ایک دن آئے گا جب انسانوں کا دن 24 نہیں 25 گھنٹے کا ہو گا
دیگرسیاروں کی کشش ثقل کی طاقت زمین سے زیادہ ہے، یہی وجہ ہے کہ چاند ہر سال تقریباً 3.82 سینٹی میٹر کی رفتار سے زمین سے دور ہوتا جا رہا ہے۔
سائنسدانوں کے مطابق دوسرے سیارے چاند کو اپنی طرف کھینچ رہے ہیں۔ یعنی ان سیاروں کی کشش ثقل کی طاقت زمین سے زیادہ ہے، یہی وجہ ہے کہ چاند ہر سال تقریباً 3.82 سینٹی میٹر کی رفتار سے زمین سے دور ہوتا جا رہا ہے۔
زمین پر دن اور رات کا سارا کھیل اس کے اپنے محور پر گردش کرنے کی وجہ سے ہے۔ یعنی زمین اپنے محور پر جس رفتار سے گھومتی ہے اس پر منحصر ہے کہ دن اور رات اس کی سطح پر واقع ہوتے ہیں۔ تاہم، چاند بھی کسی حد تک اس پر اثر انداز ہوتا ہے۔ کچھ سائنس دانوں کا خیال ہے کہ تقریباً 1.4 بلین سال پہلے زمین پر دن صرف 18 گھنٹے کےہوتے تھے۔ لیکن جیسے جیسے زمین سے چاند کا فاصلہ بڑھتا گیا، دن بھی طویل ہوتے گئے، یہ سلسلہ مسلسل جاری ہے۔
اس حوالے سے یونیورسٹی آف وسکونسن میڈیسن میں جیو سائنس کے پروفیسر اسٹیفن میئرز اپنی رپورٹ میں کہتے ہیں کہ جب چاند زمین سے دور ہوتا ہے تو اسکیٹر پر گھومنے والی زمین کے بازو پھیل جاتے ہیں۔ جس کی وجہ سے یہاں دن لمبے ہو جاتے ہیں۔ سائنس کی زبان میں اس عمل کو ایسٹروکرونولوجی ( Astrochronology)کہتے ہیں۔ سائنسدانوں کا خیال ہے کہ فلکیات کی مدد سے وہ زمانہ قدیم کے بارے میں ارضیاتی معلومات بھی حاصل کر سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ اس وقت چاند ہر سال 3.82 سینٹی میٹر کی رفتار سے زمین سے دور ہو رہا ہے۔ یہ ایک مسلسل عمل ہے، جس کا مطلب ہے کہ اس وقت دن کو 24 سے 25 گھنٹے بننے میں کئی ہزار سال لگیں گے، شاید اس سے بھی زیادہ وقت لگے گا۔ لیکن یہ طے ہے کہ ایک دن آئے گا جب انسانوں کے لیے دن 24 نہیں 25 گھنٹے کا ہوگا۔ اس وقت سائنس دانوں کا خیال ہے کہ چاند کی موجودہ عمر تقریباً 4.5 بلین سال ہے۔
دی اٹلانٹک کی ایک رپورٹ کے مطابق سائنسدانوں نے بیمنگ لیزرز کا استعمال کرتے ہوئے مختلف ذرائع کو ملا کر 'چونار اعتکاف' کی پیمائش کی جس سے یہ بات سامنے آئی کہ چاند ہر سال بتدریج زمین سے دور ہوتا جا رہا ہے۔ سائنسدانوں کے مطابق دوسرے سیارے چاند کو اپنی طرف کھینچ رہے ہیں۔ یعنی ان سیاروں کی کشش ثقل کی طاقت زمین سے زیادہ ہے، یہی وجہ ہے کہ چاند ہر سال تقریباً 3.82 سینٹی میٹر کی رفتار سے زمین سے دور ہوتا جا رہا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔