میوات فساد: مرمت کے بعد پیر والی مسجد کا افتتاح
پیر والی مسجد کی مرمت اور اس کے از سر نو افتتاح کے بعد امام مسجد نے صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا محمود اسعد مدنی کا شکریہ ادا کیا۔
نئی دہلی: میوات فساد کے دوران ایک درجن سے زائد مسجدوں پر حملہ ہوا تھا۔ ان مساجد میں ’پیر والی مسجد‘ (پلول) بھی شامل ہے۔ اس مسجد میں تبلیغی جماعت سے جڑے لوگوں کے ساتھ مار پیٹ بھی ہوئی تھی، نیز مسجد میں توڑ پھوڑ کے علاوہ مقدس کتابوں کی توہین بھی کی گئی تھی۔ آج مکمل مرمت کے بعد ظہر کی نماز کے موقع پر جمعیۃ علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا حکیم الدین قاسمی کے ہاتھوں اس مسجد کا افتتاح عمل میں آیا۔ افتتاح کے وقت مسجد کے امام مولانا محمد جاوید سمیت نمازیوں کی ایک قابل ذِکر تعداد موجود رہی۔
اپنے پیغام میں مولانا محمد حکیم الدین قاسمی جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء ہند نے لوگوں کو صبر و استقامت کی تلقین کی۔ مسجد کے امام و خطیب مولانا محمد جاوید نے پریشانی کے وقت جمعیۃ علماء ہند کی طرف سے ملنے والی مدد اور تعاون کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ میوات کے لوگ صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا محمود اسعد مدنی اور ان کی پوری ٹیم کے شکر گزار ہیں کہ انھوں نے پلول کے علاقے میں جہاں ہر طرف شرپسندی کا سایہ تھا، جہاں قدم قدم پر مسجدوں کو نشانہ بنایا گیا، وہاں سب سے پہلے یہ لوگ پہنچے۔
مولانا حکیم الدین قاسمی نے کہا کہ جمعیۃ علماء ہند نے جو کچھ بھی کوشش کی ہے، اس کے لیے کسی شکریہ کی ضرورت نہیں ہے۔ جمعیۃ علماء محض اللہ کی رضا و خوشنودی کے لیے اسے فریضہ سمجھ کر انجام دیتی ہے۔ ظاہر سی بات ہے کہ مسجد کی خدمت سے زیادہ کوئی مقبول عمل نہیں۔ انھوں نے بتایا کہ جمعیۃ نے یہاں 10 سے زائد مساجد کی مرمت کا کام کیا ہے، جن میں کچھ کے کام ابھی باقی ہیں۔
جمعیۃ علماء ہند کے سینئر آرگنائزر مولانا غیور احمد قاسمی نے بتایا کہ اب تک ایڈووکیٹ طاہر حسین روپڑیا کی نگرانی میں 466 ضمانتیں ہو چکی ہیں، جبکہ جمعیۃ کے پاس چھ سو مقدمات ہیں۔ اس کے علاوہ جمعیۃ متاثرین کے لیے مکانوں کی بھی تعمیر کر رہی ہے۔ آج افتتاح کے موقع پر ناظم عمومی جمعیۃ علماء ہند کے ہمراہ مولانا غیور احمد قاسمی، مولانا مفتی ذاکر حسین قاسمی، حاجی محمد یونس، بھائی محمد یاسر وکیل، حافظ محمد ابو بکر، حافظ محمود متعلم مدرسہ یاسینیہ سراج العلوم کھوڈا موجود تھے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔