ہم کہاں سے آئے: آریں کون ہیں اور کہاں سے آئے... وصی حیدر
اس پر بھی کوئی جھگڑا نہیں کرتا کہ مندری، کھاسی اور میتی زبانوں کے بولنے والے مشرقی ایشیا سے ہندوستان آئے۔
(36 ویں قسط)
ہمارے ملک ہندوستان کی پرانی تاریخ کے مسئلوں میں کوئی مسئلہ ایسا نہیں ہے جس پر اتنا جذباتی جھگڑا ہو، جتنا اس بات پر کے کیا آرین اصل میں ایشیا کی چراگاہوں سے اپنے ساتھ انڈو یورپین زبانوں کو لے کر یہاں آئے اور ڈھلتی ہوئی ہڑپا تہذیب کے امتزاج سے ہماری سماجی زندگی کو سنوارا، اس مسئلہ پر تاریخ سے نابلد سیاسی نیتا اپنے اپنے مفاد کے لیے ہر وقت بحث میں شامل ہیں، پہلے یہ سمجھنے کی کوشیش کریں کے اخر اس پر اتنا جھگڑا کیوں ہے۔
یہ بھی پڑھیں : ہم کہاں سے آئے: چاول کی کہانی... وصی حیدر
لوگ اس پر ناراض نہیں ہوتے جب سائنسدان اور تاریخ کے ماہر یہ ثابت کرتیں ہیں کہ ہم سبھی لوگ تقریباً 8000 سال پہلے افریقہ سے آئے۔ اور اس پر بھی کوئی جھگڑا نہیں ہوتا جب تاریخ داں یہ کہتے ہیں کے ختم ہوتی ہوئی ہڑپہ تہذیب کے لوگ اپنے ساتھ دراوڑ زبانوں کے شروعاتی نسخہ لے کر جنوبی ہندوستان گئے۔
اس پر بھی کوئی جھگڑا نہیں کرتا کہ مندری، کھاسی اور میتی زبانوں کے بولنے والے مشرقی ایشیا سے ہندوستان آئے۔ دنیا کا کوئی ملک ایسا نہیں ہے جہاں پر کئی کئی بار لوگ باہر سے نا آئے ہوں۔ یورپ کی تو پوری آبادی میں دو مرتبہ زبردست بدلاؤ باہر سے آنے والے لوگوں کی وجہ سے ہوا۔ امریکا میں کم از کم تین بار آبادی میں بڑی تبدیلیاں ہوئیں۔ مشرقی ایشیا میں تین بار باہر سے آنے والے لوگوں کی وجہ سے بڑی تبدیلی آئی اور مغربی ایشیا میں تو لاتعداد حملوں میں اتنی بار باہر سے لوگ آئے کہ اس کی گنتی بھی مشکل ہے۔
یہ بھی سچائی ہے کہ ہندوستان سے باہر جانے والوں نے اپنی گہری پہچان چھوڑی ہے جو ابھی بھی موجود ہے۔ اس کی سب سے بہتر مثال بدھ مذہب کی پھیلانے والوں نے اپنا اثر جنوب مشرقی ایشیا میں، چین، جاپان، ویتنام، کمبوڈیا، برما، تھائی لینڈ، انڈونیشیا اور سری لنکا میں چھوڑا۔ دنیا بھر میں تقریباً 50 کروڑ لوگ بدھ مذهب کے ماننے والے ہیں جبکہ خود ہمارے ملک میں بدھ مذہب کے ماننے والے بہت کم رہ گئے ہیں۔
ان باتوں کے بعد آخر ایسا کیا ہے کے اگر سائنسدان یہ کہہ دیں کہ انڈو یوروپین زبان کے بولنے والے باہر سے اپنے ساتھ ان زبانوں کے شروعاتی نسخہ لائے تو کچھ لوگوں کو غصّہ آتا ہے۔ اس کا جواب بہت آسان ہے۔ ہماری سمجھ یہ ہے کہ ہندوستانی تہذیب آرین، سنسکرت اور ویدوں سے جڑی ہے۔ یہ پورا سچ نہیں ہے۔ یقیناً آرین تہذیب ہماری موجودہ تہذیب کا ایک اہم حصّہ ہے لیکن یہ اکیلا نہی ہے بلکے بہت سی دھارائیں ہیں جن کے ملنے سے موجودہ ہندوستانی تہذیب اس شکل میں آئی ہے۔
جب ہماری تاریخ کے ماہر یہ کہتے ہیں کہ آرین بہار سے آئے تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ آرین رواج، سنسکرت اور وید پورے طور سے مکمل حالت میں ہم نے درآمد کی۔ ہندوستان میں پنپنے والی تہذیب باہر سے آنے والے لوگوں اور یہاں پر ان سے پہلے رہنے والوں کے ساتھ گھل مل کر پروان چڑھی اور وقت گزرنے کے ساتھ ارتقاء کی بہت منزلیں طے کرتی ہوئی اس موجودہ حالت میں پہنچی۔
اگلی قسط میں جینیٹکس کی کن معلومات کی وجہ سے سائنسدان یہ مانتے ہیں کے آرین باہر سے ہی آئے، یہاں سے باہر نہیں گئے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔