طنزومزاح: مودی کا روانڈا کو 200 گایوں کا تحفہ، کئی مسلمانوں کی جان بچی!
مودی جی پھر سے بیرون ملک جائیں اس سے پہلے ہی سیکولروں اور مسلمانوں کو ان کا شکریہ ادا کر نا چاہئے کہ انہوں نے روانڈا کو200 گایوں کاتحفہ دے کر زندگی میں کم از کم ایک تو اچھا کام کیا!
چلو بھئی، مودی جی نے ’خیر سگالی ‘ میں کم از کم ایک کام تو اچھاکیا! ارے بھائی ٹھیک ہے نا، ملک میں نہیں کیا، کم از کم دور دراز افریقی ملک روانڈا میں جاکر تو کیا۔ کسی بات کا تو انہیں کریڈٹ دو، یا پھر الفاظ سے ٹھوکتے ہی جاؤگے! آپ تو قسم سے ایسے مودی مخالف ہو کہ آپ کو ساری خیر سگالی یہیں چاہئے، آپ کی نگاہ روانڈا تک کیوں نہیں جاتی، جہاں مودی جی کی چلی جاتی ہے (ہندوستان سے خیرسگالی جتنی دور رہے اتنا ہی اچھا!)۔ انہوں نے وہاں 200 گایوں کو تحفہ میں دے دیا۔ انہوں کہا ، لو بھئی ہماری یہ گائیں لے لو اور اپنے ملک کے شہریوں میں خیرسگالی بڑھاؤ۔ جب تک یہ دودھ دیں تب تک ان کا دودھ اپنے غریبوں کو پلاؤ، ان کی غذائی قلت دور کرو (ہمارے غریب تو غذائی قلت کا شکار ہی اچھے)۔ ان کے بچھڑے-بچھڑی ہوں تو پڑوسیوں کو دے کر باہمی ہم آہنگی بڑھاؤ (ہمارے ملک میں تو بدنیتی بڑھانا منافع بخش ہے) اور جب یہ دودھ نہ دیں، تو مزے سے بیف اسٹو وغیرہ بنائیں اور کھائیں، اس سے غذائی قلت دور کریں، خیر سگالی کا دائرہ اور بڑھاؤ، ہمیں بتانا کہ ہمارے ملک کی ان منتخب گایوں کا کھانا کیسا لگا!
معلوم نہیں یہ گائیں ہریانہ کی تھیں یا گجرات کی یا راجستھان کی یا پھر کسی دوسری ریاست کی۔ اس کا سب سے بڑا فائدہ تو اس ملک کو ہوا ہی ہے جسے تمام سیاسی مبصرین نے نظر انداز کر دیا۔ ہندوتو وادیوں کی نفرت کا فائدہ نادانستہ ہی صحیح اقلیتوں کو ہوا ہے، یہ میری معمولی عقل میں ٹھیک ابھی ابھی آیا ہے۔ کم از کم دس بیس مسلم خاندانوں کا تو اس کا یقیناً فائدہ ہوا ہے کہ ان گایوں کی وجہ سے ان کے خاندان کے ارکان کی جان لینے کا جو سنہرا موقع کچھ گئو-غنڈوں کو مل سکتا تھا، وہ انہیں اب نہیں ملے گا۔اس سے لنچنگ کر کے’ گئورکشا‘ کرنے کا ہدف لازمی متاثر ہوگا ، شاید ہندو راشٹر بنانے کا عمل کچھ دن یا کچھ مہینوں کے لئے مؤخر ہو جائے لیکن اس سے سیکولرزم کو تو فوری طور پر فائدہ مل گیا ہے۔
میرا تو خیال ہے کہ ہفتہ دو ہفتہ بعد جب مودی جی پھر سے بیرون ملک جائیں ، اس سے قبل ہی سکولر لوگوں اور مسلمانوں کو 7، لوک کلیان مارگ جاکر مودی جی کا شکریہ ادا کر آنا چاہئے ۔ آخر انہوں نے روانڈا میں جاکر 200 گائیں تحفہ میں دے کر زندگی میں کم از کم ایک تو اچھا کام کیا۔ آپ 200 کیا 2 ہزار گائیں خوشی خوشی اپنے ساتھ اگلے بیرونی دورے پر لے جائیں ، جو ابھی تک آپ کے دورے سے مستفیض نہ ہوا ہو ، اسے بار بار فائدہ پہنچائیں ۔ اگرآپ کے بیرونی دوروں کی وجہ سے قومی خزانہ میں کمی آئی ہو تو ہم گایوں کے پیسے آپ کو تحفے میں دے دیں گے، وہاں لوگ ان کا دودھ پئیں یا پھر کاٹ کے کھا جائیں ، یہ وہ جانیں لیکن کم از کم ہمارے کچھ مسلمان بھائی تو محفوظ ہو جائیں گے۔ اس سے انہیں مارنے کا ایک بہانہ ختم ہو جائے گا۔ حکومت اور پولس معاملہ کو رفع دفع کرنے کی محنت سے بھی بچ جائے گی اور ملک کا نام روشن کرنے میں آپ کا کچھ تعاون بھی ہو جائے گا۔
ویسے مودی جی نے روانڈا میں ایک قابل تحسین کام یہ کیا ہے کہ انہوں نے عین اسی جگہ گائیں تحفہ میں دی ہیں جہاں اس ملک کا سب سے بڑا اور جدید ذبح خانہ بناہے ۔ وہاں سے اپنے ملک کے باشندگان کے لئے کم از کم سوا دو لاکھ ٹن گوشت تیار کرنے کا ہدف ہے۔ ضروری نہیں کہ اہداف کو پورا کرنے کے معاملہ میں وہ ملک بھی ہندوستان کے نقشہ قدم پر چلتا ہو۔اگرچہ آج کل ہم وشوگرو بننے کےفراق میں ہیں مگر شاگرد نہیں مل رہے ہیں، جس سے کہو، ہمیں گرو بنا لو، وہ کہتا ہے ہمارے یہاں گورو-شاگرد بنانے کارواج نہیں ہے اور اب اقتصادی بحران کا دور چل رہا ہے، ہم ہندوستان سے گرو درآمد کرنے کی پوزیشن میں بھی نہیں ہیں، ویسے بھی اس فالتو کام میں اپنے نوجوان لگا نہیں سکتے، سوری۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔