دشمن کے سیٹلائٹس کو ہائی جیک کرنے کے لیے سائبر ہتھیار تیار کر رہا چین! امریکی خفیہ رپورٹ سے انکشاف

چین ایک ایسا سائبر ہتھیار تیار کر رہا ہے جو دشمن کے سیٹلائٹ پر قبضہ کرنے کے بعد اسے جنگ کے نازک لمحات میں ڈیٹا ٹرانسمیشن اور نگرانی کے لیے ناقابل استعمال بنا دیگا

<div class="paragraphs"><p>Getty Images</p></div>

Getty Images

user

قومی آواز بیورو

بیجنگ: چین ایک ایسا سائبر ہتھیار تیار کر رہا ہے جو دشمن کے سیٹلائٹ پر قبضہ کرنے کے بعد اسے جنگ کے نازک لمحات میں ڈیٹا ٹرانسمیشن اور نگرانی کے لیے ناقابل استعمال بنا دیگا۔ امریکہ کی ایک خفیہ رپورٹ میں یہ انکشاف کیا گیا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایسی ٹیکنالوجی تیار کر کے چین بیجنگ کو ڈیٹا ٹرانسمیشن پر کنٹرول کرنے کے ہدف کو حاصل کرنا چاہتا ہے۔ اخبار کے مطابق سائبر ہتھیار مبینہ طور پر دشمن کے سیٹلائٹ کو اپنے آپریٹرز سے ملنے والے سگنلز کی نقل کر سکتا ہے، جس کے بعد اسے ناقابل استعمال بنانے کے علاوہ ہائی جیک بھی کیا جا سکتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق چین اسے جنگ کے لئے اہم میدان سمجھتا ہے۔


اس سے پہلے اپریل کے اوائل میں میڈیا نے اطلاع دی تھی کہ قومی نیٹ ورک کی تعمیر کو تیز کرنے کے لئے فوجی برادری کی جانب سے کال کے درمیان چین 12992 سیٹلائٹس کو حریف اسپیس ایکس کے اسٹار لنک سٹیلائٹ کے مدار میں چھوڑے گا۔ بیجنگ کے خدشات کو دسمبر 2022 میں اس وقت تقویت ملی جب اسپیس ایکس نے کہا کہ وہ اسٹار شیلڈ کے نام سے ایک پروجیکٹ شروع کرے گا، جو قومی سلامتی کی ضروریات کو پورا کرے گا۔ چینی فوجی محققین کا کہنا تھا کہ یہ پوری دنیا میں نیٹ ورک نگرانی والے کیمرے لگانے کے مترادف ہوگا۔

اپریل کے اوائل میں 100 سے زیادہ خفیہ امریکی حکومتی دستاویزات سوشل میڈیا پر لیک ہوئے تھے۔ لیک ہونے والے مواد سے کچھ انتہائی درجہ بند امریکی فوجی تجزیے بھی سامنے آئے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔