آسام کے وزیر اعلیٰ کا مدرسہ سے متعلق جارحانہ تبصرہ ملک کی توہین: جمعیۃ علماء ہند

مولانا مدنی نے کہا کہ دینی مدرسے قومی ورثہ ہیں، یہاں سے فارغ ہونے والوں نے مختلف میدانوں میں اس ملک کی خدمت کی ہے اور لگاتار کررہے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>مولانا محمود مدنی / ٹوئٹر / ویڈیو گریب</p></div>

مولانا محمود مدنی / ٹوئٹر / ویڈیو گریب

user

پریس ریلیز

نئی دہلی: جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا محمود اسعد مدنی نے آسام کے وزیر اعلیٰ ہیمنت بسوا سرما کے حالیہ بیانات کی سخت مذمت کرتے ہوئے اس پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ واضح ہو کہ بہار میں اپنے انتخابی مہم کے دوران آسام کے وزیر اعلیٰ ہیمنت سرما نے ’ملا پیدا کرنے والی دکانیں بند کرنے‘ اور ’چار شادیوں کے کاروبار کو ختم کرنے‘ کے بارے میں اشتعال انگیز تبصرہ کیا ہے۔

اس تبصرہ پر مولانا مدنی نے کہا کہ دینی مدرسے قومی ورثہ ہیں، یہاں سے فارغ ہونے والوں نے مختلف میدانوں میں اس ملک کی خدمت کی ہے اور لگاتار کر رہے ہیں۔ ملک کی آزادی میں ان مدرسوں کے فارغین کی قربانیاں کسی طرح فراموش نہیں کی جا سکتیں۔ اس لیے دینی مدرسوں کے بارے میں ایسی بے ہودہ اور دل آزار باتیں کرنا درحقیقت ملک کی توہین ہے۔


مولانا مدنی نے مزید کہا کہ اس طرح کے تفرقہ انگیز اور اشتعال انگیز تبصرے نہ صرف ہمارے ملک کے سیکولر تانے بانے کو کمزور کرتے ہیں بلکہ نفرت اور باہمی تفرقہ کو بڑھانے کا ذریعہ ہیں۔ ہندوستان کا آئین ہر شہری کو اپنے مذہب پر آزادی سے عمل کرنے اور اس کی تبلیغ کرنے کا آئینی و دستوری حق دیتا ہے۔ کسی مخصوص کمیونٹی کو ان کے مذہبی طریقوں کی بنیاد پر نشانہ بنانا ناقابل قبول اور انتہائی دل آزاری کا باعث ہے۔ اور یہ ہمارے آئین میں درج انصاف اور مساوات کے اصولوں کے خلاف ہے۔

مولانا مدنی نے کہا کہ جمعیۃ علماء ہند نے ہمیشہ تمام برادریوں کے درمیان امن، ہم آہنگی اور باہمی احترام کی وکالت کی ہے۔ ہمارا ماننا ہے کہ ایک مضبوط اور زیادہ متحد ہندوستان کا راستہ کثرت میں وحدت اور باہمی احترام اور افہام و تفہیم کے ماحول کو فروغ دینے میں مضمر ہے۔ مولانا مدنی نے تمام سیاسی قائدین پر زور دیا کہ وہ ایسے اشتعال انگیز بیانات دینے سے گریز کریں اور ملک کو تقسیم کرنے کے بجائے متحد کرنے والے مسائل پر توجہ دیں۔


جمعیۃ علماء ہند الیکشن کمیشن آف انڈیا سے اپیل کرتی ہے کہ وہ ان بیانات کا نوٹس لے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ تقسیم اور فرقہ وارانہ بیان بازی سے پاک آزاد اور منصفانہ انتخابات کے اصولوں کو برقرار رکھا جائے۔ مولانا مدنی نے عوام اور تمام برادریوں سے امن اور ہم آہنگی کے اپنے عزم پر ثابت قدم رہنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ایسے بیانات سے متاثر نہ ہوں جن کا مقصد اختلاف پیدا کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری طاقت ہمارے اتحاد میں ہے اور ہمیں اس ملک کی وراثت کو بچانے کے لیے ایک ساتھ کھڑا ہونا چاہیے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔