’میوات کی ترقی کے لیے متحد ہو کر کام کریں‘

کسی بھی علاقہ کی ترقی ایک طبقہ یا برادری کی کوششوں سے ممکن نہیں اس لئے ضرورت اس بات کی ہے کہ میوات کے مستقبل کے لئے تمام طبقات، برادریاں اور مذاہب متحد ہو کر کام کریں: نظیفہ زاہد

تصویر بذریعہ پریس ریلیز
تصویر بذریعہ پریس ریلیز
user

قومی آواز بیورو

پونہانہ (میوات): خطہ میوات میں سماجی کاموں میں سرگرم تنظیم ’میوات وکاس مہاسبھا‘ کی مجلس عاملہ کا اجلاس صدر دفتر میں اختتام پذیر ہوا۔ اس اجلاس کے دوران مخصوص عہدوں کی تفویض کی گئی۔ تنظیم کی صدر نظیفہ زاہد اس موقع پر موجود رہیں اور انہوں نے مجلس عاملہ کے اجلاس کی صدارت کی۔ اس موقع پر مجلس عاملہ کی جانب سے اتفاق رائے کے ساتھ ثانیہ اسپتال کے انچارج سنجے خان کو جے پور خطہ کا صدر منتخب کیا گیا۔ علاوہ ازیں صدام خان کو ضلع بھرت پور کا جنرل سیکرٹری منتخب کیا گیا جبکہ تنظیم آرگنائزر کے عہدے کی ذمہ داری محمد صابر قاسمی کو سونپی گئی۔

اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے میوات وکاس مہا سبھا کی صدر نظیفہ زاہد نے کہا کہ میوات میں پسماندگی اور تعلیم کے تئیں بے توجہی کا عالم ہے اس لئے علاقہ میں خصوصی کام کئے جانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’راجستھان کے علاقہ بھرت پور میں تو حالات اور بھی خراب ہیں۔ وہاں سہولیات کا فقدان ہے اور خواتین کی خواندگی نہایت ہی کم ہے۔ بھرت پور میں تنظیم کمیٹی قائم کر کے سماجی بہبود کے لئے جائزہ لے رہی ہے اور آگے حکمت عملی تیار کر کے فلاحی کام انجام دئے جائیں گے۔‘‘ نظیفہ نے مزید کہا کہ’’میو اور مینا شروع سے ہی بھائی بھائی کی طرح رہے ہیں اور دونوں طبقات کے حالات زندگی تقریباً ایک جیسے ہیں۔ حالانکہ آج کچھ حد تک مینا سماج میں بیداری آئی ہے لیکن میو ابھی کافی پسماندہ ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’تمام طبقات، برادریوں اور مذاہب کو ساتھ لے کر چلیں تبھی ہم ترقی کی راہ کو ہموار کر پائیں گے۔‘‘

میوات کے معروف گھرانے سے تعلق رکھنے والے ممتاز عالم دین مولانا عمران زاہد نے تمام نو منتخب عہدے داران کو فلاحی کاموں میں سرگرمی کے ساتھ حصلہ لینے کی ترغیب دیتے ہوئے اہم  ہدایات کی تلقین فرمائی۔

اجلاس کے دوران معروف سماجی کارکن ببلو مینا خصوصی طور سے موجود رہے اور تمام حاضرین نے میو اور مینا سماج کو ساتھ لے کر چلنے کا عزم کیا۔ اس موقع پر تنظیم کے سرپرست قاری ساہون، محمد صابر علی بھرتپور، تنظیم کی اہم رکن تسلیم بانو، حافظ عادل سمیت دیگر معزز شخصیات موجود رہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 22 Jan 2018, 5:34 PM