معروف سماجی کارکن افضال مہدی مرحوم کی اہلیہ عزیز جہاں بیگم کا مختصر علالت کے بعد انتقال
عزیز جہاں بیگم کی جنازہ کی نمازیں ان کے گھر، مہدی وِلا، کے صحن میں ادا کی گئیں۔ شیعہ نماز جماعت کی امامت مولانا روشن علی نے اور اہل سنت نماز جماعت کی امامت مولانا اسجد نے کی۔
نہٹور: معروف سماجی کارکن افضال مہدی مرحوم کی اہلیہ عزیز جہاں بیگم کا 90 سال کی عمر میں مختصر علالت کے بعد اپنے وطن نہٹور (ضلع بجنور، اتر پردیش) میں یکم اگست کو انتقال ہو گیا۔ ان کی جنازہ کی نمازیں ان کے گھر، مہدی وِلا، کے صحن میں ادا کی گئیں۔ شیعہ نماز جماعت کی امامت مولانا روشن علی نے اور اہل سنت نماز جماعت کی امامت مولانا اسجد نے کی۔
قابل غور بات یہ ہے کہ کچھ سُنی حضرات نے شیعہ نماز جماعت میں شرکت کی اور کچھ شیعہ حضرات منجملہ ان کے دو بیٹوں نے سنی نماز جماعت میں شرکت کی۔ مرحومہ کو ان کے زرعی فارم پر اپنے شوہر کے جوار میں بعد نماز عشاء سپرد خاک کیا گیا۔ ان کی تدفین میں سینکڑوں حضرات موجود تھے۔
عزیز جہاں بیگم کی پیدائش بیلڑہ سادات ضلع مظفر نگر میں ہوئی تھی۔ ان کے دو بھائی ناصر علی اور ممتاز علی مظفر نگر میں بقید حیات ہیں۔ ناصر علی مظفر نگر کے سرکردہ وکیلوں میں شمار کیے جاتے ہیں۔ عزیز جہاں بیگم ایک بڑی منظّم خاتون تھیں۔ وہ سماجی معاملات میں بڑے شوق سے حصّہ لیتی تھیں۔ انہوں نے بہت سی بیواؤں اور غریب بچیوں کی کی کفالت کی۔ ان بچیوں کی تعلیم کا بندوبست کیا، اُن کے رشتے کرائے اور ان کی شادیوں کا مکمل انتظام بھی کیا۔
عزیز جہاں بیگم کے شوہر افضال مہدی ایک طویل عرصہ تک درگاہ عالیہ نجف ہند، جوگی پورہ، ضلع بجنور کی انتظامیہ میں سکریٹری نشر و اشاعت رہے۔ انہوں نے درگاہ کو ہندستان اور بیرون ہند متعارف کرانے میں اہم رول ادا کیا۔ مرحومہ کے چار بیٹے غزال مہدی، ہلال مہدی، مثال مہدی، وصال مہدی ہیں اور ایک بیٹی ام فروہ ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔