گلی راجان مسجد میں دینیات تقریری مسابقہ کا اہتمام

پرانی دہلی کے فراش خانہ واقع گلی راجان کی مسجد میں منعقد اس تقریری مسابقہ میں مکتبوں سے آئے بچوں کو دو گروپ میں تقسیم کیا گیا تھا۔

تصویر پریس ریلیز
تصویر پریس ریلیز
user

پریس ریلیز

پرانی دہلی اور کناٹ پلیس کے 10 مکتبوں کے 51 بچوں نے دینیات پر مشتمل ایک اہم تقریری مسابقہ میں حصہ لیا جس میں ان کی تقریری صلاحیتیں نکھر کر سامنے آئیں۔ اس تقریری مسابقہ کو دو گروپ میں تقسیم کیا گیا تھا جس کے پہلے گروپ میں شہزادی بنت محمد سلمان کو اوّل، محمد سبحان بن محمد نوشاد کو دوئم اور شاہدہ بنت محمد اختر کو سوئم مقام حاصل ہوا۔ اسی طرح دوسرے گروپ میں محمد عدیل بن محمد رضوان کو اول، محمد فیصل بن محمد جمشید کو دوئم اور محمد صوفیان بن محمد اطہر کو سوئم مقام حاصل ہوا۔ دونوں ہی گروپ کے پانچ بچوں کو خصوصی انعامات سے بھی نوازا گیا۔

گلی راجان مکتب کمیٹی اور مسجد کمیٹی کی جانب سے کرائے گئے اس مسابقہ کی صدارت کی ذمہ داری مفتی نثار احمد اور انجینئر عبدالواحد نے سنبھالی جب کہ جج صاحبان میں مفتی ایوب صاحب، مفتی عبدالوکیل صاحب اور جناب دلشاد عالم موجود تھے۔ اس موقع پر بچوں کا جوش قابل دید تھا جنھوں نے تقریری مسابقہ میں اپنی صلاحیتوں کا بھرپور مظاہرہ کیا۔

پرانی دہلی کے فراش خانہ واقع گلی راجان کی مسجد میں منعقد اس تقریری مسابقہ میں مکتبوں سے آئے بچوں کو دو گروپ میں تقسیم کیا گیا تھا۔ پہلے گروپ میں درجہ صفر (زیرو)، اول اور دوم کے بچے شامل تھے جب کہ دوسرے گروپ میں درجہ سوئم، چہارم اور پنجم کے بچوں کو شامل کیا گیا تھا۔ اس تقریب کی نظامت مولانا محمد ارشاد صاحب نے سنبھالی۔ تقریب کے دوران مسجد کے امام مولانا محمد علی صاحب بھی موجود تھے۔ مکتب کمیٹی کے صدر محمد راشد، جنرل سکریٹری فدا احمد، خزانچی محمد عادل اور مسجد کمیٹی کے صدر محمد الیاس، جنرل سکریٹری محمد شکیل و خزانچی محمد کاشف نے بھی اس تقریب کو کامیاب بنانے میں انتہائی اہم کردار ادا کیا۔ گلی راجان مسجد میں منعقد اس تقریری مسابقہ کی وہاں موجود لوگوں نے کافی تعریف کی اور کہا کہ اس طرح کے مسابقے وقتاً فوقتاً ہوتے رہنے چاہئیں تاکہ بچوں کی صلاحیتیں منظر عام پر آ سکیں۔

قابل ذکر ہے کہ دینیات مکتب پوری دہلی میں قائم ہے جہاں بچوں کو قرآن کی تعلیم کے ساتھ ساتھ حدیث کی بھی جانکاری مہیا کی جاتی ہے۔ بچوں میں اسلامی تہذیب و ثقافت کی شمع روشن کرنے میں یہ مکتب انتہائی اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔