آکسفورڈ یونیورسٹی کورونا ویکسین: آزمائش کے دوران ایک رضاکار کی موت، تجربہ جاری رہے گا!

آکسفورڈ یونیورسٹی کی کورونا ویکسین برازیل میں آزمائش کے دوران ایک رضاکار کی موت واقع ہو گئی ہے، تاہم ویکسین کی آزائمش کو جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

برازیلیا: دنیا بھر میں کورونا کی وبا کو قابو میں کرنے کی غرض سے ویکسین کی تیاری پر کام چل رہا ہے۔ آکسفورڈ یونیورسٹی بھی اس سمت میں کام کرتے ہوئے کئی ممالک میں اپنی ویکسین کی آزمائش کر رہی ہے۔ دریں اثنا، آکسفورڈ یونیورسٹی کی کورونا ویکسین ایسٹروزینیکا کی برازیل میں آزمائش کے دوران ایک رضاکار کی موت واقع ہو گئی ہے۔ برازیل میں ایسٹروزینیکا کی تیسرے مرحلہ کی آزمائش کی جا رہی ہے اور اسے اب تک کی سب سے کامیاب ویکسین قرار دیا جا رہا ہے۔

موصول ہونے والی اطلاع کے مطابق فوت ہونے والے رضاکار کو ویکسین نہیں دی گئی تھی لہذا ویکسین کی آزمائش کو روکا نہیں جائے گا۔ بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق آکسفورڈ کے سائنسدانوں نے کہا ہے کہ ویکسین کے حوالہ سے حفاظت کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ جس رضاکار کی موت ہوئی ہے اس کا تعلق برازیل سے ہی ہے۔


اس سے پہلے برطانایہ میں آکسفورڈ یونیورسٹی کی ویکسین کی آزمائش کو ہنگامی طور پر روک دینا پڑا تھا، کیونکہ آزمائش کے دوران ایک رضاکار بیمار ہو گیا تھا۔ تاہم، محققین کا کہنا ہے کہ جب بڑے پیمانے پر تجربہ کیا جاتا ہے تو کچھ منفی اثرات کا مرتب ہونا عام بات ہے۔

سائنسداں زور و شور سے کورونا وبا کو ختم کرنے کی غرض سے موثر ویکسین تیار کرنے میں مصروف ہیں اور دنیا بھر میں متعدد مقامات پر کورونا ویکسین کی آزمائش کا سلسلہ جاری ہے۔ آکسفورڈ یونیورسٹی کی ویکسین تاحال سب سے کامیاب نظر آ رہی ہے، کیونکہ وہ اس وقت تیسرے مرحلہ میں ہے اور آزمائش میں 30 ہزار رضاکار شامل ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔