سیرو ٹونن: ایک عام دماغی کیمیکل سے ہوتا ہے ٹڈیوں میں اضافہ
سینٹرل ٹروپیکل ہرٹیکلچر انسٹی ٹیوٹ، لکھنؤ کے شعبہ کیڑوں و مکوڑوں کے سربراہ اور سائنسٹسٹ ایس کے سنگھ کے مطابق ٹڈیوں کی تقریباً 8000 اقسام میں سے صرف 10 کے جھنڈ میں تبدیل کرنے کا امکان ہے۔
نئی دہلی: ایک عام دماغی کیمیکل (سیروٹونن) ٹڈیوں کے غیر معمولی اضافہ کی وجہ ہو سکتی ہے، جو کہ کوئی نقصان نہیں پہنچاتی اورجو چھوٹے اورسبزو ڈرپوک ٹڈیوں کو خطرناک ٹڈیوں میں بدل دیتا ہے۔ برطانیہ اور آسٹریلیا کی یونیورسٹیوں کے محققین نے ایک اسٹڈی میں پایا کہ سیروٹونن، ایک نیورو ٹرانسمیٹر (کیمیائی کمپاؤنڈ کو عصبی خلیات کے درمیان تسلسل کو جاری رکھتا ہے اور انسانوں میں نیند سے لے کر جارحیت تک سب کچھ متاثر کرتا ہے) ایک نسل کی ریگستانی ٹڈیوں (شسٹوسیركا گریگریا) کی خصوصیات میں تبدیلی کرتی ہے۔ اس نسل کی ٹڈی افریقہ ایشیا تک قہر برپانے کے لئے مشہور ہے۔
یہ بھی پڑھیں : بہار میں ٹڈی دل سے نمٹنے کی تیاریاں شروع
سینٹرل ٹروپیکل ہرٹیکلچر انسٹی ٹیوٹ، لکھنؤ کے شعبہ کیڑوں و مکوڑوں کے سربراہ اور سائنسٹسٹ ایس کے سنگھ کے مطابق ٹڈیوں کی تقریباً 8000 اقسام میں سے صرف 10 کے جھنڈ میں تبدیل کرنے کا امکان ہے۔ اس تحقیق کے بعد حکومتوں اور کسانوں کو مستقبل میں ٹڈیوں کے قہر کو کنٹرول کرنے کے ایسے طریقوں کے فروغ میں مدد مل سکتی ہے، جو کہ سیرو ٹونن کیمیکل کو دبا دے گا۔
سیرو ٹونن انجکٹ کیے جانے کے بعد ایک لیب میں ڈرپوک ٹڈیوں کو جھنڈ بنانے کے لئے دو سے تین گھنٹے کا وقت لگا۔ اس کے برعکس، اگر ان کے سیروٹونن بلاک کر دیئے گئے، تو وہ جھنڈ کی پوزیشن میں بھی تنہائی میں رہیں گے۔ کیمبرج یونیورسٹی کے زولوجی کے پروفیسر۔ مصنف میلکم بروس کہتے ہیں’’ یہ چھوٹے کیڑے ایک شرمیلے کیڑے سے جارح کیڑوں میں تبدیل ہوجاتے ہیں جو فعال طور پر دیگر ٹڈیوں کے ساتھ رابطہ بنانے سے بچتا تھا۔ وہ سب کچھ دیکھتے ہوئے کھاتا ہے‘‘۔
ٹڈی جب جھنڈ کے موڈ میں آتے ہیں، تو وہ صرف سپر سوشل نہیں ہوتے ہیں، وہ جسمانی طور پر بھی مکمل طور سے پوری طرح تبدیل ہوجاتے ہیں۔ یہ کہنا ہے کیمبرج کے ایک ریسرچر مصنف سوئڈبرٹ اوٹ کا؎ اصل میں، وہ کہتے ہیں، پہلے اور بعد کے کیڑے اتنے مختلف نظر آتے ہیں کہ 1920 کی دہائی تک، انہیں دو منفرد نسل مان لیا گیا تھا۔ جب زمین بوائی کیلئے تیار ہو جاتی ہے اور گھاس کی کمی ہو جاتی ہے، تو آبادی چھوٹے اور فصل والے علاقوں کی طرف بڑھ جاتی ہے۔ ٹڈيوں کے حملوں کو ابھی تک کیڑے مار ادویات سے کنٹرول کیا جاتا ہے جو کہ دیگر منافع بخش کیڑوں کو بھی مٹا دیتے ہیں۔ یہ کیمیکل جو خاص طور پر صرف ٹڈیوں میں سیروٹونن کی پیداوار کو روکتا ہے، ٹڈیوں کو کنٹرول کرنے کے لئے اسٹریٹجک تحقیق کا ایک نیا دروازہ کھولے گا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔