قرض نا دہندگی پر بالی وڈ اداکار سنی دیول کے بنگلے کی نیلامی؟
ایک بھارتی بینک نے سنی دیول کے بنگلے کی نیلامی کا نوٹس اشاعت کے ایک روز بعد واپس لے لیا۔ 300 کروڑ روپے کا بزنس کرنے والی فلم "غدر۔2 " کے اداکار پر بینک کا 56 کروڑ روپے واجب الادا ہے۔
جب ہفتہ 19 اگست کو بالی وڈ اداکار سنی دیول کے ممبئی کے ایک بنگلے کی نیلامی کا نوٹس بھارت کے کئی اخبارات میں شائع ہوئے تو لوگ حیرت زدہ رہ گئے۔ بینک آف بڑودہ کی طرف سے شائع کردہ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ اجئے سنگھ دھر میندر دیول عرف سنی دیول جو قرض دہندہ اور قرض کے ضمانتی ہیں، قرض کی رقم مبینہ طور پر وقت پر ادا کرنے میں ناکام رہے، لہذا ان کا بنگلہ 25 ستمبر کو نیلام کیا جائے گا۔
یہ قرض ان کے بھائی بوبی دیول کی ایک فلم بنانے کے لیے سن 2016 میں لیا گیا تھا لیکن رقم ادا نہ کرنے کی وجہ سے بینک نے ممبئی کے پوش علاقے جوہو میں واقع ان کے "سنی ولا" نامی بنگلے کو قرق کرلیا تھا۔ یہ بنگلہ ان کے والد معروف اداکار دھرمیندر نے پانچ دہائی قبل خریدا تھا۔
خیال رہے کہ سنی دیول کی حال ہی میں ریلیز ہونے والی فلم "غدر۔2 " کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ اس نے ایک ہفتے کے اندر ہی 300 کروڑ روپے کا کاروبار کرلیا ہے۔ سنی دیول پنجاب کے گرداس پور پارلیمانی حلقہ سے حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن بھی ہیں۔ ان کے والد دھرمیندر بھی بی جے پی کے سابق رکن پارلیمان ہیں جب کہ ان کی سوتیلی ماں بالی وڈ کی 'ڈریم گرل' ہیما مالنی متھرا حلقے سے دو مرتبہ بی جے پی کی رکن پارلیمان رہ چکی ہیں اور فی الحال ایوان بالا، راجیہ سبھا، کی رکن ہیں۔
سنی دیول نے 2019 کے عام انتخابات میں کانگریس کے رہنما جاکھڑ کو ہرایا تھا۔ جاکھڑ اب بی جے پی میں شامل ہوگئے ہیں۔ پارلیمان کے ریکارڈ کے مطابق سنی دیول مبینہ طور پر پارلیمان کے ایک بھی اجلاس میں شریک نہیں ہوئے حتی کہ وزیر اعظم مودی کے خلاف حالیہ تحریک عدم اعتماد کے دوران بھی ایوان میں موجود نہیں تھے۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق وہ غدر2 کی تشہیر میں مصروف تھے۔ گرداس پور حلقے کے عوام نے ان سے ناراض ہوکر ان کی گمشدگی کے پوسٹر تک چسپاں کردیے تھے۔
نیلامی نوٹس اچانک واپس اور سیاسی ہنگامہ
بینک آف بڑودہ نے اپنے نوٹس میں 'سنی ولا' بنگلے کی نیلامی کا ریزرو پرائس51.43 کروڑ روپے رکھا تھا۔بینک نے تاہم پیر کے روز ایک بیان جاری کر کے کہا کہ وہ 'تکنیکی اسباب' کی بنا پر نیلامی نوٹس واپس لے رہا ہے۔
بینک کے اس اعلان پر اپوزیشن کانگریس پارٹی نے سوالات اٹھائے ہیں۔ کانگریس نے پوچھا ہے کہ آخر کن "تکنیکی اسباب" کی وجہ سے بینک کو اپنا نیلامی نوٹس واپس لینا پڑا۔ کانگریس کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے ایک ٹوئٹ میں کہا، "کل سہ پہر ملک کو یہ پتہ چلا تھا کہ بینک آف بڑودہ بی جے پی کے رکن پارلیمان سنجے دیول کی جوہو کی رہائش گاہ کو نیلام کرنا چاہتا ہے کیونکہ انہوں نے بینک کا واجب الادا 56 کروڑ روپے ادا نہیں کیے تھے۔ لیکن 24 گھنٹے سے بھی کم وقت کے اندر، آج صبح، عوام کو خبر ملی کہ بینک آف بڑودہ نے 'تکنیکی وجوہات' کی بنا پر نیلامی کا نوٹس واپس لے لیا۔ حیرت زدہ ہوں کہ اچانک یہ 'تکنیکی وجوہات' کیسے پیدا ہو گئے۔"
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔