خواتین کے حقوق کاا حترام کیا جانا بیحد ضروری: سچن
’بیٹی بچائو بیٹی پڑھائو‘کے بینر تلے منعقدہ پروگرام سے سچن تندولکرکا خطاب
نئی دہلی(پریس ریلیز): کر کٹ کے مشہور کھلاڑی سچن تندولکر نے آج ایک پروگرام کے دوران اپنے خطا ب میں موجودہ حالا ت میںخواتین کے خلاف ہو نے والے جرائم کو روکنے کے لیے مردوں کو حساس بنانے کو موجودہ وقت کی ضرورت بتایا ۔انہوں نے خواتین کو بااختیار بنا نے پر زور دیتے ہوئے کہاکہ ویسے میں اس میں کوئی شک نہیں کہ کوئی بھی معاشرہ عورتوں کو پیچھے رکھ کر آگے نہیں بڑھ سکتا ہے۔سچن تندولکر نے مردوں کی توجہ دلاتے ہوئے کہاکہ یکساں مواقع اور ایک باوقار زندگی گزارنے کیلئے خواتین کے حقوق کاا حترام کیا جانا بیحد ضروری ہے اور ایسا ماحول بنانا ہر ملک کی اجتماعی ذمہ داری بھی ہوتی ہے ،جس سے معاشرہ ان کی حفاظت اور وقار کو یقینی بنایا جا سکے۔یو نیسیف کے زیر اہتمام انڈیا ہیبیٹیٹ سینٹر میں منعقدہ ’بیٹی بچائو بیٹی پڑھائو ‘کے بینر تلے پروگرام میں افتتاحی کلمات پیش کر تے ہوئے خواتین واطفا ل کی مرکزی وزیر مینکا سنجے گا ندھی نے کہاکہ خواتین بالخصوص بچیوں کے تئیں باختیاربنا نے اور انہیں مین اسٹریم سے جوڑنے کے لیے نریندرمودی کی سربراہی والی مرکزکی حکومت سخت محنت کر رہی ہے اور ہمیں اس بات میں کہتے ہوئے بیحد خوشی بھی ہے کہ ہم نے محض تین سال میںوہ کا میابی حاصل کی ہے،جس کا صرف خواب دیکھا گیا تھامگر اب وہ پورا ہو گیا ہے۔
مرکزی وزیر نے کچھ سروے رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ بچیوں کے ساتھ ہو نے والی جرائم وکرائم کی وارداتوں سمیت انہیں تعلیم کے تئیں منسلک کیا گیا ہے ۔محترمہ گا ندھی نے یقین کے ساتھ کہاکہ مرکزی حکومت نے ’بیٹی بچائو بیٹی پڑھائو ‘ کے اسکیم کے تحت وہ کام انجام دئے ہیں جو خواتین کے درمیان کبھی لائے ہی نہیں گئے ۔مینکا نے موجودہ وقت میں اپنا ردعمل رکھتے ہوئے کہاکہ آج خواتین پربڑھ رہے جرائم معاشرہ میں آئی خرابی اور بے حسی کا نتیجہ ہے، اسے روکنے کے لیے ہم سب کو آگے آنا ہوگااوراس میں کوئی ایک شخص کچھ بھی نہیںکر سکتا ہے ۔عالمی یوم اطفال( بچیوں)کے موقع پر منعقدہ پر تقریب میں خواتین کرکٹ ٹیم کی کپتان متھا لی راج ،قومی باسکٹ بال چمپئین رسپریت سندھ ،اولمپکس ایتھلیٹ (خصوصی) را گینی رائو شرما ،کراٹے کی ماہر ہر دا ،مانا منڈلکیر اور پیرا ایتھلیٹ رجنی جھا نے شر کت کر کے سماج میں خواتین کے ساتھ ہو نے والی برائیوںکواجاگر کیا اورجگہ جگہ خواتین کے ساتھ ہورہے نازیبا سلوک کے خاتمہ کیلئے موثر اقدامات کی اپیل کرتے ہوئے خواتین کو تحفظ اور وقار کو بچا نے کے لیے سرکردہ خواتین اورمشہورشخصیات سے پہل کئے جانے کی اپیل بھی کی۔
میتھا لی راج نے افسوس کے ساتھ کہاکہ اتنے سخت قانو ن ہو نے کے باوجود خواتین کے ساتھ ہر مقام پر استحصال جاری ہے، اسے جڑ سے ختم کر نے کے لیے ہمیں گھر سے آغازکر نا ہوگا اور اپنے بچوں کو خواتین کے احترام کیلئے تربیت دینی ہوگی،تبھی ہم ایک بہتر معاشرہ کی تشکیل کرسکتے ہیں۔رسپریت سندھ اورراگنی شرما کا کہناتھا کہ خواتین معاشرہ سے نہیں بلکہ معاشرہ خواتین سے ہوتاہے اور کوئی بھی سماج خواتین کو پیچھے رکھ کرآگے نہیں بڑھ سکتا ہے۔ صحافیہ غزالہ امین نے خواتین کے ساتھ ہو نے والے سلوک پر افسوس کااظہار کرتے ہوئے اور کہاکہ ہندوستان جیسے ملک میں جہاں خواتین کو دیوی کا درجہ حاصل ہے ، وہاں عورتوں کی حالت زار بڑی بد قسمتی کی بات ہے،یہی نہیں جس طرح سے بچیوں کے ساتھ درندگی کی جاتی ہے وہ قابل مذمت ہے ۔ قبل ازیں یو نیسیف(ہندوستان) کی سربراہ ڈاکٹر یاسمین حق نے تمام مہمانان کا استقبا ل کیا ۔ اس موقع پر تمام شعبہہ ہائے زندگی سے وابستہ شخصیات موجودتھیں ۔
اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ contact@qaumiawaz.com کا استعمال کریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیک مشوروں سے بھی نوازیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔