متحدہ عرب امارات کی پہلی خاتون ’نورا المطروشی‘ خلائی پروگرام کے لیے منتخب
متحدہ عرب امارات نے مزید دو خلانوردوں کو اپنے خلائی پروگرام کے لیے منتخب کیا ہے، ان میں ایک خاتون ہیں اور وہ خلا میں جانے والی یو اے ای کی پہلی خلانورد ہوں گی
ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات نے تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک خاتون کا خلائی پروگرام کے لئے انتخاب کیا ہے۔ حاکم دبئی، متحدہ عرب امارات کے وزیر اعظم اور نائب صدر شیخ محمد بن راشد آل مکتوم نے ہفتے کے روز ایک ٹویٹ میں جن دو نئے خلانوردوں کی نامزدگی کی اطلاع دی، نورا المطروشی ان میں سے ایک ہیں۔ دوسرے خلانورد کا نام محمد المولا ہے۔
یو اے ای کی سات امارتوں سے تعلق رکھنے والے چارہزار سےزیادہ امیدواروں نے خلائی پروگرام میں شامل ہونے کے لیے درخواست دی تھی لیکن ان میں سے صرف مذکورہ دو خوش نصیب خلانورد منتخب ہو سکے ہیں۔ ان دونوں کو اب ناسا کے ہوسٹن ٹیکساس میں واقع جانسن خلائی مرکز میں تربیت دی جائے گی۔
خلائی پروگرام کے لئے منتخب ہونے کے بعد المطروشی نے ٹوئٹ کیا، ’’قوم نے مجھے آج ناقابل فراموش لمحات فراہم کئے ہیں۔ میرا مقصد تاریخی لمحات اور کارناموں کو رقم کرنے کے لئے سخت محنت کرنا ہے، جو ہمارے عوام کی یادوں میں ہمیشہ کے لئے نقش ہو جائیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا ’’میں اپنی دانشمندانہ قیادت اور متحدہ عرب امارات کے خلائی پروگرام کی ٹیم کا شکریہ ادا کرتی ہوں۔ تیاریوں اور کام کرنے کا وقت شروع ہو چکا ہے۔"
ایم بی آر اسپیس سنٹر نے ایک ویڈیو میں کہا کہ نورا المطروشی 1993 میں پیدا ہوئی تھیں اور انہوں نے متحدہ عرب امارات یونیورسٹی سے میکینکل انجینئرنگ میں بیچلر کی ڈگری حاصل کی ہے۔ وہ فی الحال نیشنل پٹرولیم کنسٹرکشن کمپنی میں انجینئر ہیں۔ ویڈیو میں مزید کہا گیا ’’نورا کم عمری سے ہی خلا میں دلچسپی رکھتی ہیں اور اسٹارگیزنگ (ستارہ بینی) تقریب میں حصہ لیتی رہی ہیں۔ وہ اس نظریہ کی حامل ہیں، ’’وہ کام کریں جس میں آپ کو خوشی حاصل ہو۔‘
اسپیس سنٹر کے مطابق، المولا 1988 میں پیدا ہوئے۔ وہ ایک کمرشیل پائٹ ہیں اور فی الحال دبئی پولیس میں پائلٹ کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔ وہ تربیتی شعبہ کے سرابراہ بھی ہیں۔
2019ء میں یو اے ای سے تعلق رکھنے والی میجر ہزا المنصوری نے ایک بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر آٹھ روز گزارے تھے۔ وہ بیرون ملک کسی مشن کے ساتھ خلا میں جانے والی یو اے ای کی پہلی خلانورد تھیں۔
متحدہ عرب امارات کے خلائی پروگرام نے اس سال کے اوائل میں اہم کامیابی حاصل کی ہے اور اس نے فروری میں اپنے سیٹلائٹ امل (امید) کو مریخ کے مدار میں اتار دیا تھا۔ اس نے 2024ء میں اپنی بغیرانسان خلائی گاڑی کو چاند پر بھیجنے کا بھی اعلان کررکھا ہے۔ یو اے ای نے قبل ازیں 2017ء میں مریخ پر ایک انسانی بستی بسانے کا بھی اعلان کیا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 11 Apr 2021, 12:40 PM