ہم افریقہ سے کب آئے: آنسوؤں کا دروازہ... وصی حیدر
سعودی عرب میں آنے والے ہوموسیپین کی کہانی اس لئے بھی دلچسپ ہے کیونکہ وہیں پر ان کی پہلی ملاقات نینڈر تھیل سے ہوئی اور افریقہ سے باہر تمام انسانوں میں 2-3 فی صدی جینس ان کے موجود ہیں۔
(گیارہویں قسط)
جس وقت شمال میں مصر کے راستہ انسان اسرائیل، جارڈن، سیریا کی طرف آرہے تھے اسی دوران جنوب میں اربٹیریا سے باب المندب کے راستہ یمن اور سعودی عرب میں بھی کامیاب ہجرت چل رہی تھی۔ باب المندب کے اصل معنی آنسوؤں کا دروازہ ہے۔ اس سلسلہ میں ایک کہانی یہ ہے کہ اس راستہ میں سمندر کو بھی پار کرنا ضروری تھا اور جو لوگ اس کو پار کرتے وقت پانی میں ڈوبنے لگتے تھے ان کی چیخوں کی وجہ سے اس راستہ کا نام باب المندب پڑا، اب یہ سمندری راستہ تقریباً 30 کلو میٹر ہے جو سردی کے موسم میں بہت جگہوں پر برف جمنے کی وجہ سے کافی کم ہوجاتا ہوگا۔ اس لئے اس راستہ کو سردی کے زمانے میں پار کرنا نسبتاً عام دنوں کے آسان ہوجاتا تھا۔
حالانکہ اس بات کے ثبوت نہیں ہیں کہ ہوموسیپین کو 60 ہزار پہلے ناؤ بنانا آتا تھا یا نہیں، چونکہ سمندر کے کنارے رہنے والے جانواروں کو غذا کے طور پر استعمال کرتے تھے تو شائد ان کو سمندر اور پانی کے راستوں کو پار کرنے کی مختلف ترکیبیں ضرور جلدی آگئیں ہوں گی۔
عالمی ٹھنڈی کا موسم اسرائیل کی طرف آنے والے ہوموسیپین کے لئے کافی مشکل کا وقت رہا ہوگا اس کے برخلاف سعودی عرب کی طرف آنے والے لوگوں کے لئے آسانی نہ صرف سمندری راستہ کم ہونے کی وجہ سے رہی ہوگی بلکہ وہاں پر مانسون کی وجہ سے بھی موسم ان سبھی کے لئے خوشگوار ہوگا۔ مانسون کی اصل وجہ ہمالیہ پہاڑ کی موجودگی جو انڈین اور یورپ ایشیا کی پلیٹ کے ٹکرانے سے تقریباً 5 کروڑ سال پہلے بنے تھے۔ حساب سے معلوم ہوئے وقت (50-60 ہزار سال پہلے) سے پہلے ہی ہوموسیپین جنوبی راستہ سے سعودی عرب میں آئے ہوں گے۔ اس کی تصدیق سعودی عرب میں 88 ہزار سال پرانے انسانی اعضا سے بھی ہوتی ہے جو یقیناً ہوموسیپین نہیں تھے۔ کیونکہ ہوموسیپین کے جینس 80 ہزار سال پہلے کے بعد کے ہیں۔
سعودی عرب میں آنے والے ہوموسیپین کی کہانی اس لئے بھی دلچسپ ہے کیونکہ وہیں پر ان کی پہلی ملاقات نینڈر تھیل سے ہوئی اور افریقہ سے باہر تمام انسانوں میں 2-3 فی صدی جینس ان کے موجود ہیں۔ ان حقائق کی روشنی میں ایسا لگتا ہے کہ ہوموسیپین 80 ہزار سال پہلے کے بعد ہی چھوٹے چھوٹے گروہ میں آنا شروع ہوگئے۔
ایشیا میں ہوموسیپین کے آنے کی پوری داستان میں آسٹریلیا میں انسانوں کے پہنچنے کے وقت کی بہت اہمیت ہے۔ 2018 میں کھدائی سے مطابق ماہرین نے یہ پایا کی آسٹریلیا میں ہوموسیپین تقریباً 65 ہزار پہلے پہنچے۔ اب اس بات پہ غور کرنا ضروری ہے کہ سعودی عرب اور یمن میں آئے ہوموسیپین کو آسٹریلیا تک پہنچنے میں اندازاً کتنا وقت لگا ہوگا۔ یہ معلوم کرنا آسان نہیں ہے پھر بھی اگر ہم امریکہ میں ہوموسیپین کے بسنے پر غور کریں تو یہ معلوم کرسکتے ہیں کہ تقریباً کتنا وقت لگا ہوگا۔
امریکا میں ہوموسیپین تقریباً 16 ہزار سال پہلے (یعنی سب سے بعد میں بسنے والا بر صغیر) پہنچے اور پھر الاسکا سے امریکا کے سب سے جنوبی جگہ پہنچنے میں تقریباً 4-5 ہزار سال کا وقت لگا۔ الاسکا سے جنوبی امریکا کا کنارہ تقریباً 21 ہزار کلو میڑ دور ہے۔ یہ راستہ ہوموسیپین نے سمندر کے کنارے کنارے چل کر پورا کیا۔ یمن سے آسٹریلیا کی دوری تقریباً یہی (21 ہزار کلو میٹر) ہے اس وجہ سے یہ سوچنا غلط نہ ہوگا کہ ہوموسیپین کو آسٹریلیا تک پھیلنے میں بھی تقریباً اتنا ہی (4-5 ہزار سال) وقت لگا ہوگا۔
ان معلومات سے یہ نتیجہ نکلا کہ اگر آسٹریلیا میں 65 ہزار پہلے انسان پہنچے تو وہ ایشیا اور خاص کر یمن میں 70ہزار پہلے پہنچ چکے ہوں گے۔ لیکن اس کا مطلب یہ ہوا کہ افریقہ سے اربیٹریا کے راستے یمن پہنچنے کے سمندر کو عالمی سردی کے وقت ہی آئے ہوں گے۔ ان حقائق کی روشنی میں ہم یہ وثوق سے کہہ سکتے ہیں کہ ہندوستان میں ہوموسیپین تقریباً 65 ہزار سال پہنچ چکے تھے۔اب ہم یہ سمجھنے کی کوشش کریں کہ باقی دنیا میں ہوموسیپین کب پھیلے۔
یورپ میں ہوموسیپین کے ہونے کے ثبوت 45 ہزار سال پہلے کے ہیں جبکہ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس سے بہت پہلے یعنی تقریباً 65 ہزار سال پہلے اسٹریلیا آباد ہوچکا تھا۔ جہاں پر تقریباً حال ہی میں یورپ کے مجرموں کو بھیج کر وہاں کے پرانے لوگوں (اباریجن) کی زمینوں پر قبضہ کر کے آباد کیا گیا۔
ایشیا کے گرم علاقوں کے مقابلے یورپ میں ہوموسیپین کے آباد ہونے میں 25 ہزار سال کے دیری سے یہ اندازہ ہوتا ہے کہ افریقہ سے عرب اور یورپ تک جانے کا راستہ شائد عالمی سردی (Ice Age) کی وجہ سے جمی برف کی وجہ سے بہت مشکل رہا ہوگا۔ اس کے علاوہ عرب کا ریگستان ’رب الخالی‘ سے گزرنا اور پھر ایران کے زغروس اور ٹاورس پہاڑوں کو پار کرکے یورپ جانا تقریباً ناممکن تھا۔ اس لئے یورپ کا رخ کرنے کے لئے ہوموسیپین کو Ice Age کے ختم ہونے کا انتطار کرنا پڑا۔
جب 51 ہزار سال پہلے موسم بہتر اور ہوا میں ٹھنڈ کم ہوئی تو پھر پاکستان اور سندھ گھاٹی سے ایشیا میں اور جگہوں جیسے سیریا، اسرائیل اور ترکی کے راستہ یورپ تک لوگ پہنچے۔ اس کے بعد تقریباً 30 ہزار سال پہلے ایشیا کے بیچ کے حصہ سے دوسری مرتبہ یورپ کی طرف ہوموسیپین گئے۔
اسی دوران ہوموسیپین سائبریا کو آباد کر رہے تھے۔ جب زیادہ ھنڈ میں سائبریا اور پاس کا سمندر برف سے جم چکا تھا تو ببرنگیا اور امریکا کے الاسکا کا راستہ پار کرنا آسان ہوگیا اور اس طرح تقریباً 16 ہزار سال پہلے ہوموسیپین نے امریکا میں قدم رکھا۔ اور اسی وج سے امریکا میں ہوموسیپین کے وہ جینس ہیں جو ایشیا کے سائبریا کے لوگوں کے ہیں۔
تو اب یہ کہانی پوری ہوئی کے دنیا بھر میں ہوموسیپین کب اور کیسے آباد ہوئے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔