میوات میں شہریوں کے مکانات کا انہدام سرکاری ایجنسیوں کے ظالمانہ اقدام کا نتیجہ: مولانا محمود مدنی
مولانا محمود اسعد مدنی نے فساد متاثرین کو جمعیۃ کی طرف سے تعمیر کردہ مکانات کی چابی سونپی، اہل میوات نے اس موقع پر جمعیۃ علماء ہند کا شکریہ ادا کیا۔
نئی دہلی: ’’میوات میں شہریوں کے مکانات کا انہدام کسی فسادی گروہ یا فرقہ وارانہ تشدد کی وجہ سے نہیں بلکہ سرکاری ایجنسیوں کے ظالمانہ اقدام کا نتیجہ ہیں۔‘‘ جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا محمود اسعد مدنی نے یہ بات میوات نوح کے نلہڑ میں فساد اور سرکاری بلڈوزر سے متاثرہ خاندانوں کو جمعیۃ کی طرف سے تعمیر کردہ مکانات کی چابی سونپتے ہوئے کہی۔ مولانا مدنی نے کہا کہ اب میں اپنی سرکار کو کیا کہوں، کیا میں اس عمل کو ’سرکاری دہشت گردی‘ کہوں، لیکن جو بھی کہا جائے یہ جمہوریت اور اس ملک کے ماتھے پر سیاہ داغ ہے۔ ملک کے شہریوں کے جان و مال اور ان کی پراپرٹی کی حفاظت کی ذمہ داری جن مشنریوں پر تھی، انھوں نے شہریوں کے مکانات ڈھا دیئے، جو کسی بھی مہذب سماج میں قابل قبول نہیں ہے۔
مولانا مدنی نے کہا کہ کوئی بھی سرکار اگر آئین و قانون سے ہٹ جائے اور کسی بھی طبقے کو نشانہ بنائے تو اسے حکومت نہیں انارکسٹ کہا جائے گا۔ اس ملک کے معماروں نے ملک کو اس لیے آزاد نہیں کرایا تھا کہ یہاں ظلم و ستم اور امتیاز کا راج ہو بلکہ اس لیے کرایا تھا کہ یہاں عدل و انصاف اور قانون کا راج ہو۔ لیکن ہریانہ سرکار نے میوات کی سرزمین کو اپنے غصے اور لاقانونیت کا شکار بنایا اور اس کا سب سے زیادہ نقصان غریبوں اور لاچار لوگوں کو ہوا۔
یہ بھی پڑھیں : غزہ پر صرف فلسطینی عوام کی حکومت ہوگی : حماس
واضح ہو کہ مولانا مدنی اتوار کی صبح میوات پہنچے اور انھوں نے جمعیۃ یوتھ کلب اور منظم مکتب کے لیے منعقد دو پروگراموں میں شرکت کی۔ بعدہ مولانا مدنی کی قیادت میں وفد نے میوات فساد متاثرین سے ملاقات کی اور جمعیۃ کی طرف سے جاری بازآبادکاری کے کاموں کا جائزہ لیا۔ مولانا مدنی نے نلہڑ پہنچ کر جمعیۃ کی طرف سے آس محمد، شیخ احمد اور اقبال کے گھروں کا افتتاح کیا، جن کی تعمیر میں جمعیۃ نے تعاون کیا تھا۔ اس موقع پر مولانا مدنی نے کہا کہ میوات میں فسادیوں نے مسجدوں کو نشانہ بنایا، لیکن وہاں سرکار اور پولیس انتظامیہ نے کوئی کارروائی نہیں کی۔ ان مسجدوں کی بھی مرمت جمعیۃ علماء ہند نے کرائی۔ انھوں نے کہا کہ وہ توڑیں، ہم بنائیں، یہ سلسلہ اچھا نہیں ہے۔ اس ملک کی تعمیر میں سبھی طبقے کو شامل ہونا چاہیے اور تخریبی طاقتوں کو مل کر شکست دینا چاہیے۔ دوسری طرف ایڈوکیٹ طاہر روپڑیا نے مولانا مدنی سے ملاقات کی اور قانونی اقدامات کی تفصیل پیش کی۔ مولانا مدنی اس موقع پر ان لوگوں سے بھی ملے جو ضمانت پر رہا ہوئے ہیں۔
اس درمیان مدرسہ ابی بن کعب گھاسیرہ میں مہتمم مولانا شیرمحمد امینی نے سپاس نامہ پیش کر کے مولانا مدنی کی قیادت میں جمعیۃ کی طرف سے میوات فساد متاثرین کی قانونی، رفاہی امداد اور مساجد کی بازآبادکاری پر شکر یہ ادا کیا اور کہا کہ اگر اس موقع پر آپ نہیں کھڑے ہوتے تو اہل میوات مایوسی میں ڈوب جاتے۔ آپ کی خدمات اور قربانیوں کو ہم ہمیشہ یاد رکھیں گے۔ اس موقع پر مولانا مدنی نے مدرسہ میں جمعیۃ یوتھ کلب کے کیمپ کا بھی افتتاح کیا۔ یہاں مولانا مدنی نے اپنے خطاب میں کہا کہ استاذ کا کمال صرف یہ نہیں ہے کہ وہ بچوں کو پڑھا دے، بلکہ استاذ کا کمال یہ ہوتا ہے کہ وہ بچوں میں شوق پیدا کرے۔ مولانا مدنی نے کہا کہ کوئی ادارہ عمارتوں سے نہیں بلکہ قائد پیدا کرنے سے بنتا ہے۔ جو ادارہ جتنی تعداد میں دینی، سماجی و ملی میدان میں خدمت کرنے والے افراد پیدا کرے گا، وہ اتنا ہی کامیاب مانا جائے گا۔ مولانا مدنی نے بھارت اسکاؤٹ ایند گائیڈ ٹریننگ کے بارے میں کہا کہ اس سے طلبہ کے اندر نکھار اور ان کے اندر دوسروں کے لیے جینے کا جذبہ بھی پیدا ہوگا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔