سائنسدانوں کا ایچ آئی وی سے متعلق بڑا کارنامہ، جین ایڈیٹنگ سے وائرس کو خلیہ سے کیا علیحدہ!
سائنسدانوں نے ایچ آئی وی کے جینز کو خلیہ سے علیحدہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ انہوں نے کرسپر جین ایڈیٹنگ تکنیک کے ذریعے مولیکیولر سطح پر متاثرہ حصوں کو ڈی این اے سے جدا کیا ہے
سائنسدانوں نے کہا ہے کہ انہوں نے جین ایڈیٹنگ ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے ایچ آئی وی کو خلیہ سے کامیابی سے علیحدہ کر دیا ہے۔ سائنسدانوں کے مطابق، انہوں نے نوبل انعام یافتہ کرسپر جین ایڈیٹنگ ٹیکنالوجی کا استعمال کر کے متاثرہ خلیہ سے ایچ آئی وی کو کاٹ کر الگ کیا۔
بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق، اس تکنیک کا استعمال کرتے ہوئے انہوں نے ڈی این اے کو مالیکیولر لیول پر قینچی کی طرح کاٹ کر متاثرہ حصوں کو الگ کیا ہے۔ ایمسٹرڈیم یونیورسٹی کی ٹیم کا کہنا ہے کہ انہیں امید ہے کہ اس طریقے سے ایچ آئی وی انفیکشن کو جسم سے دور کیا جا سکتا ہے۔
تاہم رواں ہفتے ہونے والی ایک میڈیکل کانفرنس میں اس سے متعلق تحقیق کے بارے میں مزید معلومات دیتے ہوئے ٹیم نے کہا کہ موجودہ تحقیق اس ’تصور‘ کو ثابت کرتی ہے کہ اس طرح خلیہ کے ڈی این اے کے متاثرہ حصے کو ہٹایا جا سکتا ہے، لیکن ایسا نہیں ہے کہ اس طریقہ سے ایچ آئی وی کا جلد علاج ہو جائے۔
اب تک دستیاب ادویات ایچ آئی وی کو پھیلنے سے روک کر اس کا علاج کرتی ہیں، لیکن وہ اسے جسم سے مکمل طور پر ختم نہیں کر سکتیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔