’کیا مودی نے مان لیا کہ ان کی قیادت میں پاکستان کے سامنے ملک ناکام ہوا ہے‘!

وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ اگر رافیل ہوتے تو نتیجہ کچھ اور ہوتا، تو کیا اس کا یہ مطلب نہیں نکالا جانا چاہیے کہ پی ایم مودی مان رہے ہیں کہ ان کی قیادت میں پاکستان کے سامنے ملک ناکام ہوا ہے؟

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

تسلیم خان

کیا وزیر اعظم نریندر مودی نے اس بات کو قبول کر لیا ہے کہ پاکستان میں جو ایئر اسٹرائیک کی گئی اس کا نتیجہ نہیں نکلا؟ کیا وزیر اعظم ملکی فضائیہ کی طاقت کو کمتر سمجھ رہے ہیں؟ کیا وزیر اعظم نے مان لیا ہے کہ پاکستان کے خلاف کارروائی میں ہندوستان ان کی راہنمائی میں ناکام ہو گیا ہے؟ اور سب سے بڑا سوال، جب ملک کے جانباز اپنی جان کو داؤ پر لگا کر ملک کے دفاع کے لئے سامنے آرہے ہیں، تو وزیر اعظم کو اپنے بیانات پر شرم نہیں آتی؟

دراصل ہفتہ کو وزیر اعظم نے ایک نیوز چینل کے پروگرام میں بالواسطہ مانا کہ پاکستان کے خلاف ان کے حکومت میں اٹھائے گئے قدم ناکام ثابت ہوئے ہیں، انہوں نے کہا کہ ’’رافیل کی کمی آج ملک نے محسوس کی ہے، آج ہندوستان ایک سُر میں کہہ رہا ہے کہ اگر رافیل ہوتا تو شاید نتیجہ کچھ اور ہوتا، رافیل پر پہلے خود غرضی پالیسی اور اب سیاست کی وجہ سے ملک کا بہت نقصان ہوا ہے‘‘۔

وزیر اعظم کے اس بیان کا یہی نتیجہ نکالا جا سکتا ہے کہ ہندوستان نے میراج -2000 جنگی طیاروں سے پاکستان کے بالاكوٹ میں جو حملہ کیا وہ ناکام رہا، وزیر اعظم رافیل کی کمی کا ذکر کرتے ہوئے بھول گئے کہ ملک کے جانباز فضائیہ پائلٹ ونگ کمانڈر ابھینندن نے مگ -21 طیارے سے اپنی جان کی بازی لگا کر پاکستان کے جدید ترین ایف -16 طیارے کو مار گرایا اور بدقسمتی پاکستانی سرحد میں دشمنوں کے قبضے میں آ گئے۔

وزیر اعظم نے اس واقعہ کا کوئی ذکر نہیں کیا، لیکن اس کا ذکر کرکے کیا وزیر اعظم نے فضائیہ کے بیڑے میں شامل مگ -21 اور سکھوئی سیریز کے طیاروں کو کیا کمتر نہیں سمجھ رہے؟ کیا انہوں نے اس طرح ملکی فضائیہ کی حوصلہ شکنی کرنے کا کام نہیں کیا؟

کانگریس صدر راہل گاندھی نے ایک دم جائز سوال اٹھایا ہے کہ پی ایم مودی کو اس طرح کا خطاب کرتے ہوئے کیا انہیں شرم نہیں آئی؟ راہل گاندھی نے وزیر اعظم کے بیان پر جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ، ’’پیارے وزیر اعظم، کیا آپ کو بالکل شرم نہیں آتی؟ آپ نے 30ہزار کروڑ چرا کر اپنے دوست انل امبانی کو دے دیئے، رافیل جنگی طیاروں کے آنے میں تاخیر کے لئے آپ ذمہ دار ہیں، آپ کی وجہ سے ونگ کمانڈر ابھینندن جیسے فضائیہ کے پائلٹوں کی جان خطرے میں پڑ رہی ہے‘‘۔

وہیں سی پی ایم لیڈر سیتا رام یچوری نے بھی وزیر اعظم کو ان کے بیانات کے لئے آڑے ہاتھوں لیا، انہوں نے کہا کہ ’’اگر مودی کہتے ہیں کہ رافیل ہوتا تو نتیجہ کچھ اور ہوتا، تو کیا وہ کہہ رہے ہیں کہ ان کی قیادت میں ملک پاکستان کے سامنے ناکام ہوا ہے؟ تو پھر وہ سرکاری بیان کس بارے میں تھے؟ ہمارے بہادر جوانوں اور پائلٹ کی توہین کرنا بند کرو مودی جی‘‘۔

یچوری نے یہ بھی کہا کہ "فضائیہ نے 126 رافیل طیارے مانگے تھے، مودی جی نے ان کی تعداد کم کرکے 36 کر دی، اس کے بعد بھی کوئی اور جنگی طیارے ابھی تک خریدے نہیں گئے، رافیل خریدنے میں ہوئی تاخیر صرف مودی کے نئے فارمولوں کی وجہ سے ہوئی، کیونکہ وہ اپنے دوستوں کو فائدہ پہنچانا چاہتے تھے‘‘۔

یچوری نے کہا کہ ’’ہمارے بہادر پائلٹوں اور فضائیہ نے ہمیشہ ملک کے لئے بہترین کام کیے ہیں اور گزشتہ ہفتہ بھی کچھ مختلف نہیں تھا، لیکن جب مودی جی قومی سلامتی کو سیاست سے جوڑتے ہیں، تو اس سے ملک کی شبیہ بگڑتی ہے اور بہادر جوانوں کی توہین ہوتی ہے‘‘۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔