نظم: شاہین نہیں گھبرائیں گے... عمران خان

’’دشمن کی ہو سازش کتنی شاہین نہیں گھبرائیں گے، ہو دھمکی یا گیدڑ بھبکی، شاہین نہیں گھبرائیں گے‘‘

   تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

عمران خان

دشمن کی ہو سازش کتنی، شاہین نہیں گھبرائیں گے

ہو دھمکی یا گیدڑ بھبکی، شاہین نہیں گھبرائیں گے

.

جس مٹی سے پیدا ہیں ہم، اس مٹی پر جینا مرنا

دہشت پھیلانے والوں سے، اب اور نہیں ہم کو ڈرنا

اب دینے سے ہر قربانی، شاہین نہیں گھبرائیں گے

دشمن کی ہو سازش کتنی، شاہین نہیں گھبرائیں گے
.


اخلاق، جنید، عمر، پہلو، تبریز ہو یا ہو افرازُل

ہم برسوں سے خاموش رہے، اب ٹوٹ گیا ہے صبر کا پُل

اب چیخ رہی ہے ہر سسکی، شاہین نہیں گھبرائیں گے

دشمن کی ہو سازش کتنی شاہین نہیں گھبرائیں گے
.

ظالم اب حد سے پار ہوا، مظلوم کی ہمت بڑھتی ہے

ہر باغ کی پاکیزہ دھرتی، اعلانِ بغاوت کرتی ہے

جب تک سرکار نہیں جھکتی، شاہین نہیں گھبرائیں گے

دشمن کی ہو سازش کتنی شاہین نہیں گھبرائیں گے

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 19 Jan 2020, 5:30 PM