سنیتا ولیمز کے لیے ’ریسکیو مشن‘ شروع، ناسا نے روسی کارگو اسپیس کرافٹ کیا روانہ
سنیتا ولیمز کو خلائی اسٹیشن سے واپس لانے کے لیے ناسا نے ایک بغیر عملہ والا طیارہ جمعرات کی شام قزاخستان کے بیکونور کوسموڈروم سے سویوز راکٹ کے ذریعہ لانچ کیا ہے۔
سنیتا ولیمز اور بُچ ولمور 5 جون سے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر پھنسے ہوئے ہیں۔ دونوں زمین پر واپسی کا انتظار کر رہے ہیں، اور ان کا یہ انتظار جلد ہی ختم ہونے والا ہے۔ انھیں بحران سے باہر نکالنے کے لیے ناسا نے ایک خصوصی مشن لانچ کیا ہے۔ ناسا نے جانکاری دی ہے کہ اس نے بغیر عملہ والا طیارہ جمعرات (ہندوستانی وقت کے مطابق 6 بجے شام) کو قزاخستان کے بیکونور کوسموڈروم سے سویوز راکٹ کے ذریعہ لانچ کیا گیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ طویل مدت سے خلائی اسٹیشن میں پھنسے رہنے کی وجہ سے سنیتا ولیمز اور بُچ ولمور کو صحت سے متعلق کئی طرح کے مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ مشکل حالات کو دیکھتے ہوئے ناسا نے روس کی مدد سے خلائی طیارہ بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کے لیے روانہ کیا ہے۔ یہ طیارہ ہفتہ کی شب 8 بجے (ہندوستانی وقت کے مطابق) خلائی اسٹیشن پہنچے گا اور آربٹنگ لیباریٹری کے پوئسک ماڈیول کے اسپیس فیسنگ پوسٹ پر لینڈ کرے گا۔
جو جانکاری سامنے آئی ہے اس کے مطابق ناسا نے رسکوموس کارگو اسپیس کرافٹ کے ذریعہ اسپیش اسٹیشن پر موجود ایکپیڈیشن-72 عملہ کے لیے 3 ٹن فوڈ، فیوئل اور ضروری سامان بھیجا ہے۔ کچھ دنوں پہلے آئی رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ خلاء میں موجود سنیتا ولیمز سمیت تمام خلائی مسافروں کے لیے کھانے کا بحران پیدا ہو گیا ہے۔ خلائی اسٹیشن پر بنے کھانے سسٹم لیباریٹری میں فریش فوڈ کی سپلائی کم ہو گئی تھی جس کے بعد ناسا نے فوراً کارروائی کرتے ہوئے 3 ٹن فوڈ بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر بھیجا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔