عید الفطر اور پرشورام جینتی ایک ہی دن ہونے کا امکان، یوگی حکومت نے سڑکوں پر مذہبی تقریبات کے انعقاد پر لگائی پابندی

اس مرتبہ عید الفطر، پرشورام جینتی اور اکشے تریتیا ایک ہی دن ہونے کا امکان ہے، جس کے پیش نظر یوپی حکومت نے سڑکوں پر کسی بھی طرح کے مذہبی تقریبات کے انعقاد پر پابندی عائد کر دی ہے

<div class="paragraphs"><p>آئی اے این ایس</p></div>

آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

لکھنؤ: اس مرتبہ عید الفطر، پرشورام جینتی اور اکشے تریتیا ایک ہی دن ہونے کا امکان ہے، جس کے پیش نظر یوپی حکومت نے سڑکوں پر کسی بھی طرح کے مذہبی تقریبات کے انعقاد پر پابندی عائد کر دی ہے۔ ریاست کے تمام ضلع مجسٹریٹوں کو یہ یقینی بنانے کی ہدایت دی گئی ہے کہ مذہبی تقریبات کا انعقاد گھروں کے اندر ہی کیا جائے اور کسی بھی شخص کو سڑکوں کو مسدور کرنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہئے۔

پرنسپل سکریٹری (داخلہ) سنجے پرساد اور اسپیشل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (ایس ڈی جی پی) پرشانت کمار نے اس تعلق سے اے ڈی جی، انسپکٹر جنرل (آئی جی)، ڈ آئی جی، ضلع پولیس سربراہان، کمشنروں اور ضلع مجسٹریٹوں جیسے تمام فیلڈ افسران کو ہدایت جاری کی ہیں۔ پرساد نے کہا کہ تمام عہدیداران یہ یقینی بنائیں کہ مذہبی تقریبات ان کے مقررہ مقامات پر ہی منعقد کی جائیں۔


انہوں نے کہا کہ ’’کسی بھی حالت میں سڑک اور نقل و حمل میں روکاوٹ پیدا کر کے کوئی مذہبی تقریب منعقد نہیں کی جانی چاہیئے۔ ماضی میں ہم پیغام رسانی اور تال میل کے ذریعے ایسا کرنے میں کامیاب رہے ہیں، اس سال بھی اسی طرح کی کوششیں کرنی ہوں گی۔‘‘

حکام سے کہا گیا ہے کہ وہ سوشل میڈیا پر شیئر کی جانے والی فرضی خبروں یا معلومات سے چوکنا رہیں اور کسی ایسے مذہبی جلوس کی اجازت نہ دیں جس کے لیے پیشگی اجازت نہ لی گئی ہو۔

پرساد نے کہا، ’’شہریوں کی حفاظت ہماری اولین ذمہ داری ہے۔ عید الفطر، اکشے ترتیا اور پرشورام جینتی 22 اپریل کو ایک ہی دن منائی جا سکتی ہے۔ موجودہ ماحول کے پیش نظر پولیس کو زیادہ محتاط رہنا پڑے گا۔


اسپیشل ڈی جی پی پرشانت کمار نے ریاست میں امن و قانون کو مضبوط بنانے کے لیے کثرت سے پولیس گشت کرنے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں مشکوک سرگرمیوں پر نظر رکھنی چاہیے اور ہر اہم واقعہ کی ویڈیو گرافی کی جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بدنام زمانہ عناصر سے سختی سے نمٹا جائے گا۔ پولیس کے ڈائریکٹر جنرل آر کے وشوکرما نے حلقہ، رینج اور ضلعی عہدیداروں کے ذریعہ آئندہ تہواروں کی تیاریوں کا بھی جائزہ لیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔