کانگریس نے عدنان اشرف کو آل انڈیا کانگریس کمیٹی اقلیتی شعبہ کا قومی جنرل سکریٹری مقرر کیا

عدنان اشرف نے اپنی تقرری پر سب سے پہلے کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے، عمران پرتاپ گڑھی، راہل گاندھی اور کے سی وینوگوپال کا شکریہ ادا کیا۔

<div class="paragraphs"><p>عدنان اشرف</p></div>

عدنان اشرف

user

پریس ریلیز

نئی دہلی: آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے صدر ملکارجن کھڑگے نے کانگریس رکن پارلیمنٹ عمران پرتاپ گڑھی کی تجویز کو منظور کرتے ہوئے عدنان اشرف کو اقلیتی شعبہ کا قومی جنرل سکریٹری کوآرڈینیٹر مقرر کیا ہے اور اس سلسلے میں کانگریس پارٹی کے تنظیمی سکریٹری اور رکن پارلیمنٹ کے سی وینوگوپال نے باضابطہ طور پر فہرست جاری کر دی ہے۔

عدنان اشرف اس وقت قومی سطح پر کانگریس پارٹی کے اقلیتی ڈپارٹمنٹ کے میڈیا ہیڈ کے عہدے پر کام کر رہے ہیں اور ٹی وی چینلز، مباحثوں اور میڈیا کے سامنے پارٹی کی بھرپور حمایت کرتے نظر آتے ہیں اور وقتاً فوقتاً پارٹی کے زیر اہتمام ہر مظاہرے-دھرنے میں شریک ہوتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ عدنان اشرف ہر جگہ کانگریس کے نوجوان راجیہ سبھا ایم پی عمران پرتاپ گڑھی کے ساتھ چلتے ہوئے نظر آتے ہیں۔

کانگریس نے عدنان اشرف کو آل انڈیا کانگریس کمیٹی اقلیتی شعبہ کا قومی جنرل سکریٹری مقرر کیا

عدنان اشرف نے این ایس یو آئی، یوتھ کانگریس میں رہتے ہوئے اتراکھنڈ کے انچارج کے طور پر الموڑا منڈل میں راہل گاندھی کے پائلٹ پروجیکٹ اور تنظیم کے انتخابوں میں بھی اہم کردار ادا کیا تھا۔ عدنان اشرف کو اسی سال کرناٹک اسمبلی انتخابات میں کانگریس نے الیکشن انچارج بنا کر شمالی کنڑ ضلع بھیجا تھا اور وہاں عدنان نے بہترین حکمت عملی بنا کر بھٹکل اسمبلی کے ناراض اقلیت ووٹرز کو کانگریس پارٹی کے حق میں اکٹھا کرتے ہوئے بی جے پی کے موجودہ ایم ایل اے کو ہرا کر کانگریس امیدوار کو فتحیاب کرانے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔

اس سے قبل عدنان اشرف راجستھان، اڈیشہ، بہار، چھتیس گڑھ، جھارکھنڈ جیسی ریاستوں میں بھی کام کر چکے ہیں اور حکومت ہند کی نوجوانوں اور کھیلوں کی وزارت کی مشاورتی کمیٹی کے رکن بھی رہ چکے ہیں۔ رواں سال دہلی میونسپل کارپوریشن کے انتخابات میں کانگریس نے عدنان اشرف کو میڈیا کوآرڈینیٹر کے اہم عہدے پر تعینات کیا تھا۔ بہرحال، عدنان اشرف نے اپنی تقرری پر سب سے پہلے کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے، عمران پرتاپ گڑھی، راہل گاندھی اور کے سی وینوگوپال کا شکریہ ادا کیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔