پرنس ہيری اور پرنسس مارکل کے ہاں بيٹے کی پيدائش
برطانوی شہزادہ ہيری اور ميگن مارکل کے ہاں بيٹے کی پيدائش سے شاہی خاندان ميں ايک اور رکن کا اضافہ ہو گيا ہے۔ نومولود شہزادہ ملکہ الزبتھ کا آٹھواں پڑپوتا ہے اور تخت کے ممکنہ وارثوں ميں نمبر ساتواں ہے
برطانوی شہزادے ہيری اور ڈچّز آف سسیکس ميگن مارکل کے ہاں چھ مئی کو پہلی اولاد پیدا ہوئی، جو ایک بیٹا ہے۔ اس شہزادے کی پيدائش پير کی صبح ہوئی اور پيدائش کے وقت اس کا وزن 3.2 کلوگرام تھا۔ بچہ اور ماں دونوں تندرست ہيں اور انہيں کسی طبی مسئلے کا سامنا نہیں ہے۔ نومولود شہزادہ برطانوی ملکہ الزبتھ کا آٹھواں پڑپوتا ہے اور برطانوی تخت کے ممکنہ وارثوں ميں اس کا نمبر ساتواں ہے۔
برطانوی شاہی خاندان ويسے تو ذرائع ابلاغ کی توجہ کا مرکز بنا ہی رہتا ہے تاہم پرنس ہيری اور امريکا ميں پيدا ہونے والی سابقہ اداکارہ اور ان کی اہليہ ميگن مارکل کی برطانيہ ميں مقبوليت ہالی وُڈ کے ستاروں سے کچھ کم بھی نہيں ہے۔
شہريت سے متعلق برطانوی قوانين کے مطابق يہ بچہ امريکی اور برطانوی دوہری طرح کی شہريت رکھ سکتا ہے۔ فی الحال اس کا نام نہيں رکھا گيا ليکن کئی ماہرین کا خيال ہے کہ اس کے لیے ممکنہ پسندیدہ نام آلبرٹ، فیلپ، آرتھر اور جيمز ہو سکتے ہيں۔
اس بچے کی پيدائش ونڈسر کاسل کے احاطے ميں موجود ميگن مارکل اور پرنس ہيری کے گھر فراگ مور کاٹيج ميں ہوئی۔ يہ اس شاہی جوڑے کا ذاتی فيصلہ تھا کہ وہ بچے کی پيدائش کے ليے ہسپتال کے بجائے اپنے گھر کو ترجيح ديں گے۔ بچے کی پيدائش کے وقت شہزادہ ہيری کے علاوہ ميگن مارکل کی والدہ ڈوريا راگ لينڈ بھی ڈچّز ميگن کے ہمراہ تھيں۔
بعد ازاں ونڈسر کاسل ميں صحافیوں سے بات چيت کرتے ہوئے پرنس ہيری نے اپنے بیٹے کی پيدائش کے بارے ميں گفتگو کرتے ہوئے کہا، ’’يہ بات ميرے تصور سے باہر ہے کہ کوئی عورت يہ کيسے کر ليتی ہے۔ ہم دونوں بہت خوش ہيں اور ہم يہاں موجود سب لوگوں کے شکر گزار بھی ہيں۔‘‘
برطانوی شہزادے ہيری اور ڈچّز آف سسیکس ميگن مارکل کے ہاں بيٹے کے پيدائش پر برطانوی شاہی خاندان کی جانب سے جاری کردہ ايک بيان ميں مسرت کا اظہار کيا گيا ہے۔ دريں اثناء وزير اعظم ٹريزا مے نے بھی ٹوئٹر پر اپنے ایک پيغام کے ذريعے پرنس ہيری اور ڈچّز ميگن مارکل کے لیے نيک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔