروں کو دھوکہ دینے کے جرم میں 11 برس، تین ماہ قید کی سزا سنائی ہے۔ ایک وقت تھا کہ اس کمپنی کی مالیت نو ارب ڈالر سے بھی زیادہ کی تھی۔

کیلیفورنیا کے ایک ڈسٹرکٹ جج ایڈورڈ ڈیویلا نے ہومز کو سرمایہ کاروں کے ساتھ دھوکہ دہی کے تین اور سازش کے ایک معاملے میں سزا سنائی۔ اس سے قبل ایک جیوری نے 38 سالہ ہومز کو گزشتہ جنوری میں تین ماہ تک جاری رہنے والے مقدمے کے سماعت کے بعد مجرم قرار دیا تھا۔


ٹیکنالوجی کمپنی تھیرانوس کی بانی اور سلیکون ویلی کی سابق اسٹار الزبتھ ہومز نے یہ جھوٹا دعویٰ کیا تھا کہ ان کی ایجاد کردہ ٹیکنالوجی خون کے چند قطروں سے ہی بیماری کی تشخیص کر سکتی ہے۔

ایک وقت تھا کہ ان کی ’اگلے اسٹیو جابز‘ کے طور پر تعریف کی جا رہی تھی اور انہیں دنیا کی سب سے کم عمر کی ارب پتی خاتون کا خطاب بھی ملا تھا۔ اڑتیس سالہ ہومز فی الوقت حمل سے ہیں۔ انہوں نے روتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ وہ اس اسکینڈل سے گمراہ ہونے والوں کے لیے ’گہرا درد‘ محسوس کرتی ہیں۔


الزام کیا تھا؟

سان ہوزے، کیلیفورنیا میں ہومز کے مقدمے کی سماعت کے دوران استغاثہ نے کہا کہ انہوں نے اپنی تھیرانوس کے فلیگ شپ پروڈکٹ 'ایڈیسن مشین' کے بارے میں، دانستہ طور پر ڈاکٹروں اور مریضوں کو گمراہ کیا، جس کے بارے میں کمپنی کا دعویٰ تھا کہ خون کے چند قطروں کے ذریعے ہی کینسر، ذیابیطس اور دیگر امراض کا پتہ لگایا جا سکتا ہے۔

انہوں نے ہومز پر یہ الزام بھی لگایا کہ وہ کمپنی کے مالی معاونین کے سامنے فرم کی کارکردگی کو بڑھا چڑھا کر پیش کر رہی تھیں۔ ججوں نے بالآخر انہیں دھوکہ دہی کے ایسے چار الزامات کا مجرم پایا، جس کی زیادہ سے زیادہ سزا 20 برس کی جیل ہے۔ تاہم چار دیگر الزامات میں انہیں قصوروار نہیں پایا گيا اور تین مزید معاملات میں جیوری کسی فیصلے تک پہنچنے میں ناکام رہی۔


عدالت نے فیصلے میں کیا کہا؟

جمعے کے روز جج نے فیصلہ سنایا کہ ہومز نے روپرٹ مرڈوخ اور والمارٹ کے مالکان سمیت سرمایہ کاروں کو 121 ملین ڈالر کا نقصان پہنچایا ہے۔ انہیں اس نقصان کے بدلے میں کتنی رقم ادا کرنی ہوگی اس کا تعین بعد میں ایک عدالتی سماعت کے بعد کیا جائے گا۔

جج ایڈورڈ ڈیویلا کی عدالت میں سزا سنانے سے پہلے، جج کے سامنے ہومز نے سرمایہ کاروں اور مریضوں سے روتے ہوئے معافی بھی مانگی۔ انہوں نے کہا: ’’میں اپنی ناکامیوں سے تباہ ہو گئی ہوں۔ جن حالات سے لوگ دو چار ہوئے اس سے مجھے گہرا درد محسوس ہوا، کیونکہ میں نے انہیں ناکام کیا۔‘‘


ان کا مزید کہنا تھا، ’’اپنے جسم کے ہر خلیے کے ساتھ مجھے اپنی ناکامیوں پر افسوس ہے۔‘‘ جج نے ہومز کو ایک ’شاندار‘ کاروباری شخصیت قرار دیا، اور ان سے کہا: ’’ناکامی تو معمول کی بات ہے۔ تاہم دھوکہ دہی کے ذریعے ناکامی ٹھیک نہیں ہے۔‘‘

جج نے انہیں اپریل تک اپنے آپ کو حکام کے حوالے کرنے کی تاریخ مقرر کی۔ توقع ہے کہ ان کے وکلاء جج سے اپیل کے دوران انہیں ضمانت پر آزاد رہنے کی اجازت طلب کریں گے۔ ہومز اس سزا کے خلاف اپیل کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔


130 سے بھی زیادہ دوستوں، خاندانوں اور تھیرانوس کمپنی کے سابق ملازمین نے انہیں معاف کرنے کے اپیل کے لیے جج کو ایک خط بھی لکھا تھا۔ گروپ نے کہا کہ ہومز ایک جوان ماں ہیں۔ جولائی 2021 میں ان کے ہاں ایک بیٹا پیدا ہوا تھا اور اس وقت وہ اپنے دوسرے بچے کے ساتھ حاملہ ہیں۔ ابھی یہ معلوم نہیں کہ وہ اپنے دوسرے بچے کو کب جنم دینے والی ہے۔ ان کے وکلاء سے یہ توقع کی جا رہی ہے کہ وہ بچے کی پیدائش تک وہ انہیں جیل جانے سے روکنے کی کوشش کریں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔