مریخ پر آشیانہ بنانے کی تیاری، سائنسداں کیلی ہیسٹن نے ایک سال تک ’سرخ سیارہ‘ پر رہنے کا بنایا منصوبہ!

52 سالہ کیلی کا کہنا ہے کہ ہم لوگ اس طرح کی تیاری کریں گے جیسے کہ ہم وہاں رہ رہے ہیں، یعنی کیلی کو مریخ پر بھیجا نہیں جا رہا، بلکہ انھیں سرخ سیارہ جیسے حالات میں ایک سال تک رہنا ہوگا۔

<div class="paragraphs"><p>سرخ سیارہ، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

سرخ سیارہ، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

سائنسداں مریخ پر انسان کو بسانے کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔ دنیا بھر کی خلائی ایجنسیاں اور پرائیویٹ کمپنیاں سرگرمی کے ساتھ اس سرخ سیارہ پر آشیانہ بنانے کے لیے کام کر رہی ہیں۔ فی الحال سب سے بڑا چیلنج یہ ہے کہ وہاں بھیجے جانے والے پہلے انسانی مشن کو کس طرح کامیاب بنایا جائے۔ خلائی ایجنسیوں کو ماننا ہے کہ ایک بار جب انسان وہاں پر رہنا شروع کر دیں گے تو آگے کے مراحل آسان ہوتے چلے جائیں گے۔ اس درمیان کناڈا کی بایولوجسٹ کیلی ہیسٹن نے مریخ پر ایک سال گزرانے کا منصوبہ بنایا ہے۔

بتایا جاتا ہے کہ کیلی نے کبھی بھی مریخ پر رہنے کا خواب نہیں دیکھا تھا۔ لیکن اب انھیں ایک سال تک اس سرخ سیارہ پر رہنا ہوگا۔ 52 سالہ کیلی کا کہنا ہے کہ ہم لوگ اس طرح کی تیاری کریں گے جیسے کہ ہم وہاں رہ رہے ہیں۔ یعنی کیلی کو مریخ پر بھیجا نہیں جا رہا، بلکہ انھیں سرخ سیارہ جیسے حالات میں ایک سال تک رہنا ہوگا۔ یہ ایک طرح سے مریخ پر جانے سے پہلے کی ایک تیاری ہوگی۔ اس میں کئی طرح کے ٹیسٹ کیے جائیں گے جو مستقبل میں مریخ پر آشیانہ بنانے کی بنیاد رکھیں گے۔


دراصل بایولوجسٹ کیلی ہیسٹن ان چار لوگوں میں سے ایک ہیں جو جون کے آخر میں ہیوسٹن، ٹیکساس میں مریخ سیارہ والے ماحول میں رہنے جائیں گی۔ اس میں وہ 12 ماہ یعنی ایک سال گزارنے والی ہیں۔ اس حصولیابی پر ان کا کہنا ہے کہ کئی بار تو یہ مجھے حقیقت سے پرے لگتا ہے۔ ناسا نے بہت ہی احتیاط کے ساتھ ان لوگوں کا انتخاب کیا ہے۔ اس ٹیسٹ کے ذریعہ یہ پتہ لگایا جائے گا کہ جب کرو ممبرس کو الگ تھلگ ماحول میں رکھا جاتا ہے تو وہ کیسا سلوک کرتے ہیں۔

کیلی ہیسٹن کے مطابق ٹیسٹ میں شامل لوگوں کو مشینوں کے فیل ہونے اور محدود پانی پر رہنا سیکھنا ہوگا۔ اسپیس ایجنسی نے اس تعلق سے بتایا کہ صرف اتنا ہی نہیں، بلکہ کئی سارے مزید سرپرائز ٹیسٹ لیے جائیں گے۔ ریسرچ سائنسداں کا کہنا ہے کہ میں ٹیسٹ کو لے کر بہت پرجوش ہوں، لیکن میں چیلنجز کو لے کر بھی تیار ہوں۔ ہیسٹن نے بتایا کہ واقعی میں جب آپ ٹیسٹ کے لیے مریخ کے ماحول کے اندر جائیں گے تو آپ کو خلا میں جانے جیسا احساس ہوگا۔ حالانکہ ہمارے پاس آؤٹ ڈور ایریا نہیں ہوگا جہاں ہم اسپیس واک یا مارس واک کر پائیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔