کرناٹک کی جنگ واپس بنگلور پہنچی، کیا یدی یورپا واجپئی کی طرح استعفی دیں گے؟

یدیو رپا اسمبلی میں اکثریت حاصل کرنے میں کامیاب رہتے ہیں یا وہ اپنے قدآور رہنما ااور سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی کی طرح ووٹنگ سے پہلے استعفی دے دیں گے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

کانگریس ۔جے ڈی ایس کے خیمے میں اس فیصلے کے بعد زبردست خوشی کی لہر ہے کہ یدیورپا کو کل ہی اپنی اکثریت ثابت کرنی ہوگی ۔ سابق وزیر اور سینئر وکیل اشونی کمار نے کہا کہ آج عدالت کا فیصلہ جمہوریت کی جیت ہے جس کا ہمیں جشن منانا چاہئے ۔ یہ کہا جا رہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے نے گورنر کے کردار پر سوال کھڑے کر دیئے ہیں۔ کانگریس نے جس جارحانہ طریقہ سے اس معاملہ کو اٹھایا ہے اور جس طرح اپنے بہترین وکلا ء کو عدالت میں اتارا ہے اس سے گجرات میں احمد پٹیل کے راجیہ سبھا چناؤ کا معاملہ تازہ ہو گیا۔ ادھر جے ڈی ایس ارکان کے وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے عدالت کے اس فیصلہ کو تاریخی قرار دیا ہے۔

پہلی نظر میں سپریم کورٹ کا فیصلہ کانگریس اور جے ڈی ایس کی کامیابی نظرآ رہی ہے اور اب ان کو کل ہو نے والے فلور ٹیسٹ کے لئے اپنے ارکان کو متحد رکھنے کی ذمہ داری زیادہ بڑھ گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق ان کے ارکان بی جے پی کی حمایت نہ کریں اس کے لئے کانگریس ۔جے ڈی ایس کا منصوبہ ہے کہ وہ اپنے تمام ارکان سےحمایت کا دستخط شدہ حلف نامہ لیں گے اور وہ اسپیڈ پوسٹ کے ذریعہ صدر جمہوریہ اور سپریم کورٹ کو فلور ٹیسٹ سے پہلے بھیجیں گے۔

اب یہ کل طے ہوگا کہ یدیو رپا اسمبلی میں اکثریت حاصل کرنے میں کامیاب رہتے ہیں یا وہ اپنے قدآور رہنما ااور سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی کی طرح ووٹنگ سے پہلے استعفی دے دیں گے ۔ واضح رہے اٹل بہاری واجپئی جب پہلی مرتبہ وزیر اعظم بنے تھے اس وقت ان کو ایسی ہی صورتحال کا سامنا کرنا پڑا تھا اور انہوں نے حالت کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے ووٹنگ سے پہلے ہی استفیٰ دے دیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔