رمضان میں کچھ افراد کا وزن کم ہونے کے بجائے بڑھ کیوں جاتا ہے؟

ماہرین کے مطابق طویل بھوک کی وجہ سے میٹابولیزم کم ہونے لگتا ہے جس کی وجہ سے جسم میں موجود کیلوریز ختم نہیں ہوتی

<div class="paragraphs"><p>علامتی تصویر</p></div>

علامتی تصویر

user

قومی آواز بیورو

رمضان کا مہینہ جاری ہے اور کئی لوگ جنہوں نے روزے شروع ہونے سے قبل امید ظاہر کی تھی کہ ان کا وزن کم ہو جائے گا وہ مایوس نظر آ رہے ہیں۔ روزے کی حالت میں پورے دن کچھ کھانا پیا نہیں جا سکتا پھر بھی کیا وجہ ہے جو ہر کسی کا وزن کم نہیں ہوتا، بلکہ کچھ کا وزن تو پہلے سے بھی زیادہ ہو جاتا ہے؟

ایک ویب سائٹ پر شائع مضمون کے مطابق رمضان کے مہینے میں چونکہ دو ہی وقت کھانا کھایا جاتا ہے اور روزہ دار دن بھر نہ تو کچھ کھا سکتا ہے اور نہ پی سکتا ہے، لہذا طویل بھوک کی وجہ سے میٹابولیزم کمزور ہونے لگتا ہے جس کی وجہ سے جسم میں موجود کیلوریز ختم نہیں ہوتی اس کی وجہ سے وزن بڑھنے لگتا ہے۔ اس صورت میں صحت مند رہنے کے لیے ہلدی غذا کا استعمال کرنا چاہیے۔


رمضان میں وزن بڑھنے کی ایک وجہ زیادہ چکنائی والے کھانے بھی ہیں۔ جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ رمضان کے مقدس مہینے میں افطار کا وقت کتنا خاص ہوتا ہے اس وقت گھر والے اکٹھے بیٹھ کر افطار کرتے ہیں اس دوران پکوڑے، بریانی اور دیگر تلی ہوئی چیزوں کا استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ شربت اور چینی کی چیزوں کا استعمال بھی کثرت سے کیا جاتا ہے ان سب چیزوں کی وجہ سے بھی وزن بڑھ جاتا ہے۔

رمضان میں روزے رکھنے کی وجہ سے دن بھر پانی نہیں پیا جا سکتا جس کی وجہ سے جسم میں پانی کی کمی ہو جاتی ہے اور اس کی وجہ سے بہت زیادہ بھوک لگتی ہیں۔ چنانچہ افطاری اور اس کے بعد بھی لوگ بہت زیادہ کھانا کھا لیتے ہیں۔ نتیجتاً وزن بڑھنے لگتا ہے۔


اب سوال پیدا ہوتا ہے کہ رمضان کے مہینے میں آخر کیا کھائیں اور کیا نہ کھائیں! اگر آپ رمضان کے مہینے میں اپنی صحت کو درست رکھنا چاہتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ وزن زیادہ نہ بڑھیں تو ان چیزوں کا استعمال کر سکتے ہیں۔ سحری کے وقت آپ عام دنوں کے ناشتہ کی طرح انڈے دودھ کھجور اور پھلوں کا استعمال کر سکتے ہیں۔ شام کو افطاری کے وقت جوس پھل اور سبزیاں استعمال کریں۔ رات کے کھانے کے وقت نارمل کھانا کھائیے جیسے دال چاول روٹی اور سبزی وغیرہ۔ اس کے علاوہ تلی ہوئی چیزوں کا استعمال جتنا ہو سکے کم کریں اور افطار کے بعد وقفہ وقفہ پر پانی ضرور پیتے رہیں تاکہ بدن میں پانی کی کمی نہ ہو۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔