مدارس کو دہشت گردی کے ساتھ جوڑنا شرارت اور اسلاموفوبیا کا مظہر: مولانا محمود مدنی

صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا محمود اسعد مدنی نے مرکزی وزیر داخلہ کے ایک وزیر مملکت کے اس بیان کو عہدے کی توہین قرار دیا جس میں مدارس کو دہشت گردی کے ساتھ جوڑا گیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>مولانا محمود مدنی / ٹوئٹر / ویڈیو گریب</p></div>

مولانا محمود مدنی / ٹوئٹر / ویڈیو گریب

user

پریس ریلیز

جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا محمود اسعد مدنی نے مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ بندی سنجے کمار کے ذریعے بعض مدارس کو دہشت گردی کی تربیت گاہ بتانے کی شدید مذمت کی ہے۔ انھوں نے اس بیان کو وزارت داخلہ کی حیثیت و معتبریت کی توہین قرار دیا ہے۔ مولانا مدنی نے کہا کہ ان کا بیان شرارت اور اسلاموفوبیا کی عکاسی کرتا ہے۔ یہ ملک کے لیے افسوسناک ہے کہ ایسی سوچ رکھنے والا شخص حکومت کے ایک سنجیدہ، حساس اور ذمہ دار عہدے پر فائز ہے۔

مولانا مدنی کا کہنا ہے کہ ہمیں معلوم ہوا ہے وہ مسلسل ایک مخصوص کمیونٹی کے خلاف ایسے بیانات دیتے رہتے ہیں۔ مدارس اسلامیہ اسلامی تہذیب اور ہندوستانی تکثیریت کا ایک اہم حصہ ہیں جو دو صدی سے علم، اخلاقی تربیت اور بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کا مرکز رہے ہیں۔ مدارس نہ صرف علمی میدان میں اہم کردار ادا کرتے ہیں بلکہ معاشرے میں مذہبی رواداری، امن اور انصاف کی قدروں کو بھی فروغ دیتے ہیں۔ درحقیقت دینی مدارس اس ملک کی عظیم وراثت ہیں اور اس کی شناخت اور ثقافتی تنوع سے وابستہ ہیں۔


مولانا مدنی نے کہا کہ مدارس کو دہشت گردی کے ساتھ جوڑنا حقائق کے منافی ہے، بالخصوص ان کے ذریعے مدارس میں جھاڑو سے اے کے 47 بنانے کی بات مضحکہ خیز ہے۔ ایسے غیر ذمہ دارانہ بیانات پر وزیر داخلہ کو معافی مانگنی چاہیے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔