ملک میں سیمی کنڈکٹر کی مانگ دو سالوں میں 100 بلین ڈالر تک پہنچنے کی امید

ہندوستان نے مالی سال 2025-26 تک الیکٹرانک مصنوعات کی پیداوار کے شعبے میں 300 بلین ڈالر تک پہنچنے کا ہدف مقرر کیا ہے

<div class="paragraphs"><p>آئی اے این ایس</p></div>

آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: ہندوستان نے مالی سال 2025-26 تک الیکٹرانک مصنوعات کی پیداوار کے شعبے میں 300 بلین ڈالر تک پہنچنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ اس سے سیمی کنڈکٹروں کی مانگ 90-100 بلین ڈالر تک بڑھ جائے گی اور اس میں گھریلو موبائل مینوفیکچرنگ سب سے زیادہ حصہ ڈالے گی۔ رپورٹ کے مطابق یہ ایک ایسا موقع جسے ضائع نہیں کرنا چاہیے۔

انڈیا سیلولر اینڈ الیکٹرانکس ایسوسی ایشن (آئی سی ای اے) نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ عام طور پر الیکٹرانکس مصنوعات کی قیمت کا 25 سے 30 فیصد چپ پر خرچ ہوتا ہے۔ اس وقت الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ انڈسٹری کا حجم 103 بلین ڈالر ہے، جس کے لئے تقریباً 26-31 بلین ڈالر کے سیمی کنڈکٹرز کی ضرورت ہے۔


رپورٹ کے مطابق، ’’الیکٹرونکس کی پیداوار میں ممکنہ اضافے (مالی سال 2025-26 تک 300 بلین ڈالر) کے پیش نظر یہ تعداد 90-100 بلین ڈالر تک بڑھنے کی توقع ہے۔‘‘ گزشتہ سات سالوں میں ملک کی الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ میں موبائل فونز کا حصہ 10 فیصد بڑھ کر 44 فیصد ہو گیا ہے۔

مالی سال 2022-23 میں انٹیگریٹڈ سرکٹس (آئی سی) کی درآمد 16.14 بلین ڈالر تھی جس میں سے 12 بلین ڈالر موبائل فون مینوفیکچرنگ کے لئے درآمد کیے گئے تھے۔

آئی سی ای اے نے کہا کہ ہائی اینڈ فونز میں استعمال ہونے والے پروسیسر چپس کو ملک میں مسابقتی سطح پر مینوفیکچرنگ کے لیے مزید کچھ وقت انتظار کرنا پڑ سکتا ہے۔ تاہم، ملک میں کم قیمت والے سمارٹ فونز کے لیے پروسیسر چپس تیار کرنے کی بڑی صلاحیت موجود ہے۔


رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سیمی کنڈکٹرز کی گھریلو مینوفیکچرنگ بڑھا کر درآمدات پر انحصار کم کرنے کی ضرورت ہے۔ اس سال مارچ میں 1.25 لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری سے بنائے جانے والے تین سیمی کنڈکٹر پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا گیا تھا۔ گجرات میں مائیکرون سیمی کنڈکٹر پلانٹ میں پیداوار دسمبر تک شروع ہونے کی امید ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔