جرمن اراکین پارلیمان کا دورہ تائیوان
چین کے ساتھ خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان تائیوان کی وزارت خارجہ نے جمعرات کے روز اعلان کیا کہ جرمن قانون سازوں کا ایک وفد اتوار کے روز تائی پے پہنچ رہا ہے۔
تائیون کی وزارت خارجہ کی ترجمان جوان او نے بتایا کہ جرمن پارلیمان میں برلن تائی پے پارلیمانی فرینڈشپ گروپ کے ایک وفد کی اتوار کے روز تائیوان پہنچنے کی توقع ہے۔ یہ گروپ جمعرات کے روز تک تائیوان میں قیام کرے گا۔
جرمن قانون سازوں کے وفد میں چیئرمین کلاؤس پیٹرولش کے علاوہ مختلف سیاسی جماعتوں کے پانچ دیگر اراکین پارلیمان شامل ہوں گے۔ یہ وفد تائیوان کی صدر سائی انگ وین، نائب صدر لائی چنگ ٹے، پارلیمان کے اسپیکر یو سی کن، وزیر خارجہ جوسیف وو اور دیگر تائیوانی اراکین پارلیمانکے ساتھ ساتھ مختلف اداروں کے ذمہ داران سے ملاقات اور سکیورٹی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کرے گا۔
تائیوان کی وزارت خارجہ کی ترجمان او نے کہا کہ کورونا وائرس کی وبا کے بعد سے جرمن حکام کا تائیوان کا یہ پہلا سرکاری دورہ ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکی کانگریس کی اسپیکر نینسی پیلوسی کے اگست کے اوائل میں تائی پے کے دورے کے بعد سے کسی بڑے یورپی ملک کے وفد کا تائیوان کا یہ دوسرا دورہ ہے۔
نینسی پیلوسی کے دورے سے ناراض چین نے تائیوان کے ارد گرد بڑے پیمانے پر فوجی مشقیں شروع کر دی تھیں۔ پیلوسی کے دورے کے بعد ستمبر کے اوائل میں فرانسیسی اراکین پارلیمان کے ایک وفد نے بھی تائیوان کا دورہ کیا تھا۔
دورے سے تائیوان اور جرمنی کے روابط مضبوط ہوں گے
تائیوان کی وزارت خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ جرمن اراکین پارلیمان کے دورے سے جرمنی اور تائیوان کے درمیان روابط اور جمہوری تعلقات مضبوط کرنے میں مدد ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ جمہوریت، آزادی، قانون کی حکمرانی، انسانی حقوق دونوں ملکوں کی مشترکہ قدریں ہیں اور دونوں ملک قانون پر مبنی بین الاقوامی نظام کے دفاع کے لیے مل کر کام کریں گے۔
تائیوان میں گوکہ سن 1949 سے ایک آزاد حکومت ہے لیکن چین اسے اپنے ہی علاقے کا حصہ سمجھتا ہے اور تائیوان اور دیگر ملکوں کے مابین سرکاری سطح پر کسی طرح کے تعلقات کی مخالفت کرتا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔