اردو اکادمی، دہلی کی جانب سے اردو خواندگی مراکز کا افتتاح
اردواکادمی کے ذریعہ دو مقبول رسائل ایوانِ اردو اور ماہنامہ امنگ نکلتے ہیں، مجھے خوشی ہوگی اگر آپ لوگ بھی ان رسائل میں اپنا قلمی تعاون دیں ، اگر آپ کی تخلیقات معیاری ہوں گی توضرور شائع کی جائیں گی۔
نئی دہلی: اردو زبان محبتوں کی زبان ہے اور دنیا میں جہاں جہاں محبت کرنے والے ہیں وہاں وہاں اردو زبان بولی، سمجھی اور پڑھی جاتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا نے اردو اکادمی ، دہلی کے زیر اہتمام دہلی کے مختلف علاقوں میں جاری اردو خواندگی مراکز کے افتتاح کے موقع پر کیا۔ انھوں نے کہا کہ یہ کورس اور بہتر نتائج سامنے لائے تو ہمیں اور اردو اکادمی کو خوشی ہوگی۔انسٹرکٹرز سے جن میں خواتین کی اکثریت تھی مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ لوگوں کی ذمہ داری ہے کہ امن و آشتی اور یکجہتی کے پیغام کو عام کریں جو آج کی اہم ترین ضرورت ہے۔انھوں نے کہا کہ دہلی سرکار جس طرح سے اسکولوں میں ’’مشن بنیاد‘‘ چلا رہی ہے اسی طرح سے اردو اکادمی، دہلی کے اردو لٹریسی کے یہ مراکز بھی ’’مشن بنیاد اردو‘‘ کا کام کررہے ہیں اورمجھے معلوم ہے کہ آپ لوگ ان مراکز کو بے حد دلچسپی سے چلا رہے ہیں جس کی وجہ سے ہزاروں بچے اور بڑے اردو لکھنا، پڑھنا سیکھ چکے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ مجھے شروع سے ہی زبانوں سے لگاؤرہا ہے اور اردو سے مجھے ازحد محبت ہے۔انھوں نے کہا کہ میں اردو اکادمی کو مزید بہتری کی طرف دیکھنا چاہتا ہوں جس کے لیے میری سرکار کا ہر قدم پر تعاون جاری رہے گا۔
اس موقع پر صدر شعبۂ اردو جامعہ ملیہ اسلامیہ پروفیسر شہپر رسول نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا جو اس تقریب کے مہمانِ خصوصی ہیں اردو والوں کے میزبان خصوصی کے فرائض انجام دیتے ہیں۔ اردو اکادمی کی جانب سے چلائے جارہے اردو خواندگی کے یہ مراکز بڑا کام کررہے ہیں، اس کی وجہ سے لوگ لکھ پڑھ رہے ہیں اور زبان و تہذیب سے واقف بھی ہورہے ہیں، ان مراکز کا قیام اردو اکادمی، دہلی کا ایک مستحسن قدم ہے۔ انسٹرکٹرز کو میں مبارکباد پیش کرتا ہوں کہ وہ ایک اچھا اور نیک کام کررہے ہیں۔
سکریٹری اکادمی ایس۔ ایم علی نے نائب وزیر اعلیٰ اور ہال میں موجود انسٹرکٹر صاحبان کا استقبال کرتے ہوئے کہا کہ نائب وزیر اعلی اپنی بے پناہ مصروفیات کے باوجود اکادمی کی اس تقریب میں تشریف لائے یہ ان کی اردو نوازی اور اکادمی سے بے حد لگاؤ کا ثبوت ہے۔ انھوں نے انسٹرکٹر صاحبان سے کہا کہ اکادمی جہاں بہت سارے کام کرتی ہے وہیں اکادمی کے ذریعہ دو مقبول رسائل ایوانِ اردو اور ماہنامہ امنگ نکلتے ہیں، مجھے خوشی ہوگی اگر آپ لوگ بھی ان رسائل میں اپنا قلمی تعاون دیں ، اگر آپ کی تخلیقات معیاری ہوں گی توضرور شائع کی جائیں گی۔
اس موقع پردہلی کے مختلف علاقوں میں قائم 127مراکز کے انسٹرکٹرز کو نائب وزیر اعلیٰ کے ہاتھوں اسٹیشنری وغیرہ تقسیم کی گئیں۔ تقریب میں ایف آئی اسماعیلی، فریدالحق وارثی، ارتضیٰ قریشی، سعدیہ سید اور فرحان بیگ وغیرہ موجود تھے۔
تقریب کے آغاز میں سکریٹری اکادمی ایس۔ ایم۔ علی نے نائب وزیر اعلیٰ کی خدمت میں پھولوں کا گلدستہ پیش کرکے ان کا استقبال کیا ۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔