مہاراشٹر: پی ایم مودی کے خلاف رپورٹ دینے کی سزا! انتخابی افسر کا الیکشن سے عین قبل تبادلہ

مہاراشٹر کے چیف الیکٹورل افسر اشونی کمار کا تبادلہ کر دیا گیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ مہاراشٹر کی بی جے پی حکومت اشونی کمار کے طریقہ کار سے خوش نہیں تھی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

مہاراشٹر حکومت نے ریاست کے چیف الیکٹورل افسر (سی ای او) اشونی کمار کا تبادلہ 11 جولائی کو کر دیا۔ ان کا تبادلہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب ریاست میں اسمبلی کے انتخاب دو تین مہینے کے اندر ہونے والے ہیں۔ دوسری جانب یہ بھی خبر گرم ہے کہ بی جے پی حکومت اشونی کمار کے طریقہ کار سے خوش نہیں تھی۔ ایسا اس لیے کیونکہ اس سال ہوئے لوک سبھا انتخاب کے دوران اشونی کمار نے وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے دو معاملوں پر مرکزی انتخابی کمیشن کو رپورٹ بھیجی تھی۔

یہ دونوں معاملے یکم اپریل کی انتخابی تشہیر کے دوران لاتور اور وردھا میں مودی کی انتخابی تقریر سے متعلق تھے۔ لاتور کی تقریر میں مودی نے پہلی بار ووٹ کرنے والے ووٹروں کو اپنا ووٹ پلوامہ کے شہیدوں کے نام کرنے کو کہا تھا۔ وہیں مودی نے وردھا کی اپنی انتخابی تقریر میں کانگریس صدر راہل گاندھی کے اتر پردیش کے امیٹھی انتخابی حلقہ کو بدل کر کیرالہ کے وائناڈ انتخابی حلقہ چننے پر ان پر طنز کرتے ہوئے کہا تھا کہ انھوں نے ایسی جگہ کو منتخب کیا جہاں اقلیتی طبقہ کثیر تعداد میں ہے۔


مودی کی ان دو تقریروں کے حصے اُن دنوں بھی کافی موضوعِ بحث تھے۔ اس پر مرکزی انتخابی کمیشن نے اشونی کمار سے رپورٹ طلب کی تھی۔ اس کے بعد اشونی کمار نے عثمان آباد اور وردھا کے ضلع انتخابی افسران سے رپورٹ منگوائی اور اسی کی بنیاد پر مرکزی انتخابی کمیشن کو اپنی رپورٹ سونپی۔ دو الگ الگ رپورٹوں کی بنیاد پر مرکزی انتخابی کمیشن نے اکثریت (1-2) کے سہارے مودی کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی معاملے میں کلین چٹ دے دی تھی۔ اس فیصلے پر حیران کرنے والی بات یہ تھی کہ انتخابی کمشنر اشوک لواسا نے شکایت کی تھی۔ انھوں نے کہا تھا کہ ان فیصلوں میں ان کی نااتفاقیوں کو درج نہیں کیا گیا۔

دوسری طرف اشونی کمار کی جگہ ریاست کے نئے چیف الیکٹورل افسر (سی ای او) کی شکل میں بلدیو ہرپال سنگھ کو لایا گیا ہے۔ وہ 1989 بیچ کے آئی اے ایس افسر ہیں جب کہ اشونی کمار 1987 بیچ کے آئی اے ایس افسر ہیں اور انھیں 16 اگست 2016 کو ریاست کے چیف الیکٹورل افسر کی شکل میں تقرر کیا گیا تھا۔ تین سال کی ان کی مدت کار ایک مہینے بعد مکمل ہونے والی تھی اور اکتوبر تک ریاست میں اسمبلی کے الیکشن بھی ہونے والے ہیں۔ لیکن اس سے پہلے ہی ریاست کے وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس نے اشونی کمار کی جگہ دوسرے آئی اے ایس افسر کو لانے کے لیے مرکزی انتخابی کمیشن کے پاس تین آئی اے ایس افسران کے ناموں کی فہرست بھیجی گئی تھی جس میں بلدیو ہرپال سنگھ کا بھی نام شامل تھا۔


ایسی خبریں گرم ہیں کہ وہ فڑنویس کی پسند کے آئی اے ایس افسر ہیں۔ بلدیو ہرپال سنگھ 2017 سے سانتا کروز الیکٹرانکس ایکسپورٹ پروسیسنگ زون، ایس ای زیڈ ممبئی کے ڈیولپمنٹ کمشنر کی شکل میں سنٹرل ڈیپوٹیشن پر تھے۔ وہ مہاراشٹر میں محکمہ محنت کے چیف سکریٹری عہدہ پر بھی رہ چکے ہیں۔ اب ان کو ریاستی حکومت نے بڑی ذمہ داری دی ہے اور وہ ہے ریاست میں 288 سیٹوں کے لیے اسمبلی انتخاب کو مکمل کرانا۔

(نوین کمار کی رپورٹ)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 13 Jul 2019, 5:10 PM