القاعدہ کے سربراہ کا بھارتی مسلم طالبہ کے نام تعریفی پیغام
ایمن الظواہری نے کرناٹک میں حجاب مخالفین کے سامنے 'اللہ اکبر' کا نعرہ بلند کرنے والی بھارتی طالبہ مسکان خان کی ایک ویڈیو میں تعریف کی ہے۔ اس سے یہ بھی ثابت ہوتا ہے کہ القاعدہ کے سربراہ ابھی زندہ ہیں۔
القاعدہ کے سربراہ ایمن الظواہری کا نو منٹ کا یہ ویڈیو اس انتہاپسند تنظیم کے آفیشیل میڈیا ادارے السحاب نے منگل پانچ اپریل کی رات کو جاری کیا ہے۔ "حرۃ الہند" کے نام سے جاری اس ویڈیو کی امریکی انٹلیجنس گروپ سائٹ (SITE) نے بھی تصدیق کی ہے۔
ایمن الظواہری اس ویڈیو میں کرناٹک کی مسکان خان نامی اس باحجاب مسلم طالبہ کی تعریف کرتے ہوئے نظرآتے ہیں، جس نے اپنے کالج میں شدت پسند ہندو نوجوانوں کی طرف سے "جے شری رام"کے نعرے کے جواب میں اپنا ہاتھ بلند کرتے ہوئے "اللہ اکبر" کے نعرے لگائے تھے۔
الظواہری یہ کہتے ہوئے سنے جاسکتے ہیں کہ تکبیر بلند کرنے والی اپنی ایک"بہن" کے اس عمل سے وہ اتنے متاثر ہوئے کہ انہوں نے اس کی تعریف میں نظم لکھنے کا فیصلہ کیا۔
القاعدہ کے سربراہ کا مزید کہنا تھا، "ہمیں یہ بات اچھی طرح سمجھ لینی چاہئے کہ ہماری کامیابی شریعت پر چلنے میں اور چین سے لے کر اسلامی مغرب تک اور قفقاز سے لے کر صومالیہ تک امت واحدہ کے طورپر متحد ہونے میں ہے۔"
القاعدہ کے سربراہ ایمن الظواہری نے جنوب ایشیائی ملکوں کی بھی نکتہ چینی کی۔ انہوں نے اپنے ویڈیو میں ان مسلم ملکوں کو"مغرب کا اتحادی" قرار دیتے ہوئے کہا،"بالخصوص پاکستان اور بنگلہ دیش میں ہم پر جو حکومتیں مسلط ہیں وہ ہمارا دفاع نہیں کرتیں۔ اس کے برخلاف وہ ان دشمنوں کی حمایت کرتی ہیں جو ہمارے خلاف جنگ کررہی ہیں۔"
منگل 5 اپریل کو جاری جواہری کے نئے ویڈیو سے یہ پتہ چلتا ہے کہ دنیا کے "مطلوب ترین"جہادی دہشت گردوں میں سے ایک فی الحال نہ صرف زندہ ہیں بلکہ مسکان خان کی تعریف سے یہ بھی ظاہرہوتا ہے کہ وہ حالات حاضرہ پر باریک نگاہ بھی رکھتے ہیں۔
خیال رہے کہ سن 2020کے اواخر میں ایسی خبریں آئی تھیں کہ ایمن الظواہری کی موت ہوچکی ہے۔ تاہم بعد میں پتہ چلا کہ وہ زندہ ہیں اور افغانستان میں کسی جگہ موجود ہیں۔ امریکہ نے جواہری کے سر پر 25 ملین ڈالر انعام مقرر کررکھا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔