دہلی تشدد کی تحقیق کے لئے اقلیتی کمیشن نے کمیٹی تشکیل دی
دہلی اقلیتی کمیشن نے مذکورہ بالا کمیٹی کو ہدایت دی ہے کہ دہلی کے شمالی مشرقی ضلع میں برپا ہونے والے تشدد کے اسباب کے بارے میں تحقیقات کر کے چار ہفتے کے اندر اپنی رپورٹ کمیشن کو پیش کرے۔
نئی دلی: دہلی اقلیتی کمیشن نے گزشتہ دنوں دہلی کے شمالی مشرقی ضلع کے کچھ علاقوں میں بھڑکنے والے تشدد کی تحقیقات کے لئے دس ممبران پر مشتمل تحقیقاتی کمیٹی کی تشکیل کر دی گئی ہے۔ دہلی میں یہ تشدد 23 فروری کی رات میں بھڑکا اور اگلے کئی دن تک مسلسل جاری رہا، جس کے دوران سینکڑوں گھر، دکانیں، ورکشاپ، آفس، گاڑیاں اور متعدد اسکولوں، درگاہوں، مدرسوں اور مسجدوں کو پہلے لوٹا گیا، پھر ان میں آگ لگائی گئی اور کچھ عمارتوں کو گیس سلنڈر سے بلاسٹ کیا گیا۔
یہ تحقیقاتی کمیٹی مندرجہ ذیل ممبران پر مشتمل ہے
- ایم آر شمشاد، ایڈوکیٹ آن ریکارڈ سپریم کورٹ
- گورمیندر سنگھ مٹھارو (ممبر سکھ گردوارہ پر بندھک کمیٹی)
- مس تہمینہ اروڑا ایڈوکیٹ
- شری تنویر قاضی (حقوق انسانی کارکن)
- پروفیسر حسینہ حاشیہ، جامعہ ملیہ اسلامیہ
- ابوبکر سباق ایڈوکیٹ،
- سلیم بیگ (حقوق انسانی کارکن)
- دیویکا پرساد (کامنولتھ ہیومن رائٹس انیشییٹیو)
- ادیتی دتّا (کامنولتھ ہیومن رائٹس انیشییٹیو)
- سہیل سیفی (سوشل ایکٹیوسٹ)
دہلی اقلیتی کمیشن نے مذکورہ بالا کمیٹی کو ہدایت دی ہے کہ دہلی کے شمالی مشرقی ضلع میں برپا ہونے والے تشدد کے اسباب، اس کے لئے ذمے دار، متاثرین کی لسٹ، نقصانات کا تخمینہ، پولیس اور انتظامیہ کا رویہ اور دیگر متعلقہ امور کے بارے میں تحقیقات کرکے چار ہفتے کے اندر اپنی رپورٹ کمیشن کو پیش کرے۔ مذکورہ کمیٹی کی پہلی میٹنگ کمیشن کے آفس میں بروز جمعہ9 مارچ کو منعقد ہوئی۔ کمیٹی نے 11 مارچ بروز بدھ مصطفی آباد میں میٹنگ کر کے اپنے کام کا آغاز کر دیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔