ساڑھے تین سو سال پرانے قیمتی فن پارے ہائی وے پر کوڑے کے ڈبے میں
جرمن میں ایک نیشنل موٹر وے پر کوڑے کے ایک ڈبے سے تقریباﹰ ساڑھے تین سو سال پرانی دو بیش قیمت اطالوی اور ڈچ پینٹنگز ملیں۔ پولیس نے عام شہریوں سے ان فن پاروں کے مالک کی تلاش میں مدد کی درخواست کی ہے۔
وفاقی جرمن دارالحکومت برلن سے ہفتہ انیس جون کو موصولہ رپورٹوں کے مطابق یہ صدیوں پرانے قیمتی فن پارے وسطی جرمنی کے ایک چھوٹے سے شہر اوہرن باخ کے نواح میں اے سیون نامی آٹو بان پر ایک سروس اور ریسٹنگ ایریا میں کوڑے کے ایک بڑے ڈبے سے ملے۔
پولیس کے مطابق ان فن پاروں کی وہاں موجودگی کا اتفاقاﹰ پتہ ایک ایسے 64 سالہ شہری نے چلایا، جو کوڑے کے اس دھاتی کنٹینر میں کچھ پھینکنا چاہتا تھا کہ اچانک اس کی نظر ان پینٹنگز پر پڑ گئی۔ اس شہری نے یہ پینٹنگز وہاں سے نکال کر کولون شہر میں پولیس کے حوالے کر دی تھیں۔
دونوں فن پاروں کے اصل ہونے کی تصدیق
پولیس نے بتایا کہ یہ پینٹنگز کوڑے کے کنٹینر سے گزشتہ ماہ ملی تھیں اور کولون پولیس کے حوالے کیے جانے کے بعد تفتیشی حکام فنون لطیفہ کے ماہرین کی مدد سے یہ طے کرنے میں مصروف تھے کہ آیا یہ واقعی صدیوں پرانی اصلی پینٹنگز ہیں۔
اس بارے میں میڈیا کو اب آگاہ اس لیے کیا گیا کہ فائن آرٹس اور فن مصوری کے کئی ماہرین نے تصدیق کر دی ہے کہ یہ دونوں فن پارے سترہویں صدی میں بنائی گئی اصلی اور بہت قیمتی آئل پینٹنگز ہیں۔
ڈچ پینٹنگ ریمبرانت کے شاگرد کی بنائی ہوئی
ان دونوں فریم شدہ پینٹنگز میں سے ایک ماضی کے معروف اطالوی مصور پیئترو بیلوٹی کا بنایا ہوا سیلف پورٹریٹ ہے، جس میں وہ مسکرا رہے ہیں اور جس پر سال 1665ء لکھا ہوا ہے۔ اس آئل پینٹنگ کا نام 'مسکراتے ہوئے، سیلف پورٹریٹ‘ ہے۔ پیئترو بیلوٹی 1627ء میں پیدا ہوئے تھے اور ان کا انتقال 1700ء میں ہوا تھا۔
دوسری پینٹنگ 17 ویں صدی کے معروف ڈچ مصور سیموئل فان ہوگ شٹراٹن کا بنایا ہوا ایک لڑکے کا پورٹریٹ ہے، جس پر کوئی تاریخ رقم نہیں ہے۔ فان ہوگ شٹراٹن عظیم ڈچ مصور ریمبرانٹ کے شاگرد تھے۔ وہ 1627ء میں پیدا ہوئے اور ان کا انتقال 1678ء میں ہوا تھا۔
پولیس نے عوام سے اس بارے میں معلومات کی صورت میں مدد کی درخواست کی ہے کہ ان قدیمی فن پاروں کا ممکنہ مالک یا مالکان کون ہو سکتے ہیں اور ان بیش قیمت پینٹنگز کو آٹو بان کے سروس ایریا میں کوڑے کے کنٹینر میں کس نے پھینکا؟
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔