آذربائیجان کا ایک ارب ڈالر موسمیاتی فنڈ کا ہدف

کلائمیٹ فنانس ایکشن فنڈ ایک پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ فنڈ ہوگا جو رعایتی اور گرانٹ پر مبنی امداد فراہم کرے گا تاکہ ضرورت مند ترقی پذیر ممالک میں قدرتی آفات کے نتائج کو تیزی سے حل کیا جا سکے

<div class="paragraphs"><p>آذربائیجان کا ایک ارب ڈالر موسمیاتی فنڈ کا ہدف / Getty Images</p></div>

آذربائیجان کا ایک ارب ڈالر موسمیاتی فنڈ کا ہدف / Getty Images

user

مدیحہ فصیح

اقوام متحدہ کے موسمیاتی سربراہی اجلاس COP29 کے میزبان آذربائیجان نے 19 جولائی کو اعلان کیا کہ وہ ایک نیا کلائمیٹ یا موسمیاتی فنڈ شروع کرے گا جس کا مقصد ترقی پذیر ممالک کے نئے قومی آب و ہوا کے اہداف کی حمایت کے لیے ایک ارب ڈالر جمع کرنا ہے۔ آذربائیجان کو امید ہے کہ دارالحکومت باکو میں قائم ہونے والے اس فنڈ کی نگرانی ایک کثیر قومی بورڈ آف شیئر ہولڈرز کے ذریعے کی جائے گی، اور اس کا سرمایہ 10 جیواشم ایندھن (فوسل فیول) پیدا کرنے والے ممالک کے ساتھ ساتھ تیل اور گیس کمپنیوں سے لیا جائے گا۔ آذربائیجان نے ابتدائی طور پر موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے فنڈز اکٹھا کرنے کے لیے جیواشم ایندھن کی پیداوار پر محصول لگانے کا مطالبہ کیا تھا، لیکن کچھ ممالک کی مزاحمت کے بعد اس نے حکمت عملی تبدیل کر دی۔

اقوام متحدہ کے موسمیاتی سربراہی اجلاس کے نامزد صدر اور آذری وزیر برائے ماحولیات اور قدرتی وسائل، مختار بابائیف نے کہا کہ قدرتی وسائل سے مالا مال ممالک کو موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے میں سب سے آگے ہونا چاہیے۔ انہوں نے عطیہ دہندگان سے مطالبہ کیا کہ وہ آذربائیجان کے ساتھ شامل ہوں تاکہ عزائم کو فروغ دینے اور عمل کو فعال کرنے کے لیے COP29 کے منصوبے کو پورا کیا جا سکے۔ نومبر میں باکو میں ہونے والے موسمیاتی مذاکرات میں فنانس کا مسئلہ حاوی رہے گا، جہاں ممالک موسمیاتی فنانس کے لیے ایک نئے عالمی ہدف پر متفق ہونے کی کوشش کریں گے جسے امیر ممالک 2025 سے ہر سال غریب ممالک کو منتقل کریں گے۔ آذری وزیر نے یہ نہیں بتایا کہ کن کن ڈونر ممالک یا کمپنیوں سے رابطہ کیا گیا ہے لیکن کہا کہ آذربائیجان ابھی تک طے شدہ ابتدائی شراکت کے ساتھ بانی شراکت دار ہوگا۔ فنڈ اپنے شراکت داروں سے سالانہ عطیات وصول کرے گا، اور سرمایہ کاری سے حاصل ہونے والی آمدنی کا 20 فیصد ایک ریپڈ ریسپانس فنڈنگ کی سہولت کے لیے وقف کرے گا جس سے سب سے زیادہ کمزور ممالک کو موسمیاتی آفات سے نمٹنے میں مدد ملے گی۔


آذری حکام کے مطابق یہ فنڈ کثیر جہتی ترقیاتی بینکوں اور دیگر عالمی سہولیات کے مقابلے میں زیادہ متحرک ہوگا کیونکہ شیئر ہولڈر براہ راست فیصلہ کریں گے کہ کن منصوبوں میں سرمایہ کاری کرنا ہے۔ آنے والے ہفتوں میں، آذربائیجان ماہرین اقتصادیات اور دیگر ماہرین کا ایک ورکنگ گروپ تشکیل دیگا تاکہ ممکنہ عطیہ دہندگان کے لیے ایک فارمولہ تیار کیا جا سکے جس سے یہ فیصلہ کیا جا سکے کہ وہ کتنا حصہ ڈالیں گے اور دوسرے یہ واضح ہو سکے کہ ترقی پذیر ممالک اس فنڈ تک کیسے رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔ آذری حکام نے بتایا کہ ممالک کے نئے قومی آب و ہوا کے منصوبے جو انہیں اگلے سال اقوام متحدہ میں جمع کرانے ہیں، جنہیں NDCs کے نام سے جانا جاتا ہے، عالمی درجہ حرارت میں اضافے کو1.5 ڈگری سیلسیس تک محدود کرنے کے لیے پیرس معاہدے کے ہدف کے مطابق ہونا چاہیے لیکن بعض فوسل فیول کے منصوبوں کی مالی اعانت کو مسترد نہیں کیا۔

گزشتہ سال متحدہ عرب امارات میں اقوام متحدہ کی موسمیاتی سربراہی کانفرنس ایک عالمی معاہدے کے ساتھ ختم ہوئی جس میں 2050 تک خالص صفر اخراج تک پہنچنے کے لیے فوسل فیول سے دوری اختیار کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ اقوام متحدہ کے موسمیاتی سربراہ سائمن اسٹیل کے مطابق COP29 میں کامیابی کا انحصار موسمیاتی فنانس بڑھانے پر ہے، باکو میں پیشرفت صرف نئے سبز نمبروں کے بارے میں نہیں ہے بلکہ موسمیاتی فنانس کی فراہمی کو بہتر بنانے کے بارے میں ہے تاکہ یہ ترقی پذیر ممالک کی اب اور مستقبل میں ضروریات کو پورا کر سکے۔

کلائمیٹ فنانس ایکشن فنڈ ان 14 اقدامات کے پیکج میں سے ایک ہے جس کا اعلان آذربائیجان نے COP29 ایکشن ایجنڈا کے تحت کیا ہے جس کا مقصد خواہشات کو بڑھانا اور کارروائی کو قابل عمل بنانا ہے۔ یہ ایک پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ فنڈ ہوگا، جو نجی شعبے کو متحرک کرے گا اور سرمایہ کاری کو خطرے سے پاک کرے گا۔ اس فنڈ میں رعایتی اور گرانٹ پر مبنی امداد کے ساتھ خصوصی سہولیات بھی ہوں گی تاکہ ضرورت مند ترقی پذیر ممالک میں قدرتی آفات کے نتائج کو تیزی سے حل کیا جا سکے۔


یہ فنڈ چھوٹے اور درمیانے درجے کے قابل تجدید توانائی پیدا کرنے والوں کے لیے آف ٹیک معاہدے کی ضمانتیں اور سبز صنعتی منصوبوں کے لیے پہلے نقصان کا سرمایہ فراہم کرے گا۔ اس فنڈ میں خوراک اور زراعت کے شعبے پر بھی توجہ دی جائے گی تاکہ معاش کے تحفظ اور خالص صفر اخراج کو حاصل کیا جا سکے۔ منصوبوں سے حاصل ہونے والے منافع کو فنڈ میں دوبارہ لگایا جائے گا۔ یہ ابتدائی فنڈ ریزنگ راؤنڈ کے اختتام پر فعال ہو جائے گا۔ اس فنڈ کا ہدف ایک ارب ڈالر ہے، اور اس میں 10 تعاون کرنے والے ممالک حصص یافتگان کے طور پر کام کریں گے۔

سرمائے کا پچاس فیصد حصہ ترقی پذیر ممالک میں آب و ہوا کے ان منصوبوں میں لگایا جائے گا جو تخفیف، موافقت، اور تحقیق و ترقی میں معاونت پر انحصار کرتے ہیں۔ یہ صاف توانائی کی ٹیکنالوجی کو اپنانے کو فروغ دیں گے، توانائی کی کارکردگی کو بہتر بنائیں گے اور جدید ٹیکنالوجی کی ترقی میں سہولت فراہم کریں گے۔

پچاس فیصد شراکتیں ممبران کی اگلی نسل کی قومی سطح پر طے شدہ شراکت (NDCs) کو پورا کرنے میں مدد کے لیے مختص کی جائیں گی تاکہ 1.5 سیلسیس درجہ حرارت کے ہدف کو پہنچ کے اندر رکھا جا سکے ۔ آذری حکومت نے مثالی رہنمائی کا عہد کیا ہے، وہ 1.5 سے منسلک NDC پیش کرنے کے لیے کام کر رہی ہے، اور COP29 کی صدارت کے فرائض انجام دیتے ہوئے تمام جماعتوں کو اسی طرح کے منصوبوں کے ساتھ آگے آنے کی ترغیب دے رہی ہے۔

سرمایہ کاری سے حاصل ہونے والی آمدنی کا بیس فیصد ریپڈ ریسپانس فنڈنگ فیسیلٹی (2R2F) میں جمع کیا جائے گا جو انتہائی رعایتی اور گرانٹ پر مبنی مدد فراہم کرے گا۔ یہ سہولت چھوٹے جزیروں کی ترقی پذیر ریاستوں، کم ترقی یافتہ ممالک، اور ضرورت کے مطابق دیگر کمزور ترقی پذیر کمیونٹیز میں قدرتی آفات کے نتائج سے نمٹنے کے لیے فوری طور پر قابل رسائی فنڈنگ کی پیشکش کرے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔