کرناٹک میں کانگریس کی جیت ملک کے ہر کانگریسی کی جیت ہے: طارق صدیقی
کرناٹک کا حالیہ نتیجہ اس بات کی دلیل ہے کہ باشندگان ملک کا کانگریس پارٹی پر اعتماد بحال ہو رہا ہے کیوں کہ نفرت پر محبت حاوی ہو رہی ہے۔
نئی دہلی: کرناٹک میں کانگریس کی زبردست جیت حاصل کرنے پر ملک میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے، جس کا جشن کرناٹک میں ہی نہیں پورے ملک میں دیکھنے کو مل رہا ہے۔ اسی سلسلے میں دہلی کے کانگریس لیڈر طارق صدیقی نے ملک اور خصوصی طور پر کرناٹک کے عوام، کانگریس کے ہائی کمان اور کرناٹک کے مقامی لیڈران کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ کرناٹک کی ہی نہیں بلکہ ملک کے ہر کانگریسی کی جیت ہے۔
اس موقع پر طارق صدیقی نے پریس کو جاری اپنے بیان میں کہا ہے کہ تاریخ کے اوراق شاہد ہیں کہ ماضی میں کانگریس پارٹی نے سابق وزیر اعظم آنجہانی اندرا گاندھی کی قیادت میں شمالی ہند سے ہی اپنی فتح کا بگل بجایا تھا اور پورے ملک میں زبردست واپسی کی تھی۔ کرناٹک کا حالیہ نتیجہ اس بات کی دلیل ہے کہ باشندگان ملک کا کانگریس پارٹی پر اعتماد بحال ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کی جیت نے ثابت کر دیا ہے کہ ظلم و زیادتی کی عمر لمبی نہیں ہوتی ہے اور اسی وجہ سے بی جے پی شکست سے دوچار ہوئی ہے۔
طارق صدیقی نے کرناٹک کے کانگریس لیڈران، کارکنان اور رائے دہندگان کو کانگریس کی تاریخی جیت پر مبارک باد پیش کرتا ہوں کہ کرناٹک کے عوام نے کانگریس پر بھروسہ کر کے کانگریس امید واروں کے حق میں ووٹنگ کر کے ایک تاریخ رقم کی ہے جس کے لئے راہل گاندھی، پرینکا گاندھی، سونیا گاندھی، ملکارجن کھڑکے اور کرناٹک کے لیڈران و کارکنان مبارک باد کے مستحق ہیں، جن کی جدوجہد سے کرناٹک میں کانگریس کی واپسی ہوئی ہے، جس کا دیگر ریاستوں میں ہونے والے الیکشن پر بھی اثر پڑے گا، کیونکہ کرناٹک نتائج سے یہ پیغام عام ہو رہا ہے کہ ملک ہندوستان میں کانگریس ہی واحد ایسی سیاسی جماعت ہے جو سبھی طبقات کو لے کر حکومت کرنے کا تجربہ رکھتی ہے۔
واضح رہے کہ آج دہلی پہنچتے ہی کانگریس صدرملکارجن کھڑکے کا ان کی رہائش گاہ پر کانگریس لیڈران اور کارکنان نے زبردست استقبال کیا اور جیت کا جشن منایا۔ کانگریس لیڈر محمد طارق صدیقی نے کہا کہ ظلم کی ایک حد ہوتی ہے کیونکہ ایک دن ضرور ظلم پر حق غالب آتا ہے اور یہ کرناٹک کے نتائج نے ثابت کر دیا ہے کہ اب ملک کے لوگ بیدار ہوتے جا رہے ہیں، جن کے لئے ظلم ناقابل براداشت ہے، چاہے ظلم کسی بھی فرقہ یا مذہب پر ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ 4 فیصد ریزر ویشن و دیگر فیصلوں کی بھی بحالی کانگریس کابینہ کی پہلی ہی میٹنگ میں ممکن ہوگی، جس کا وعدہ کانگریس نے انتخابی منشور اور انتخابی جلسوں میں کانگریس قائدین و لیڈران نے کیا بھی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔