ہند نژاد سائنسداں نے امریکہ میں کیا کمال، جسمانی رنگ کے لیے ذمہ دار 135 نئے میلانن جین کی ہوئی شناخت

ہند نژاد محقق وویک باجپئی نے اپنی ٹیم کے ساتھ جسمانی رنگوں سے جڑے 135 نئے میلانن جین کی شناخت کی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>وویک باجپئی، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

وویک باجپئی، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

ہند نژاد سائنسداں اور محقق وویک باجپئی نے اپنی ٹیم کے ساتھ جسم کے مختلف رنگوں سے جڑے 135 نئے میلانن جین کی شناخت کی ہے۔ سائنس جرنل میں شائع تحقیق کے مطابق 8 ارب سے زیادہ انسانی جلدوں، بال اور آنکھوں کا رنگ میلانن نامی روشنی کو جذب کرنے والے عناصر کے ذریعہ مقرر ہوتا ہے۔

میلانن کا پروڈکشن میلانوسومز نامی خاص اسٹرکچر کے اندر ہوتا ہے۔ میلانوسوم میلانن پروڈیوسر پگمنٹ خلیات کے اندر پائے جاتے ہیں، جنھیں میلانوسائٹس کہا جاتا ہے۔ محققین نے کہا کہ حالانکہ سبھی انسانوں میں میلانوسائٹس کی تعداد یکساں ہوتی ہے، لیکن ان کے ذریعہ پیدا میلانن کی مقدار مختلف ہوتی ہے اور انسانی جلد کے رنگ میں تنوع کو جنم دیتی ہے۔


اوکلاہوما یونیورسٹی میں چیف رائٹر اور اسسٹنٹ پروفیسر وویک باجپئی نے کہا کہ "یہ سمجھنے کے لیے کہ واقعی میں مختلف مقدار میں میلانن کا پروڈکشن کیوں ہوتا ہے، ہم نے جینیاتی طور سے انجینئر خلیات کے لیے سی آر آئی ایس پی آر-سی اے ایس 9 نامی تکنیک کا استعمال کیا۔" انھوں نے مزید کہا کہ "سی آر آئی ایس پی آر کا استعمال کر کے ہم نے منظم طور سے لاکھوں میلانوسائٹس سے 20 ہزار سے زیادہ جین ہٹا دیئے اور میلانن پروڈکشن پر اثر دیکھا۔"

یہ پہچاننے کے لیے کون سے جین میلانن پروڈکشن کو متاثر کرتے ہیں، جین ہٹانے کے عمل کے دوران میلانن گنوانے والی خلیات کو لاکھوں دیگر خلیات سے الگ کرنے کی ضرورت ہوتی ہے، جو نہیں کرتی تھیں۔ ان ویٹرو سیل کلچر کا استعمال کرتے ہوئے باجپئی نے اس ہدف کو حاصل کرنے کے لیے ایک ناول اصول تیار کیا جو میلانوسائٹس کی میلانن پروڈکشن سرگرمی کا پتہ لگاتی ہے اور مقدار مقرر کرتی ہے۔


باجپئی کا کہنا ہے کہ "فلو سائٹومیٹری کے سائیڈ اسکیٹر نامی عمل کا استعمال کر کے ہم کم یا زیادہ میلانن والی خلیات کو الگ کرنے میں اہل ہیں۔ پھر میلانن ترمیمی جین کی شناخت مقرر کرنے کے لیے ان الگ خلیات کا تجزیہ کیا گیا۔ ہم نے نئے اور پہلے سے معلوم دونوں جینوں کی شناخت کی ہے جو انسانوں میں میلانن پروڈکشن کو ریگولیٹ کرنے میں اہم کردار نبھاتے ہیں۔"

محققین نے 169 کارگر طور سے متنوع جین پائے جو میلانن پروڈکشن کو متاثر کرتے تھے، اور ان میں سے 135 پہلے رنگ سے جڑے نہیں تھے۔ انھوں نے آگے دو نئے دریافت کردہ جینوں- کے ایل ایف 6 اور سی او ایم ایم ڈی 3 کے کام کی شناخت کی۔ تحقیق کے مطابق ڈی این اے-بائنڈنگ پروٹین کے ایل ایف 6 کے سبب انسانوں اور جانوروں میں میلانن پروڈکشن میں کمی آئی، اس سے تصدیق ہوا کہ کے ایل ایف 6 دیگر نسلوں میں بھی میلانن پروڈکشن میں کردار نبھاتا ہے، جبکہ سی او ایم اے ڈی 3 پروٹین میلینوسوم کی تیزابیت کو کنٹرول کر کے میلانن انجذابیت کو کنٹرول کرتا ہے۔


باجپئی کا کہنا ہے کہ "یہ سمجھ کر کہ میلانن کو کیا کنٹرول کرتا ہے، ہم ہلکی جلد والے لوگوں کو میلینوما یا جلد کے کینسر سے بچانے میں مدد کر سکتے ہیں۔" انھوں نے کہا کہ "ان نئے میلانن جینوں کو ہدف بنا کر ہم وٹیلگو اور دیگر رنگت سے متعلق امراض کے لیے میلانن ترمیم شدہ دوائیں بھی تیار کر سکتے ہیں۔"

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔